ہوم << ’’دلیل ڈاٹ پی کے ‘‘ ٹاپ پچیس سو میں آگئی ہے، پہلا سنگ میل عبور کرلیا - عامر خاکوانی

’’دلیل ڈاٹ پی کے ‘‘ ٹاپ پچیس سو میں آگئی ہے، پہلا سنگ میل عبور کرلیا - عامر خاکوانی

11866265_1085617161465765_1795389247132538024_nدلیل ڈاٹ پی کے ایک اہم سنگ میل عبور کرچکی ہے۔ انیس روز قبل یہ ویب سائٹ ستائیس رمضان کو شروع کی گئی۔ اگرچہ پبلک تک یہ چند گھنٹے تاخیر سے پہنچی، مگر ستائیس رمضان کو یہ وجود میں آچکی تھی۔پہلے ہی دن کے اختتام پر برادرم ڈاکٹر عاصم اللہ بخش نے مجھے مبارک باد کا میسج بھیجتے ہوئے ایک سکرین شاٹ بھیجا جس کے مطابق دلیل ڈاٹ پی کے پاکستان کی ٹاپ دس ہزار ویب سائٹس میں آچکی تھی۔ اچھا لگا ،مگر یہ چیلنج اتنا بڑا تھا اور ذمہ داریاں اس قدر زیادہ آ چکی تھیں کہ ہمیں کچھ اور سوچنے کا ہوش ہی نہیں تھا۔ عید فوراً آگئی تھی، جس میں فطری طور پر ہم زیادہ وقت سائٹ کے لیے نہیں مختص کرسکے۔
اللہ کے فضل وکرم سے ہمارا دلیل کا قافلہ آگے کی طرف بڑھنا شروع ہوگیا تھا۔ ہر روز کوئی نہ کوئی نیا دوست ساتھ آملتا۔ ایسا بھی ہوا کہ کسی محترم قلم کار کی ہم نے کوئی فیس بک پوسٹ اٹھاکر لگائی تو اگلی تحریر انہوں نے ازراہ محبت خود بھیجی۔ ریٹنگ روز بروز بہتر ہوتی گئی۔ تین چار دن پہلے تک ٹاپ ساڑھے چار ہزار میں آگئی تو دلیل سے وابستہ دوستوں کا کہنا تھا کہ اس پر کچھ لکھا جائے۔ میں ٹالتا رہا۔ پھر چار ہزار، ساڑھے تین، تین ہزار اور کل ستائیس سو کی فہرست میں آگئی۔ آج الحمداللہ بائیس جولائی کو دلیل ٹاپ پچیس سو کی فہرست میں آگئی ہے۔ اٹھارہ انیس دنوں میں بغیر کسی پبلسٹی، بغیر کسی سٹوری کو سپانسر کیے ہمیں اللہ نے یہ کامیابی عطا کی ہے۔ ہم رب کریم کے شکرگزار ہیں۔ ہم ان تمام دوستوں کے بھی شکر گزار اور ممنون ہیں جنہوں نے دلیل کو اپنے روزانہ کے مطالعے کا حصہ بنایا، اس کی سٹوریز اپنی فیس بک وال پر شیئر کی اور سب سے بڑھ کر وہ جنہوں نے دلیل کے لیے اپنی تحریریں بھیجیں۔ ان سب کی محبتوں کے ادارہ دلیل اور یہ خاکسار قرض دار ہے۔ اللہ انہیں جزائے خیر دے ۔

الیگزا ڈاٹ کام کے مطابق دلیل کی رینکنگ
الیگزا ڈاٹ کام کے مطابق دلیل کی رینکنگ
ڈاکٹر عاصم اللہ بخش پہلے دن سے ہمارے ساتھ ہیں، میں انہیں دلیل کا معتدل چہرہ کہتا ہوں۔ ڈاکٹر صاحب کی فکر افروز تحریریں ہمارے لیے باعث نعمت ہیں۔ برادرم رعایت اللہ فاروقی کو میں نے دلیل شروع ہونے سے ایک دن پہلے ٹیکسٹ میسج بھیجا کہ پہلے روز آپ کی تحریر شائع ہونی ضروری ہے، وہ کراچی سے طویل سفر کر کے پنڈی پہنچے تھے، مگر چند ہی گھنٹوں میں دلیل کے حوالے سے تحریر بھیج دی ۔ ان کا قلمی تعاون ہمارے ساتھ شامل ہے۔ بعض تحریریں انہوں نے خاص طور سے دلیل کے لیے لکھیں۔ برادرم فیض اللہ خان پہلے روز سے خاموشی سے قلمی تعاون میں لگے ہوئے ہیں۔ ہر اہم موقع پر ان کی تحریر سب سے پہلے پہنچتی ہے۔ برادرم زبیر منصوری ویوز کے اعتبار سے دلیل کے مقبول ترین لکھاریوں میں سے ہیں۔ ان کی کئی تحریریں پندرہ بیس ہزار سے زائد ویوز لے چکی ہیں۔ ایک تو تیس ہزار تک چلی گئی تھی۔ وہ تواتر سے ہمارے لیے لکھ رہے ہیں۔ حامد کمال الدین، محمد دین جوہر اور رضی الاسلام ندوی جیسے معروف علمی نام دلیل کےلیے لکھ رہے ہیں اور ان کی تحریریں اس پلیٹ فارم سے پسند کی جا رہی ہیں۔ برادرم ہمایوں مجاہد تارڑ نے بقول ان کے کچھ عرصہ پہلے باقاعدہ کالم نگاری شروع کی، دلیل کے لیے مگر وہ کمال مہارت اور تواتر سے لکھ رہے ہیں۔ ان کے موضوعات میں تنوع انہیں منفرد مقام دیتا ہے۔ ارمغان احمد نے بھی ہمایوں تارڑ ہی کی طرح فیس بک مائیکرو بلاگنگ کے بعد دلیل ہی سے باقاعدہ کالم نگاری شروع کی۔ وہ منطقی انداز میں اچھا تجزیہ کرتے ہیں۔ غلام اصغر ساجد سے ہمیں زیادہ لکھنے کی توقع تھی، وہ دیر سے سٹارٹ ہوئے، مگر اب تاخیر کا ازالہ کرنے کا تہیہ کرچکے ہیں۔ برادرم عمار ناصر نے ازخود مودودی بیانیہ کے حوالے سے اپنی تحریر بھیجی ، یہ تحریر دلیل کی مقبول ترین تین چار تحریروں میں سے ایک رہی ہے۔ عمار ناصر صاحب بیرون ملک ہیں، وطن واپسی پر توقع ہے کہ وہ دلیل کے لیے مزید بھی لکھتے رہیں گے۔ ادریس آزاد صاحب نے بھی شروع میں لکھا، توقع ہے کہ وہ ہمارے لیے مستقل لکھتے رہیں گے۔ برادرم زاہد مغل سے لکھنے کی استدعا کی تو وہ فوری آمادہ ہوگئے، ان کی کئی تحریریں شائع ہوچکی ہیں، ایسا ہی حوصلہ افزا ردعمل مولانا شفیع چترالی نے ظاہر کیا۔ توقع ہے کہ مولانا شفیع بھی مستقبل میں اس قلمی تعاون کو بڑھائیں گے، جناب پروفیسر عزیزابن الحسن اور جناب پروفیسر محمد مشتاق نے ’’دلیل‘‘ کی حوصلہ افزائی کی اور اپنی وال سے کوئی بھی تحریر لینے کی اجازت دی۔ محترمہ عائشہ غازی نے اپنی مصروفیات سے وقت نکال کر قندیل بلوچ کے حوالے سے تحریر بھیجی جسے بہت پزیرائی ملی۔ محترمہ اسریٰ غوری، حنا نرجس، نسرین غوری اور مونا کلیم بھی ہمارے لیے کنٹری بیوٹ کررہی ہیں اور ان کی تحریروں نے قبولیت حاصل کی ہے۔ عبیداللہ عابد بھائی کی تحریریں وقتاً فوقتاً آتی رہتی ہیں۔ حافظ یوسف سراج کی خوبصورت نثر کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ انعام رانا اپنے منفرد انداز کے ساتھ ہمارے ساتھ شامل ہیں۔ عمران زاہد، حافظ محمد زبیر، مجذوب مسافر، فضل ہادی حسن، مجاہد حسین، حمزہ صیاد، رضوان اسد خان، کاشف نصیر، اُسامہ معاذ شاہ، اُسامہ عبدالحمید، سمیع اللہ سعدی، امیر جان حقانی، ابوسعد ایمان، ارشد اللہ، ابوبکر قدوسی، عظیم الرحمن عثمانی، حماد احمد، اسرار احمد خان، حسیب احمد خان، سالار سلمان اور طارق حبیب بھی دلیل کے ساتھ قلمی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی طرح برادرم شاہد اعوان صاحب قیمتی مشورے دیتے ہیں۔ برادرم آصف محمود کی محبت کا ذکر کیے بغیر کیسے رہا جاسکتا ہے۔ وہ نہ صرف قلمی تعاون کررہے ہیں، بلکہ ان کی مفید آرا وتجاویز کو بھی ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ان سب کے ہم شکرگزار ہیں۔ دلیل کے لیے تحریریں بھیجنے والوں کے ناموں میں سے کئی یہاں لکھتے ہوئے رہ گئے ہوں گے، مگر اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ ان کا خلوص ہمارے دلوں میں نقش ہے۔ کئی دوستوں کی تحریریں موصول ہوئی ہیں، آنے والے دنوں میں شائع ہوں گی۔
دلیل کے حوالے سے دوست مختلف مشورے دیتے رہتے ہیں۔ ہم ان تمام مشوروں، تجاویز کے لیے اوپن ہیں۔ کئی چیزیں ہم کرنا چاہ رہے ہیں، بہت سی ذہن میں ہیں، رفتہ رفتہ ان شااللہ وہ عملی شکل اختیار کرلیں گی۔ لیکن ابھی ہمیں تین ہفتے بھی مکمل نہیں ہوئے، اس لیے مزید بہتری کے لیے کچھ وقت یقیناً درکار ہوگا۔ یہ ان شااللہ طویل سفر ہوگا، جس میں بتدریج بہتری آتی جائے گی۔
دلیل کے حوالے سے تین چار رہنما اصول ہمارے سامنے ہیں۔
منتظمین دلیل کی کوئی مخصوص رائے یا آرا ہوسکتی ہیں، مگر دلیل کے پلیٹ فارم پر اس کا اثر نہیں پڑے گا۔ ہم اپنے سے مختلف نقطہ نظر بھی شائع کریں گے۔ قارئین کو یہ موقع فراہم کرنا ہمارا مقصد ہے کہ وہ تصویر کے مختلف رخ دیکھ، سمجھ کر اپنی رائے بنا سکیں ۔
دلیل صرف نظری یا فکری بحثوں کے لیے نہیں، اس کی مختلف کیٹیگریز ہیں، رفتہ رفتہ ان تمام کے حوالے سے مواد سامنے آتا رہے گا، سوشل ڈویلپمنٹ ایشوز کے حوالے سے ہماری خواہش ہے کہ عمدہ تحریریں دستیاب ہوں تاکہ انہیں شائع کیا جاسکے۔ اسی طرح پاکستانیت، دینیات، ادب کے انتخاب اور انٹرویوز کے حوالے سے بہت کچھ آیندہ دنوں میں ان شااللہ پیش کیا جائے گا۔
ہماری خواہش ہے کہ نوجوان قارئین کی تربیت ہو، اسی وجہ سے یک رخی تحریروں کے بجائے مختلف پہلو سامنے لانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ مختلف اسلامسٹ حلقوں کی رائے بھی سامنے آئے، تاکہ باہمی مکالمہ ممکن ہوسکے۔
کرنٹ افئیرز ہمارے اخباری صفحات، کالموں اور ٹاک شوز پر چھائے ہوئے ہیں۔ فطری طور پر دلیل کے لیے لکھنے والے ان رجحانات کو نظرانداز نہیں کرسکتے۔ اس میں کوئی حرج نہیں، تاہم ہماری کوشش ہے کہ کرنٹ افئیرز کے علاوہ دیگر موضوعات پر بھی مواد پیش کیا جاسکے۔ اس کے لیے ہمیں لکھاریوں کا تعاون درکار ہوگا۔
دلیل کو اٹھارہ انیس دنوں میں جو پزیرائی ملی، اس کے لیے میں ذاتی طور پر تمام لکھاریوں، قارئین کا شکرگزار ہوں۔ دعا ہے کہ رب تعالیٰ ہم سے وہ کام لے لے، جو اسے پسند ہو اور جو اس کی خوشنودی اور ہماری بخشش کا باعث بنے۔ آمین۔

Comments

Avatar photo

محمد عامر خاکوانی

عامر خاکوانی

Click here to post a comment

  • اللہ قبولیت سے نوازے، احقر راقم الحروف کا نام محبت سے لینے پر مشکور ہوں ، امید ہے دلیل ، دلیل کی بنیاد پر ہی میدان مار لے گا، اللہ تعالی اپ کی نیک کاوشوں کو مزید استحکام اور ترقی دے