تمہارے ہجر کے موتی ابھی پلکوں پہ رکھے ہیں عجب اک خوف سے ہر دم کھلی رکھتی ہوں میں آنکھیں گرے تو ٹوٹ بکھریں گے تمہارےہجر کے موتی ابھی پلکوں پہ رکھے ہیں یہاں...
ہم پاکستان کے شاہیں ہیں ، تجھے گھر میں گھس کر ماریں گے میداں میں اترتے ہیں کیسے ہم ہی تجھ کو بتلائیں گے جب مار پڑے گی اے ہندو تیرا رونا رک نہ پائے گا ہم تیری...
خاموشی حروفِ مقطعات کی مانند بھید بھری ہے خاموشی کے دل میں درویش جیسے خاموشی کے دامن میں نوحہ گری ہے خاموشی تو ہے ان کہی اک کہانی خاموشی کے پاؤں میں رسی صبر کی...
یہ اک کہانی ہے میری اپنی، جو تم سبھی کو سنا رہی ہوں میں اپنی بیٹی کا داخلہ ایک جامعہ میں کرا رہی ہوں یہ سالوں پہلے کی بات ہے ، جب ہماری جھولی میں کچھ نہیں تھا...