کسی سے متاثر ہو کر اپنا کام بہتر کرنے کا انتظار نہ کریں. یہ اناڑیوں کا طریقہ ہے. تجربہ کار لوگ بس روزانہ بلا ناغہ اپنا کام کرتے رہتے ہیں.
اگر آپ اس انتظار میں بیٹھے رہے کہ کوئی کرامت ہو جاۓ گی ، جو آپ کے ذہن کو ایک ایسا منفرد خیال دے جائے گی، جو آپ کی کایا پلٹ دے گا، تو آپ زیادہ کام نہیں کر سکیں گے.
کام کرتے رہنے کے دوران ہی بہترین خیالات آتے ہیں، کام ہی بتاتا ہے کہ کیسے اسے بہترین بنایا جائے،کیسے اسے نکھارا جائے. آپ کو نت نئے تجربات حاصل ہوتے رہتے ہیں، صرف اس صورت میں جب آپ با قاعدہ کام میں لگے رہتے ہیں .
اگر آپ اس انتظار میں ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے کہ خواب میں ہی کچھ اچھوتا خیال آ جاۓ گا ، تو ہو سکتا ہے کہ ایسا کبھی ہو بھی جائے ، لیکن ایسے حسن اتفاق سے پہلے بہت سا وقت آپ ضائع کر چکے ہوں گے.
اس کے بر عکس اگر آپ بس اپنا کام کرتے رہیں تو بہت کچھ ایسا ہوتا رہے گا، جو آپ کو سکھاۓ گا کہ کیا کچھ ہے جو نہیں کرنا . کیا کچھ نہ کرنے سے آپ کا کام بہتر ہو سکتا ہے.
آپ کو پتہ چلتا ہے کہ کون سی سمت نہیں جانا . آپ کو علم ہو جائے گا کہ کیا کیا مسترد کرنا ہے .
کسی سے انسپریشن لینے کے انتظار میں بیٹھا رہنا نا دانی ہے . یہ انتظار کرنا کہ پہلے کسی سے کوئی بہترین آ ئیڈیا ملے، پھر کام شروع ہو ، آپ کے حق میں اچھا نہیں رہے گا.
آپ کو اپنے کام کو موقع دینا ہے کہ وہ پراسیس کے دوران آپ کو وہ آ ئیڈیا ز دے، جن کوآزماتے آزماتے آپ کو اپنا گوہر مقصود بھی حاصل ہو جائے.
تبصرہ لکھیے