رات آہستہ آہستہ شہر پر اتر رہی تھی۔ ہر گلی، ہر کوچہ، ہر زینہ اس کی سیاہ چادر میں لپٹتا جا رہا تھا۔ جیسے کوئی پراسرار سایہ دبے پاؤں چل رہا ہو، آہستہ آہستہ،...
رات کا گہرا اندھیرا کمرے کی چپ میں گم ہو چکا تھا۔ کمرے کے ہر کونے میں سناٹا تھا، جس کو صرف گھڑی کی ٹک ٹک اور میری بےچین سانسوں کی آواز توڑ رہی تھی۔ جیسے کوئی...