ایک نظم اس کے لیے اکثر میں تصویروں کو کان لگا کر عرصے سے سارے دکھ سکھ سنتی ہوں یادوں کے اس تھیلے کو کھول کے بیٹھی رہتی ہوں تانے بنتی رہتی ہوں پہروں سوچتی رہتی ہوں تو بھی ساتھ مرے ہوتا خوشیوں کا یہ اک...
ملنے کے لیے چلے آؤ کہ دل اداس ہے اک نظر دیکھنے چلے آؤ کہ روح بے قرار ہے موسم بھی کروٹیں بدل بدل کر تھک گیا ہے تمہاری مسکراہٹ پر دل ہمارا فدا ہوا ہے یونہی ماہ و...
میں کہہ رہی ہوں مجھے نہ مارو میں زندگی ہوں مسافتوں کی میں دھول مٹی سے اٹ گئی ہوں میں مر رہی ہوں مگر تھا عزم صمیم میرا کہ منزلوں تک ہے مجھ کو جانا سو عزم و ہمت...