ہوم << انتہا پسند دانشور , سیاستدان اور میرا نظریہ : محمد عمر فاروقی

انتہا پسند دانشور , سیاستدان اور میرا نظریہ : محمد عمر فاروقی

img_20160607_215404_222
مجھے مار ڈالو میرے ٹکڑے ٹکڑے کردو مجھے جتنی اذیت دے سکتے ہو دے دومجھے تختہ
دار پر جھلا دو مگر میرے ایک نظریے کو بچا لوجس کے لیے ہم نے جانیں دیں جس
میں پاکستان کا مطلب لا اله الا الله کچھ لوگ ان شہیدوں کے خون کو ہائی جیک
کرنا چاہتے ہیں
الله کی قسم ایک دن الله کی عدالت لگے گی اور تم سب سے پوچھ ہو گی اے نظریہ
پاکستان پر شب خون مارنے والو...مذہبی جذبات بھڑکا کر اقتدار کی راہ ہموار
کرنے والو...ان شہداء نے تمہارا کیا بگاڑا تھا کیا ہندوستان میں میٹرو بس نہ
ملتی؟؟؟...یونیورسٹی سکول و کالج نہ ملتے؟؟؟...موبائل کورٹس اور کرکٹ نہ
ملتی؟؟؟
ہندوستان میں کس چیز کی کمی تھی؟؟؟
کیوں ماؤں نے اپنے بیٹے قربان کیے؟؟؟کیوں خاندان کٹ گئے؟؟؟عزت و عصمت کو جھونک
کر,جائیدادیں داؤ پر لگا کر,رشتہ دار چھوڑ کر,کٹے ہوئے لاشے چیل اور کوؤں کے
حوالے کر کے,کیوں ؟؟؟
لاکھوں لوگوں کی شہادتوں کی بولی لگانے والو اب کہتے ہو یہ ملک سیکولرازم کے
نام پر بنا تھا ڈوب کے مر جاؤ .ہمارے شہیدوں کا مزاق اڑایا ہے تم نے الله
تمہیں کبھی معاف نہیں کرے گا
سندھی لوگ سنھ میں چلے جاؤ, بلوچی الگ ہو جاؤ پشتون اپنے پٹھانوں میں چلے جاؤ
پنجابی پنجاب میں چلے جاؤ بےشرمی کا لبادہ اوڑھنے والو کبھی تاریخ میں دیکھا
کہ سندھی,بلوچی,پٹھان ,پنجابی ایک ہی منزل کی طرف کیوں ہجرت کی؟؟؟سندھ
کیلیے؟؟؟پنجابیوں نے اپنے ہم زبان سکھوں کو چھوڑا پنجاب کیلیے؟؟؟انڈیا میں
میوزیکل کنسرٹس نہ ملتے؟؟؟ ناچ گانا یہ عدالتیں یہ پولیس اور مسجدیں نہ
ملتیں؟؟؟
وہاں کیالوگ حج کو نہیں جاتے؟؟؟اگر پاکستان نہ بنتا تو ہم تعداد میں زیادہ نہ
ہوتے؟؟؟
یہ آپ کے بھاشن سننے کے لیے ہجرت کی تھی؟؟؟ خون نچوڑنے کےلیے سیاستدان کم تھے
کیا؟؟؟ایک اثاثہ تھا وہ بھی نوچ رہے ہو؟؟؟مذہب کو تو بخش دو
موم بتیاں لے کر کس چیز کا انتظار ہو رہا ہے؟؟؟شہیدوں کا ماتم کر رہے ہو یا
پاکستان کو جلانا ہے؟؟؟تم چاہتے کیا ہو؟؟؟یہاں شراب, کباب, رباب ہو؟؟؟ مبارک
ہو تمہارا مقصد پورا ہو گیا ہے اب جان چھوڑ دو ہماری
ایک صاحب ٹی وی شو میں بیٹھ کر بولتے ہیں اس ملک نے ہمیں دیا ہی کیا ہے؟؟؟
میرے بس میں ہوتا تو اس کی زبان کھینچ لیتا اور اسکو بتاتا کہ حکمران طبقہ بھی
تیری ہی کلاس سے تعلق رکھتا ہے بے غیرتی کی کوئی حد ہوتی ہے تبصرہ کرنے والے
لوگ ان لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں جو کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتےاور اپنی
عزت کو چھپا کر بیٹھے ہیں
کچھ دانشور ایسے بھی ہیں جن کے زیرِعتاب اکثر عام عوام اور مولوی ہی رہتے ہیں
اس دانشور سے بندہ پوچھے 1947 سے لے کر آج تک کس مولوی کو آپ نے حکومت دی
ہے؟؟؟آپ کی اسمبلی میں کتنے مولوی ہیں ؟؟؟پھر بھی الزام مولویوں پر
حکومت آپ کی عدالتیں آپ کی اور اساتذہ بھی آپ کے اور تبصرہ کرتے وقت مولوی ہر
چیز کا ذمہ دار.حد ہو گئی ہے یار.اگر طارق جمیل امن کی بات کرے تو پابندی اگر
حافظ سعید فلاح کا کام کرے تو دہشت گرد...
آپ ہی کا بنایا ہوا قانون ہے ناں اسمبلی میں جانے کے لیےصرف بی اے پاس اور
نوجوانوں کے لیے NTS جہاں ماں باپ اپنی زندگی کی کمائی انجئنیر اور ڈاکٹر
بنانے میں جھونک دیتے ہیں اور دوسری طرف عالم اور مولانا بننا بلکل فری...
آپ اگر بزنس کا پڑھائیں تو فیس اور مولانا سے سود کا پوچھنا ہو تو فتوی'مفت
اگر آپ کسی گورے کا حوالہ دیں تو تاریخ اور اگر مولوی کسی صحابہ پیغمبر کا
حوالہ دے تو دقیانوس
1947 سے لے کر اب تک کتنا سفر کیا ہے ان کیڑے مکوڑوں نے جاننا چاہتے ہو تو غور
سے پڑھو
پہلے لوگ کپڑا دوکان پر بیچتے تھے اب یہ بیچتے ہیں کیٹ واک میں جہاں یہ خود
عورتوں کو کپڑا پہنا کر چیک کرتے ہیں بس ان کی جدیدیت یہیں پر آکر ختم ہو جاتی
ہے
یہ دو ٹکے کے دانشور جو موٹے موٹے شیشے کی عینکیں لگا کر ٹی وی پر آکر چند رٹے
رٹائے جملے بول کر عوام کو بیوقوف بنا رہے ہیں پہلے کسی بھی قندیل کو ساتویں
آسمان پر بٹھاتے ہیں اور جب حادثہ پیش آئے تو موم بتیاں لے کر کھڑے ہو جاتے
ہیں آپ کو یاد ہو گی وہ ملتان کی کرکٹر اس کا خون بھی ان لوگوں کے سر ہے
مولوی بےچارے آپ سے کیا مانگتے ہیں چند قانون جی ہاں صرف چند قانون
ہمارے پیارے نبی محمد صلی الله عليه وسلم ,صحابہ کرام اور اہل بیت کی شان میں
گستاخی نہ ہو
آپ دوسری عدالتوں کے ساتھ ایک شرعی کورٹس یا فوجی کورٹس بھی بنا دو ہمارا دل
چاہے تو ہم اس عدالت میں جائیں جہاں مرنے کے بعد انصاف ملتا ہے یا شرعی کورٹس
میں
باقاعدہ امام کو گریڈ دیا جائے اور علماءکو قانون سازی میں شامل کیا جائے
ہمارا نصاب ایک کرکے اس میں %70 اسلامیات کو شامل کیا جائے وغیرہ وغیرہ
وزیراعظم پی ایچ ڈی اور عالم ہو
کرپشن کا قانون سزائے موت ہو
ممبر قومی اسمبلی ایم فل ہو اور عالم ہو
جتنی دیر تک یہ معیا رقائم نہ کیا گیا برے لوگ ہی سامنے آئینگے
کیونکہ خوش کن سے خوش کن فلسفہ,دلچسپ سے دلچسپ نظریہ,خوش آئند سے خوش آئند
دلیل ہر وقت ہر شخص پیش کر سکتا ہے لیکن جو چیز ہر وقت ہر شخص نہیں پیش کر
سکتا وہ ہے عمل.جتنی دیر تک گفتار کے غازی لوگوں کو ہم دانشور اور کردار کے
غازی کو ہم پس پشت ڈالتے رہیں گے ہمارا انجام یہی ہوتا رہے گا

Comments

Click here to post a comment