چین کے خودکار کارخانے: بغیر مزدوروں کے 24/7 سمارٹ مینوفیکچرنگ
پہلا صنعتی انقلاب 18ویں صدی کے آخر میں آیا جب بھاپ کے انجن اور مشینی طاقت نے ہاتھ سے کام کرنے کی جگہ لے لی۔ اس انقلاب نے پیداوار کے طریقے بدل دیے اور انسان کی محنت کو مشینوں نے سہارا دیا۔ اب دنیا ایک نئے صنعتی انقلاب سے گزر رہی ہے , جہاں انسانوں کی جگہ مصنوعی ذہانت، آٹومیشن اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی لے رہی ہے۔ آج کا دور خودکار کارخانوں (ڈارک فیکٹریز) کا ہے ، ایسے جدید کارخانے جو بغیر مزدوروں، بغیر روشنی اور بغیر رکاوٹ کے چوبیس گھنٹے کام کرتے ہیں۔
مصنوعی ذہانت، آئی او ٹی(انٹر نیٹ آف تھنگس- یعنی چیزوں کا انٹرنیٹ ,ایک ایسا نظام جس میں مشینیں، آلات اور سینسر آپس میں انٹرنیٹ کے ذریعے جُڑے ہوتے ہیں، ایک دوسرے سے معلومات کا تبادلہ کرتے ہیں اور خودکار طریقے سے فیصلے لیتے ہیں۔ مثلاً: ایک کارخانے کی مشینیں خود معلوم کرتی ہیں کہ کون سی چیز کب بنانی ہے، کہاں پہنچانی ہے) اور اگر کوئی خرابی ہو تو فوراً اطلاع دیتی ہیں. اور آٹومیشن کی بدولت مکمل طور پر خودکار کارخانے وجود میں آ رہے ہیں۔ یہ سہولیات بغیر کسی انسانی مداخلت یا روشنی کے دن رات کام کرتی ہیں، جس سے کارکردگی اور پائیداری میں زبردست اضافہ ہوتا ہے۔
مکمل خودکاری – مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹس مواد کو سنبھالنے سے لے کر کوالٹی کنٹرول تک تمام مراحل خود انجام دیتے ہیں۔ اسمارٹ مشین نیٹ ورکس سے منسلک آئی او ٹی نظام حقیقی وقت میں ڈیٹا کا تبادلہ کرتے ہیں، جس سے مشینوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی پیدا ہوتی ہے اور وقت کا ضیاع کم ہوتا ہے۔ مصنوعی ذہانت سے چلنے والا کوالٹی کنٹرول مشین لرننگ کے ذریعے غلطیوں کا پتہ فوری لگایا جاتا ہے اور معیار میں بہت آتی ہے
نہایت صاف ماحول – خاص طور پر الیکٹرانکس اور دواسازی کی صنعتوں کے لیے ضروری۔
قابلِ پیمائش (قابلِ پیمائش سے مراد ایسا نظام یا کارخانہ ہے جسے آسانی سے چھوٹے سے بڑا کیا جا سکے — یعنی اگر پیداوار بڑھانی ہو تو اس نظام میں بغیر کسی بڑی رکاوٹ یا خرچے کے وسعت پیدا کی جا سکتی ہے) اور توانائی کی بچت – تیز رفتار پیداوار کے ساتھ توانائی کے موثر استعمال سے لاگت کم اور ماحول دوست پیداوار ممکن ہوتی ہے۔
ڈارک فیکٹریز صنعتی خودکاری کی نئی تعریف پیش کر رہی ہیں اور درج ذیل فوائد فراہم کرتی ہیں:
پیداوار – مشینیں دن رات بغیر رکے مسلسل چوبیس گھنٹے کام کر سکتی ہیں، جس سے پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔
اعلیٰ معیار – مصنوعی ذہانت کے ذریعے ہر مرحلے کی نگرانی ہوتی ہے، جس سے نقائص کم ہوتے ہیں۔
ماحول دوستی – توانائی کا مؤثر استعمال اور کم فضلہ ماحول کی حفاظت میں مدد دیتا ہے۔
ورک فورس میں تبدیلی – اب ایسے افراد کی ضرورت ہے جو مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور ڈیٹا سائنس میں ماہر ہوں۔
ڈارک فیکٹریز اب محض تصور نہیں رہیں — یہ آج کی حقیقت ہیں۔ دنیا بھر کی صنعتیں اس ذہین خودکاری کو اپنا کر نئی بلندیوں پر جا رہی ہیں. جیسے جیسے آٹومیشن کا عمل تیز ہو رہا ہے، صنعتوں کو اپنی جگہ برقرار رکھنے کے لیے خود کو تیزی سے تبدیل کرنا ہوگا. ترقی وہی حاصل کرتا ہے جو وقت کی رفتار کو پہچانتا ہے۔ جو قومیں خود کو بدلنے سے ڈرتی ہیں، وقت انہیں پیچھے چھوڑ دیتا ہے۔ دنیا اندھیرے میں روشنی ڈھونڈ رہی ہے، اور کچھ ایسے بھی ہیں جو روشنی میں بھی اندھیرے سے باہر نہیں نکل پاتے۔
ایک ہم ہیں کہ لیا اپنی ہی صورت کو بگاڑ
ایک وہ ہیں جنھیں تصویر بنا آتی ہے
تبصرہ لکھیے