ہوم << داستانِ حج 1440 ھ قسط (26) - شاہ فیصل ناصرؔ

داستانِ حج 1440 ھ قسط (26) - شاہ فیصل ناصرؔ

جمعة المبارك ٧ محرم الحرام ١٤٤١ ھ۔ بمطابق 6 ستمبر 2019ء

نئے اسلامی سال کا پہلا جمعہ مدینة النبیﷺ ميں: نماز فجر ریاض الجنة کے قریب ادا کی اشراق کے بعد شیخ عبدالحئی محمد جان سے مختصر ملاقات کی۔ ناشتہ اور تیاری کے بعد ,نماز جمعہ کیلئے حرم واپس آئے۔ خطبہ جمعہ کا موضوع نئے سال کی مناسبت سے ”زندگی کی اھمیت اور اسے مفید بنانے" کی بارے میں تھا۔ نماز کے بعد کھانے اور آرام کیلئے ہوٹل گئے۔ نماز عصر کیلئے 3:30 پر واپس آئے۔

عشاء کے بعد ابوسعید کیساتھ جامعہ اسلامیہ مدینہ گیا۔

الجامعة الإسلامية بالمدينة المنورة یعنی مدینہ یونیورسٹی کا قیام سن 1381ھ بمطابق 1961ء کو سعودی حکومت کے ایک شاہی فرمان کے تحت عمل میں آیا۔ یہ اپنے مقصد کے لحاظ سے ایک اسلامی عالمی ادارہ ہے جہاں دنیا بھر کے تقریبا 22 ہزار طلباء پڑھتے ہیں۔
یونیورسٹی میں ساتھیوں کے ساتھ کھانا کھایا اور پھر ہاسٹل میں چائے پی کر واپس ہوا۔ رات گئے مسجد نبویﷺ آیا، جہاں ساحات بالکل خالی تھے۔ 12 بجے کمرے پہنچ گیا۔

ہفتہ ٨ محرم الحرام ١٤٤١ ھ۔ بمطابق 7 ستمبر 2019ء

صبح نماز،اشراق اور ناشتے کی بعد سودے کیلئے مدینہ کے مغربی علاقے ”حیص” کی طرف گئے جہاں نسبتا پرانی آبادی ہے اور وہاں زیادہ تر افغانی اور پاکستانی پشتون کام کررہے ہیں۔ یہ علاقہ بالکل پاکستان میں پشاور کے مضافاتی علاقے کا منظر پیش کر رہا تھا۔ تھوڑی بہت خریداری کرکے 11 بجے واپسی کی۔ظہر کے بعد آرام کیا۔ مغرب کے بعد ابوسعید اور جامعہ کےساتھیوں کیساتھ مکتبہ مسجد نبوی میں وقت گزارا۔ عشاء اوپر چھت پر پڑھنے کے بعد بلڈنگ واپسی کی۔

اتوار ٩ محرم الحرام ١٤٤١ ھ۔ بمطابق 8 ستمبر 2019ء

صبح نماز اشراق اور ناشتے کے بعد مدینہ کے شمال کیطرف قریبی بازار گئے۔ خریداری کے ساتھ مدینہ کے گرد ونواح کی سیر سے بھی لطف اندوز ہوئے۔ 11 بجے واپسی کی اور نماز ظہر کیلئے تیاری کی ۔ ظہر کے بعد کھانا کھا کر سامان باندھا اور آرام کیا۔ نماز عصر کیلئے حرم نبویﷺ تشریف لے گئے۔ نماز مغرب کے بعد شیخ انیس طاہر بخاری کی درس ”ادب المفرد” میں شرکت کی۔ نماز عشاء کی بعد ہوٹل واپس ہوئے۔

پیر ١٠ محرم الحرام ١٤٤١ ھ۔ بمطابق 9 ستمبر 2019ء

آج یوم عاشورہ یعنی دس محرم الحرام ہے۔ اس روز کی فضیلت احادیث میں آیاہے۔ نبی ﷺ نے اس دن کا روزہ رکھا ہے۔ آپﷺ پیر اور جمرات کو بھی روزہ رکھتے، اسلئے اہل مدینہ ان ایام کے روزوں کا اہتمام کرتے ہیں ۔ ہم نے بھی روزہ رکھنے کا ارادہ کیا۔ اشراق کے بعد آرام کیا۔ نماز ظہر کیلئے حرم نبوی ﷺ آئے۔

عصر کے بعد میں اور حاجی حمد اللہ، ابوسعید شیخان کیساتھ مدینہ منورہ کی بعض تاریخی مقامات دیکھنے گئے۔ ان میں عروہ بن زبیر ؓ کا قصر، مدینہ میں یہود کا سرکردہ لیڈر اور مسلمانوں کا سخت ترین دشمن کعب ابن اشرف کا قلعہ، جہاں صحابی رسول ﷺ، محمد بن مسلمہ ؓ اور ساتھیوں نے ایک کاروائی میں اس اللّٰہ کی دشمن کو ہلاک کرکے مدینہ طیبہ کو اس کے شر سے پاک کیا۔ اس کے مضبوط قلعے کی دیواریں اب بھی موجود ہیں۔

آخر میں ترکی میوزیم گئے۔ جہاں تاریخ اسلامی کی بہت سی نایاب تصاویر اور ماڈل دیکھ لئے۔ یاد رہے کہ ترکوں کی سلطنت عثمانیہ نے اپنے دور میں حرمین شریفین کی بہت خدمت کی ہے۔ ان کی طرز تعمیر جہاں ایک طرف بہت خوبصورت اور دلکش ہے وہاں فنون لطیفہ کا نادر نمونہ بھی ہے۔ میوزیم کے ساتھ ایک خوبصورت ترک مسجد ہے۔ وقت کی قلت کی وجہ سے ہم نے جلد واپسی کی اور افطار کیلئے حرم نبوی ﷺپہنچ گئے۔

نماز مغرب کے بعد شیخ انس طاہر بخاری کے درس ادب المفرد میں شرکت کی۔ درس کے اختتام پر شیخ نے ایک کتاب ”مکارم الاخلاق” کا تحفہ بھی دیا۔