ہوم << نئے اسلامی سال کا پیغام - مفتی سیف اللہ

نئے اسلامی سال کا پیغام - مفتی سیف اللہ

مفتی سیف اللہ نئے اسلامی سال کا آغاز ہو گیا ہے، اسے قمری اور ہجری سال بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے مہینوں کا تعلق چاند سےاور کیلنڈر کی ابتداء ہجرت مدینہ سے ہوتی ہے۔ اسلامی کیلنڈر ایک عظیم عمل ہجرت کی یاد دلاتا ہے جس کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ ہجرت پہلے تمام گناہوں کو مٹا دیتی ہے۔ نیز ہجر و فراق کی خبر دیتا ہے کہ سال کا بڑھنا انسانی زندگی کے سال کا گھٹنا ہے۔
غافل دیتا ہےگھڑی تجھے یہ منادی
خالق نے عمر کی اک گھڑی اور گھٹا دی
اس کے برعکس عیسوی کیلنڈر حضرت عیسی علیہ السلام کی ولادت سے شروع ہوتا ہے جو کہ عمل نہیں محض واقعہ ہے، جس کا تعلق پیدائش سے ہے. اسی وجہ سے عیسائی برتھ ڈے اور سالگرہ مناتے ہیں جبکہ اسلام میں سالگرہ نہیں بلکہ سال گرا ہے یعنی زندگی کا ایک سال کم ہوگیا ہے، اس لیے اب فرحت نہیں بلکہ احتساب و محاسبہ کی ضرورت ہے۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ اپنا محاسبہ خود کرو، اس سے پہلے کہ تمہارا محاسبہ کیاجائے۔
ہر شخص اپنے آپ کو ضمیر کے کٹہرے میں لا کر اپنا احتساب کرے کہ اس سال میں نے کیا اعمال کیے؟ اللہ تعالی اور اس کے بندوں کے کتنے حقوق ادا کیے؟ ان میں کتنی غفلت اور کوتاہی ہوئی؟ اس کی تلافی کیسے ہو سکتی ہے؟ اس طرح خوداحتسابی اور محاسبہ سے عمل کی فکر، غفلت کی تلافی اور ادائیگی حقوق کا جذبہ پیدا ہوتا ہے جو انسانی ہمت و ارادہ کو ایک نئی جلا بخشتی ہے تو پھر ایسا شخص نئے سال کا استقبال جشن سے نہیں بلکہ فکر وعمل کے جذبہ سے کرتا ہے۔
نیااسلامی سال ہمیں فکر و عمل، کردار سازی، صبح و شام کو غنیمت جاننے اور ہر لمحہ کو قیمتی بنانے کی دعوت دیتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی دن ایسا نہیں، جب وہ طلوع ہوتا ہے مگر وہ پکار پکار کر کہتا ہے کہ اے انسان! میں ایک نئی پیدا شدہ مخلوق ہوں، میں تیرے عمل پرگواہ ہوں۔ مجھ سے کچھ حاصل کرنا ہو تو کرلے۔ میں اب قیامت تک واپس نہیں آؤں گا۔
حیات مستعار کا ہر لمحہ و دقیقہ نہایت قیمتی ہے،گزرے وقت کو واپس نہیں لایا جا سکتا، چلتے وقت کو روکا نہیں جاسکتا البتہ اسے قیمتی بنایا جاسکتا ہے اور اس کا ذریعہ صرف عمل ہے، اسی لیے اسلام نے عمل پر زور دیا ہے، اسے مقصد تخلیق قرار دیا ہے اور عمل کی ترغیب بلا تاخیر دی ہے۔ اللہ کرے نیا اسلامی سال ہمارے لیے خوشیوں اور بہاروں کا پیام بن کر آئے اور ہمیں عمل صالح کی توفیق عطا ہو۔ آمین

Comments

Click here to post a comment