[poetry]اب تو اس چشم تر کا چرچا ہے ذکرِ دریا نہیں سحاب نہیں[/poetry] (آزردہ) ابھی کل ہی کی بات ہے کہ شب حسرت کی تاریکیوں میں ناگہاں صبح مسرت کے طلوع کی نوید...
[poetry]اب تو اس چشم تر کا چرچا ہے ذکرِ دریا نہیں سحاب نہیں[/poetry] (آزردہ) ابھی کل ہی کی بات ہے کہ شب حسرت کی تاریکیوں میں ناگہاں صبح مسرت کے طلوع کی نوید...