بختِ ویراں کا کوئی نقشِ جمیل نہیں میں کوئی زخم نہیں، زخم کی تکمیل نہیں یہ جو زنجیر ہے، پہلو میں چبھن رکھتی ہے یہ قفس قید سہی، قید میں تخفیف نہیں خواب بکھرے تو...
بختِ ویراں کا کوئی نقشِ جمیل نہیں میں کوئی زخم نہیں، زخم کی تکمیل نہیں یہ جو زنجیر ہے، پہلو میں چبھن رکھتی ہے یہ قفس قید سہی، قید میں تخفیف نہیں خواب بکھرے تو...