ہوم << میں اگر نواز شریف ہوتا - عمران زاہد

میں اگر نواز شریف ہوتا - عمران زاہد

10155883_10154733532529478_5886019418085289879_nمیں اگر نواز شریف ہوتا
اللہ میری اس سوچ پر مجھے معاف کرے۔ ترکی میں حالیہ واقعات نے یہ ثابت کر دیا کہ عوام اپنے ہردلعزیز حکمران کی خاطر گولیوں اور ٹینکوں کی پرواہ نہیں کرتے اور بڑی سے بڑی فوج سے بھی ٹکرا جاتے ہیں۔ ان واقعات نے مجھے یہ سوچنے پہ مجبور کر دیا کہ اگر میں میاں نوازشریف ہوتا تو عوام کی ہردلعزیزی حاصل کرنے کے لئے کیا کیا کچھ کرتا ۔۔۔:
۱ - سب سے پہلے عوام سے خطاب کرتا اور اپنی تمام بے ایمانیوں، کرپشنوں لوٹ مار اور دو نمبریوں کا اقرار اور آئندہ ان سے بچ کے رہنے کا عزم کرتا۔ عوام سے ہاتھ جوڑ کر معافی طلب کرتا۔
۲ - اپنی تمام بیرون ملک دولت واپس لانے کا اعلان کرتا۔ اس میں سے جتنی دولت حرام ذرائع سے کمائی گئی ہے اسے بمع سود خزانے میں داخل کرتا۔ تاکہ اس سے پاکستان کے قرضے ادا ہو سکیں۔
۳ - اپنے خاندان اور پارٹی کے ارکان پر بھی یہی پالیسی لاگو کرتا اور جو اسے قبول نہ کرتا، اسے اپنے خاندان اور پارٹی سے خارج کر دیتا۔
۴ - آخر میں اپنا استعفٰی عوام کی عدالت میں پیش کر دیتا۔ اپنی جگہ اپنی جماعت میں سے ہی کوئی اہل اور بھلا مانس آدمی وزیرِ اعظم کے عہدے کے لئے نامزد کر دیتا۔ اپنے آپ کو جماعت کا پیٹرن یا رہبر بنا کر پالیسی سازی کے عمل کی نگرانی کرتا۔
مجھے یقین ہے کہ ان اقدامات کے بعد اگر کوئی پارٹی، فوج یا عدالت کسی سازش کے ذریعے نون لیگ کی حکومت ہٹانے کی کوشش کرتی تو عوام اس سے خود ہی نپٹ لیتے۔
کہیں کچھ زیادہ تو نہیں ہو گیا؟ کیا خیال ہے؟