مامون الرشید کے دور میں معتزلی عقائد گویا سرکاری مذہب کا درجہ پا چکے تھے اور اُن سے اختلاف کرنے والی ہر آواز کو بُری طرح دبا دیا جاتا تھا۔ تب عقیدۂ اعتزال اور...
مامون الرشید کے دور میں معتزلی عقائد گویا سرکاری مذہب کا درجہ پا چکے تھے اور اُن سے اختلاف کرنے والی ہر آواز کو بُری طرح دبا دیا جاتا تھا۔ تب عقیدۂ اعتزال اور...