ہوم << میڈیا معاشرے کا آئینہ اور اپنا گریبان - ساجد ناموس

میڈیا معاشرے کا آئینہ اور اپنا گریبان - ساجد ناموس

ساجد ناموس ہر فرد کے لیے وہ پیشہ قابل تکریم ہی ہوتا ہے جس کا حصہ وہ خود ہوتا ہے، اور اگر آپ میڈیا میں ہیں تو سمجھیں آپ ہی باخبر، حالات کی نبض پر ہاتھ، حالات حاضرہ کا بھر پور ادارک رکھنے، اور آنے والے دنوں کی عکاسی کرتے ہوئے عام شعبوں سے ممتاز نظر آتے ہیں، لیکن ”میڈیا“ کو عوامی حلقوں میں کس نظر سے دیکھا جاتا ہے، اس کا درست اندازہ کراچی میں ”خاتون رپورٹر کو پڑنے والے تھپٹر اور اس پر عوامی ردعمل“ سے ہوا.
سوشل میڈیا اور عام افراد سے گفتگو کے بعد اندازہ ہوا کہ اس وقت معاشرے میں ”پولیس کے بعد سب سے زیادہ ناپسندیدہ ادارہ میڈیا“ ہے ۔ اور اب آپ دیکھیں جس شعبے کی اپنی مثبت اثرانگیزی دم توڑ چکی ہو، منفی پہلوؤں کی وجہ سے قابل نفرت عوامل میں ڈھلتا جا رہا ہو، وہ میڈیا معاشرے میں موجود مختلف شعبوں کو بےوقعت کرتا چلا جا رہا ہے. اس کی واضح مثال ڈاکٹرز کا لاہور میں جاری احتجاج ہے جس کو ایسے پیش کیا جا رہا ہے جیسے ڈاکٹرز کے منفی رویے کو پرکھنے کی اصل کسوٹی میڈیا ہی کے پاس ہے، اس حوالےسے موجود باقی ادارے تو نا اہل اور بے معنی ہیں. میڈیا معاشرے کا آئینہ ہے لیکن یہ معاملہ اعتدال کے دائرے سے نکل کر شدت پسندی میں ڈھلتا جا رہا ہے، اب معاملہ یہ ہے کہ میڈیا کو آئینہ دکھانے کا اتنا چسکا پڑ گیا ہے کہ اپنے گریبان میں جھانکنے کا وقت ہی نہیں مل رہا ۔

Comments

Click here to post a comment