ہوم << فوجی بغاوتیں اور ہمارے جرنیل - رعایت اللہ فاروقی

فوجی بغاوتیں اور ہمارے جرنیل - رعایت اللہ فاروقی

farooqiہماری فوج بجا طور پر اس بات پر فخر کر سکتی ہے کہ اس کا کوئی گروپ کبھی اپنی چین آف کمانڈ سے بغاوت کرکے ٹینک اور طیارے لے کر عوام یا ان کی منتخب کردہ حکومت کے خلاف نہیں نکل سکا۔ ایسا نہیں ہے کہ ہماری فوج میں کبھی باغیانہ رجحانات رکھنے والے افسران آ ہی نہیں سکے۔ کئی آئے اور ایسے خواب دیکھے لیکن آئی ایس آئی اور ملٹری انٹیلی جنس جتنی گہری نظر اپنے دشمن پر رکھتی ہیں اتنی ہی گہری نظر اپنے گھر پر بھی رکھتی ہیں۔ اور اسی لئے آئی ایس آئی سے جتنا خود ہمارے فوجی افسران ڈرتے ہیں اس کا عشرِ عشیر بھی کوئی سویلین پاکستانی نہ ڈرتا ہوگا۔ بریگیڈئر یوسف نے 1994ء میں شائع ہونے والی اپنی کتاب "شکستِ روس" میں لکھا ہے کہ جب میری آئی ایس آئی میں پوسٹنگ ہوئی تو میرے تمام دوست فوجی افسران نے مجھ سے فاصلہ کرلیا۔ اس فاصلے کی وجہ یہی خوف تھا۔ میرا یہ خیال تھا کہ عالم اسلام میں اگر کسی فوج کا ڈسپلن اور اس کا اندرونی سسٹم ہماری فوج سے بھی بہتر ہو سکتا ہے وہ ترک فوج ہوگی لیکن کل شب والی بغاوت نے اس خیال کو غلط ثابت کردیا۔ فوج تو فوج ترکی کا انٹیلی جنس سسٹم بھی مکمل ناکامی سے دوچار ہو کر بری طرح ایکسپوز ہو گیا ہے۔
ہماری فوج کی چین آف کمانڈ سے تو آج تک بغاوت نہیں ہوسکی لیکن ہماری فوج کی پوری چین آف کمانڈ چار بار سول حکومتوں سے بغاوت کرکے آئین شکنی کی مرتکب ہو چکی ہے۔ اس ارتکاب کے نتیجے میں ایک بار ملک دو لخت ہوا جبکہ ایک بار فوجی حکومت کے فیصلے 50 ہزار لوگ مروا چکی اور آج اسی فوج کو ضرب عضب جیسے آپریشنز پر داد مانگنی پڑ رہی ہے جس کی نوبت کے وہ ذمہ دار بھی خود ہی ہیں۔ دیدہ دلیری دیکھئے کہ کچھ لوگ ترکی کے عوام کے ٹینکوں کے سامنے لیٹنے کو خراجِ تحسین پیش کر رہے ہیں اور اسی سانس میں کہہ رہے ہیں کہ اگر ترکی سے شہ پا کر نواز شریف نے فوج سے پنگا لیا اور فوج آ گئی تو قوم پھولوں کے ہار لے کر استقبال کرے گی۔ سوال یہ ہے کہ آپ پاکستانی قوم کی تعریف کر رہے ہیں یا اسے گالی دے رہے ہیں ؟ اگر ترک عوام کا فوجی ٹینکوں کے آگے لیٹ جانا کمال ہے تو پاکستانی عوام کا فوج کا استقبال کرنا تو پرلے درجے کی ذلالت ہو سکتا ہے۔ کیا آپ اس قوم کو ذلیل کہہ رہے ہیں ؟ دوسری بات یہ کہ آپ یہ کیوں بھول گئے کہ 2007ء کے بعد کا پاکستان اس قدر بدل چکا اور عوامی شعور اتنی ترقی کر گیا کہ اب زرداری جیسا کرپٹ بندہ بھی پانچ سال حکومت کر جاتا ہے لیکن فوج میں بغاوت کی ہمت نہیں ہوتی۔ جانتے ہیں ایسا کیوں ہے ؟ اس لئے کہ یہ قوم پچھواڑے پر لات مار کر مشرف جیسے بزدل کمانڈو کو باہر پھینک چکی۔ وہ کمانڈو جو وردی میں اپنی ہی قوم کو مکے دکھاتا تھا لیکن جب وردی اتر گئی تو ہر بار عدالتی ثمن دیکھتے ہی ہسپتال میں جا کر لیٹ جاتا۔ ہماری ایس ایس جی جیسی قابل فخر فورس کو جتنا اس جعلی کمانڈو نے بدنام کیا اتنا تو کسی پولیس افسر نے پولیس فورس کو نہیں کیا۔ الطاف جیسے غنڈے سے 12 مئی کا قتل عام کسی سویلین وزیر اعظم نے نہیں بلکہ اسی چاچا کمانڈو نے کروایا تھا۔ اکبر بگٹی جیسے سابق وزیر دفاع کو بھی اسی نے مروایا تھا لال مسجد میں بچیوں کو فاسفورس بموں سے اسی نے بھونا تھا اور آپ کہتے ہیں کہ اگر اگلی بار بھی فوج آئی تو عوام پھولوں کے ہار لے کر استقبال کرینگے ؟ کتنے خوش فہم ہیں آپ۔ ایک سپاہی سلیوٹ کئے بغیر گزر جائے تو آپ ڈسپلن کے نام پر اس کا جینا حرام کر دیتے ہیں جبکہ آئین جیسے سب سے بڑے قومی ڈسپلن کے پرخچے اڑانے پر اتنا فخر کہ پھولوں کے ہار کے مستحق ٹھرے ؟ ؟ ؟

Comments

Click here to post a comment

  • بالکل درست فرمایا- ہمارے میڈیا کا جرنیلی گروہ بے شرمی اور ڈھٹائی میں اپنی مثال آپ ہے