ہوم << رب کا کریمانہ انداز -عزیر احمد رحمانی

رب کا کریمانہ انداز -عزیر احمد رحمانی

فرمانِ باری تعالٰی ہے قُلْ یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ أسْرَفُوْا عَلٰی أنْفُسِھِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ ترجمہ: " آپ کہہ دیجئے کہ اے میرے بندو! جنہوں نے (گناہ کرکے) اپنے اور زیادتیاں کی ہیں تم خدا کی رحمت سے نا امید مت ہو" (پ۲۵، سورۀ زمر، آیت۵۳)

سبحان اللہ کتنی عجیب بات ہے، باپ بیٹے سے ناراض ہوجاتا ہے، بیوی سے کہتا ہے اس سے کہہ دو گھر سے چلا جائے، اس کا نام تک نہیں لیتا، کہتا ہے اس سے کہہ دو میری بات سنا کرے، اس سے کہو ذرا سنبھل کر گزارے اور اجنبیوں جیسا انداز تخاطب اختیار کر لیتا ہے۔

قربان جائیں اس پروردگار پر کہ جو بندے گنہگار تھے، سزا کے مستحق تھے، ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں قُلْ یٰعِبَادِی کہہ دیجئے، اے میرے بندو! ان گناہوں کے باوجود عبد کی نسبت سے خارج نہیں کیا۔ کہہ سکتے تھے، انہیں کہہ دو سنبھل جائیں، انہیں کہہ دو گناہوں کو چھوڑدیں، شاہانہ انداز یہی تھا مگر کریمانہ اپنایا ۔ ( اللہ اکبر) فرمایا! اے میرے گنہگار بندو! "تم اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا" بالیقین خدا تعالی تمام (گذشتہ) گناہوں کو معاف فرمادے گا۔ واقعی ہے وہ بڑا بخشنے والا بڑی رحمت والا ہے۔

اس لیے یہ رمضان المبارک کا مہینہ چل رہا ہے ۔ اس میں سب سے پہلے بندہ اپنے کیے ہوئے گناہوں سے سچی توبہ کرے اور آئندہ نہ کرنے کا پکا ارادہ کرے تو اللہ پاک اس کی بخشش فرمائیں گے ، پھر آپ جو بھی چھوٹی سی نیکی کرو گے اللہ پاک اس کے بدلے زیادہ اجر وثواب عطا فرمائیں گے۔اس ماہ مبارک میں رب العزت کے اعلانات عام ہوتے ہیں ۔ آخر میں یہ محنت بھی اپنے ذمہ لازم کردیں کہ یہ ماہ غفلت میں نہ گزر جائے ۔ اللہ پاک ہم سب کے لیے اپنی رحمت، برکت اور مغفرت کے دروازے کھول دے ۔ آمین