اسلام آباد: ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فیصلہ آنے پر پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے پر تحریک انصاف کے خلاف فیصلہ سنایا تھا .
جس کے خلاف پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے الیکشن کمیشن کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے ںتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی جانے والی درخواستوں میں ایک توہین عدالت کی درخواست ہو گی، توہین عدالت کی درخواست الیکشن کمیشن کی سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی پر ہوگی جبکہ دوسری درخواست الیکشن کمیشن کے فیصلے میں قانونی غلطیوں کے خلاف ہوگی۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پی ڈی ایم کا اتحادی ہے۔ الیکشن کمیشن تمام سیاسی جماعتوں کی فنانسنگ کی رپورٹس ویب سائٹ پر ڈالے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن اگر غیر جانب دار ہے تو ثابت کرے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی فنڈنگ کا فیصلہ بھی کرے، اگر پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈنگ کرنی ہوتی تو رقم بینکنگ چینل کے ذریعے نہیں بلکہ بیگوں میں بھر کر آتی جس طرح نواز شریف کو اسامہ بن لادن نے بھیجے تھے۔
فرخ حبیب کا کہنا تھا یہ فارن فنڈنگ کا نہیں بلکہ ممنوعہ فنڈنگ کا کیس تھا، یہ پی ڈی ایم سمیت تمام جماعتوں کے لیے مایوسی کا دن ہے، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو مدنظر نہیں رکھا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے فیصلے ایک ساتھ سنانے تھے جو نہیں ہوا، اس سے ثابت ہے کہ لاڈلوں کو بچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
تبصرہ لکھیے