تین عورتیں تین کہانیاں ایک اخبار میں ہر اتوار کو آتا تھا. اس وقت میں 11 سال کی تھی. پورے اخبار میں سب سے شدت سے انتظار مجھے ان کہانیوں کا ہوتا تھا. مجھے کردار اور ان پر بیتے لمحات پڑھنے کا شوق تھا. آہستہ آہستہ وہ شوق ناول میں منتقل ہو گیا. مگر پھر ایک وقت آیا کہ سائیکالوجی سے متعلق کتابوں میں لگاو ہونے لگا۔ مجھے اب فکشن کہانیاں پڑھے عرصہ ہو گیا ہے۔ کسی ڈرامے کی کہانی اچھی لگے تو ہر قسط کا پرومو دیکھ کر اکٹھا ڈرامہ پورا کر لیتی ہوں۔ آخری ڈرامہ بہت لگن سے تین سال پہلے ارطغرل کا دیکھا تھا جو مکمل ایک ایک لمحہ دیکھا تھا۔
آج 3 عورتیں 3 کہانیوں کی یاد آئی تو سوچا میں بھی ایسی کوئی کہانی لکھوں. پچھلے دنوں تعارف سے متعلق میری ایک بہن نے تو تفصیلا جواب لکھ دیا تھا مگر وہ تو کہانی کے ایک کردار یعنی مجھ سے متعلق تھا۔ باقی کے دو کرداروں سے آپ سب کو متعارف کروانا چاہتی ہوں۔ مجھ سے بڑے میرے 5 بہن بھائی ہیں، میں سب سے چھوٹی ہوں۔ میرے علاوہ میری 2 اور بہنیں ہیں. ایک مجھ سے 12 سال بڑی عروج بٹ اور دوسری مجھ سے 4 سال بڑی انعم طارق بٹ اور میں رحمہ طارق.
تعارف ہمیشہ 2 طرح کے ہوتے ہیں. ایک وہ جو اگلا انسان خود جی رہا ہوتا ہے اور دوسرا وہ جو باقی سب اس کو دیکھ کر بناتے ہیں۔ میں اپنی دونوں بہنوں کا تعارف اپنی نگاہ سے کرواتی ہوں. مجھے روٹی پکانی میری بڑی بہن نے سکھائی، سائیکل چلانی دوسری بہن نے. مجھے کھانا پکانے کا شوق بڑی بہن کو دیکھ کر ہوا ، اور گلی میں کھیلنے کا شوق دوسری بہن کو دیکھ کر ہوا. مجھےاسلامی جمعیت طالبات کا تعارف بڑی بہن سے ملا ، اور جمعیت میں ہر ایک سے مذاق کرنے ک ذوق دوسری بہن سے. میں نے ہمیشہ مسکراتے ہوئے بڑی بہن کو دیکھا، اور جذباتی ہو کر اپنی بات دوسرے تک پہنچا دینے کا ہنر دوسری بہن سے لیا.
میں نے دین میں حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی طرح کی نرمی بڑی بہن سے سیکھی، اور دین کے معاملات میں حضرت عمر رض جیسی سختی اپنی دوسری بہن سے. میں نے بہت سے کام ایک وقت میں کرنا بڑی بہن سے لیا، اور فوکس ہو کر ایک کام کے پیچھے پڑ جانا دوسری سے. میں نے اصلی پودوں سے گھر کو سجانا بڑی سے سیکھا ، اور کاغذ پر لکھی بہت سی چیزیں دیواروں پر چپکانا دوسری بہن سے.
دونوں میں ایک ہی چیز مشترک تھی وہ تھا جاگرز پہننا🙂 اور وہ مجھے پسند نہیں تھے میں ہمیشہ سے ہیل کی دیوانی تھی . دونوں کو میک اپ سے کوئی لگاو نہیں تھا مگر مجھے تھا، دونوں کو کپڑوں سے کوئی شغف نہیں تھا مگر مجھے تھا. دونوں کو ہینڈ بیگز کا نہیں پتہ تھا اور میں تو بڑی ہی امی کے بارات ولیمے کے بیگوں سے کھیل کھیل کر ہوئی تھی🙂
جو بڑے ہوتے ہیں نا، وہ اپنے سے چھوٹوں کی زندگی کے اتار چڑھاؤ کو پورا دیکھ لیتے ہیں، مگر چھوٹے بڑوں کی زندگیوں کے اتار چڑھاؤ سے بہت کچھ سیکھ جاتے ہیں. یہ ہی میرے معاملے میں ہوا میں نے دیکھا تو مکمل نہیں مگر سیکھ بہت کچھ لیا۔ مجھے اپنی بڑی بہن سے پہلی بار محبت کا احساس اس کی رخصتی کے وقت ہوا، اور چھوٹی بہن سے محبت کا احساس اپنی اور اس کی اکٹھی شادی کے وقت ہوا. کسی سے دور جانے کے بعد کی محبت تھی مگر بہت مضبوط تھی۔
کبھی کبھی کچھ سانحے چھوٹوں کو بڑا اور بڑوں کو چھوٹا کر دیتے ہیں۔ امی کی وفات ایک ایسا ہی سانحہ تھی، اس کے بعد تو جیسے ہم تینوں ایک دم سے ایک جتنی عمر کی ہو گئی تھیں۔ اب زندگی کے 30 اور 40 والے حصے میں پہنچ کر ہم تینوں الحمدللہ اپنی اپنی جگہ موجود ہیں. بڑی بہن اپنے 6 بچوں کے ساتھ Learnwith Faria کے نام سے ہوم سکولنگ کا آن لائن پورٹل چلا رہی ہیں . اور دوسری بہن اپنے 4 بچوں کے ساتھ Asavir Kids کے نام سے بچوں کی ہوم سکولنگ میں مصروف ہے. اور میں اپنے 3 بچوں کے ساتھ آپ سب کے ساتھ Awareness کے پیج اور بچوں اور بڑوں کے مسائل حل کرنے میں مصروف ہوں ۔ مقصد ایک ہی ہے اس امت کو بہترین مائیں دیں اور آنے والی نسل کو بہترین مومن بننے میں مددگار ثابت ہو سکیں۔
تبصرہ لکھیے