ڈاکٹر زین عابدین آئی ایم جی (انٹرنیشنل میڈیکل گریجوایٹس) ہیلپنگ ہینڈز کے بانی اور سی ای او ہیں۔ انھوں نے اپنے سفر کا آغاز پاکستان کے ایک چھوٹے سے شہر ٹوبہ ٹیک سنگھ سے کیا اور پنجاب میڈیکل کالج فیصل آباد سے میڈیکل کی تعلیم حاصل کی۔ ڈاکٹر زین ہاؤس جاب سے فارغ ہو کر اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ چلے گئے۔میڈیکل اسکول میں تعلیم کے دوران، انہوں نے ایک رہنما کے طور پر متعدد فلاحی تنظیموں میں اپنا حصہ ڈال کر محروم کمیونٹی کی مدد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔وہ طب سے متعلق ایک امریکی فلاحی تنظیم ای ایم ای ڈی کے سیکرٹری جنرل بھی ہیں۔ ۔ یہ مضمون ڈاکٹر زین عابدین کے متاثر کن سفر کا ذکر کرتا ہے، جس میں ان کی کامیابیوں، شراکتوں اور ان کی انتھک کوششوں کے ذریعے نمایاں فرق کو اجاگر کیا گیا ہے۔
اب نیویارک میں ایک محدود لائسنس یافتہ معالج کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ اپنے اچھوتے خیالات اور خدمت کے جذبے کے تحت میڈیکل پروفیشن سے وابستہ بہت سے افراد کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کیلئے کام کر رہے ہیں۔وہ اسپیشلائزیشن شروع کرنے سے پہلے بین الاقوامی ڈاکٹروں کے لیے ابتدائی لائسنس حاصل کرنے کے منفرد ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ ایجنڈا میڈیکل سوسائٹی آف ڈیلاویئر اور ڈیلاویئر مقننہ میں پیش کیا۔ جس پر ڈیلاویئر کی میڈیکل سوسائٹی کے صدر نے ان کے کام کی تعریف بھی کی۔ امریکہ کے میڈیکلل شعبے میں اپنی مہارتوں اور تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے وہ دیگر انٹرنیشنل میڈیکل گریجوایٹس کو قانونی طریقہ کار اپنانے میں مفت معاونت فراہم کر رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ علاج معالجے میں ٹیکنالوجی کے استعمال کو مریضوں کی سہولت کیلئے استعمال کرنے کے پراجیکٹ بھی کامیابی سے چلا رہے ہیں تاکہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے لوگوں کو ڈاکٹر سے اپوائنٹمنٹ کے عمل کو سہل بنایا جا سکے۔
ڈاکٹر زین عابدین ایک تحریک کانام ہے جو امید کی کرن پیدا کرتی ہے۔ ایک ایسا نام ہے جو ہمدردی، لچک اور سماجی اثرات کا مترادف ہے۔ طب اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے شعبے میں ایک سرکردہ شخصیت کے طور پر، ڈاکٹر عابدن نے اپنی زندگی پسماندہ اور پسماندہ لوگوں کی زندگیوں کو بدلنے کے لیے وقف کر رکھی ہے۔شاعر نے شائد ایسے ہی لوگوں کے بارے میں کہا تھا کہ "زرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی"۔ بہت خوشی ہوتی ہے جب بے یقینی کے اس دور میں کچھ پاکستانی نوجوان دنیا میں اپنی قابلیت کا لوہا منواتے ہوئے ملک کانام روشن کرتے ہیں۔ ڈاکٹر زین عابدین بھی ایسے ہی لوگوں میں سے ایک ہیں۔ ڈاکٹر صاحب شکاگو میں مقیم ایک فزیشن اور امریکن اکیڈمی آف ریسرچ اینڈ اکیڈمکس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ہیں۔ ان کا ادارہ بین الاقوامی میڈیکل پروفیشنلز کوآگے بڑھنے کیلئے انمول مدد اور وسائل فراہم کررہا ہے۔
بیرون ملک میں پاکستانی ڈاکٹروں کوپریکٹس کیلئے متعدد چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لائسنسنگ کیلئے ضروری امتحانات سے لے کر ثقافتی اور زبان کی رکاوٹوں تک، اور نیٹ ورکنگ اور کیریئر کے مواقع تک محدود رسائی سمیت بے شمار ایسے عوامل ہیں جن کا بین الاقوامی میڈیکل گریجوایٹس کو امریکہ اور یورپ میں سامنا کرنا پرتا ہے۔ ان مشکلات کے حل کو ایک چیلنج سمجھتے ہوئے ڈاکٹر زین عابدین نے آئی ایم جی ہیلپنگ ہینڈز کی بنیاد رکھی تاکہ امریکہ آنے والے تارکین وطن ڈاکٹروں کی میڈیکل کے شعبے میں خدمات کے جاری رکھنے کے عمل کو ضروری کونسلنگ کے ذریعے سہل بنایا جا سکے اور انھیں ضروری مدد فراہم کی جا سکے۔ تاکہ وہ کوئی اور کام کرنے کی بجائے اپنے پیشے میں ہی اپنی صلاحیتوں کو منوا سکیں۔
ڈاکٹر زین عابدین کی رہنمائی میں، آئی ایم جی ہیلپنگ ہینڈ اب ایسے افراد کو جامع مدد اور موزوں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ تنظیم میڈیکل کے پروفیشن سے وابستہ تارکین وطن کیلئے ورکشاپس منعقد کرتی ہے اور یونائیٹڈ سٹیٹس میڈیکل لائسنسنگ کے متععلق انھیں تربیت فراہم کرتی ہے جس سے اس پیشے سے وابستہ افراد کی کامیابی کے یقینی امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ڈاکٹر زین عابدین اور ان کی ٹیم ان میڈیکل پروفیشنلز کوایسے افراد سے جوڑتے ہیں جو رہنمائی، کیریئر کے مشورے، اور نیٹ ورکنگ کے قیمتی مواقع فراہم کرتے ہیں۔ ان کی سرپرستی اور پیشہ ورانہ تعاون کے ذریعے سینکڑوں ڈاکٹرز امریکی معاشرے میں باعزت مقام بنا چکے ہیں اور ان کے کیرئر کو ایک مثبت سمت میسر آئی ہے۔
آئی ایم جی ہیلپنگ ہینڈز، جس کی قیادت ڈاکٹر زین عابدین کر رہے ہیں، ریزیڈنسی کی درخواست کے پورے عمل میں وسائل اور مدد فراہم کر کے اپنا تعاون بڑھاتا ہے اور بامعنی روزگار کا حصول ممکن بناتا ہے۔ اس میں درخواست کے مواد کی تیاری اور انٹرویو کی تیاری کے بارے میں رہنمائی بھی شامل ہے۔ مزید برآں، تنظیم ایسے ڈاکٹروں کیلئے ملازمت کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ہسپتالوں اور طبی اداروں کے ساتھ تعاون کرتی ہے اور اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ انہیں اپنے منتخب کردہ شعبوں میں بامعنی روزگار تک رسائی حاصل ہو۔
طبی میدان میں پیشرفت ڈگری کے بعد ختم نہیں ہوتی بلکہ مزید مہارت حاصل کرنے کیلئے مزید تعلیم کی اپنی جگہ اہمیت ہے۔ ڈاکٹر زین عابدین اور ہیلپنگ ہینڈز کے اس سلسلے میں اقدامات جیسے سیمینارز، ورکشاپس اور آن لائن کورسزان میڈیکل پروفیشنلز کو طبی علم اور مہارت کو بڑھانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ مزید برآں، ڈاکٹر زین عابدین اور آئی ایم جی ہیلپنگ ہینڈز طبی شعبے میں آئی ایم جی کے حقوق اور پہچان کے لیے وکالت کرتے ہیں اور صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں ان کی انمول شراکت کے تازہ ہو اکے جھونکے کی مانند ہے۔یہ تنظیم طبی مشن، ہینڈ آن کلینیکل تجربہ، تحقیقی ماڈیولز، رضاکارانہ کام، نیٹ ورکنگ، اور ورچوئل ایکسٹرن شپ پروگرام کے مواقع بھی پیش کرتی ہے۔ ان پروفیشنل خڈمات سے ریاستہائے متحدہ میں مریضوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال کے معیار کے نظام کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملی ہے۔
آئی ایم جی ہیلپنگ ہینڈز اپنے اہم کام کو جاری رکھنے کے لیے عطیہ دہندگان اور رضاکاروں کے تعاون پر انحصار کرتا ہے۔ یہ مالی تعاون کے ذریعے ہو یا رضاکارانہ طور پرخدمات حاصل کرنے والے افراد کے لیے اس میں شامل ہونے اور اس تحریک کا حصہ بننے کے مختلف طریقے ہیں۔ ڈاکٹر زین عابدین کی قیادت میں، آئی ایم جی ہیلپنگ ہینڈز بین الاقوامی میڈیکل گریجویٹس کے لیے ایک اہم وسیلہ کے طور پر کام کر رہی ہے۔ اپنے جامع تعاون، رہنمائی کے پروگرام، رہائش اور ملازمت کی جگہ میں مدد، اور طبی تعلیم کے جاری اقدامات کے ذریعے درپیش چیلنجز پر قابو پانے اور اپنی پیشہ ورانہ خواہشات کو حاصل کرنے کے لیے ضرورت مندوں کو ایک طرح سے یہ تنظیم بااختیار بناتی ہے۔ ایک معاون اور آئڈیل ماحول پیدا کرنے کے جذبے سے کارفرما، ڈاکٹر زین عابدین نے آئی ایم جی ہیلپنگ ہینڈز کو آئی ایم جیز کے لیے امید اور رہنمائی کی ایک کرن کے طور پر قائم کیا ہے، جس نے طبی میدان میں ان کی زندگیوں اور کیریئر پر دیرپا اثر ڈالا ہے۔ ڈاکٹر زین عابدین جیسے پاکستانی پروفیشنلز بیرون ملک ملک کی نیک نامی اور قومی وقار میں ااضافے کا باعث بنتے ہیں۔ اس لئے بیرون ملک ہمارے سفارت خانوں کو ملک کے بہترین مفاد کیلئے کام کرنے والے ایسے پاکستانیوں کی حوصلہ افزائی اورسرپرستی کرنی چاہئے۔
تبصرہ لکھیے