ہوم << انکل عمران خان کے نام کھلا خط - ریحان اصغر سید

انکل عمران خان کے نام کھلا خط - ریحان اصغر سید

ریحان اصغر سید پیارے عمران انکل،
السلام علیکم،
میں بہت مہینوں سے آپ کو خط لکھنا چاہتا تھا لیکن ہر دفعہ اپنی کم مائیگی اور آپ کی مصروفیت کا خیال آڑے آ جاتا تھا۔ لیکن کچھ دن سے پاکستان کے حالات جس نہج پر پہنچ چکے ہیں اس نے مجھ سمیت کروڑوں عام پاکستانیوں کو سخت پریشان اور ہراساں کر رکھا ہے۔ اس لیے آج میں آپ کو خط لکھنے کی جسارت کر رہا ہوں۔ امید ہے آپ اس پر درد دل سے غور کریں گے۔
مجھے آج بھی تیس اکتوبر دو ہزار گیارہ کا وہ تاریخ ساز جلسہ یاد ہے جس نے آپ کے سیاسی کیرئیر کو ایک نئی زندگی دی تھی۔ ہم تمتماتے ہوئے پرجوش چہروں کے ساتھ آپ کو تقریر کرتے ہوئے دیکھ رہے تھے اور ہماری آنکھیں سنہرے مستقبل کے خوابوں سے چمک رہیں تھیں۔ جب آپ نے ہمارے لیے کرکٹ کا ورلڈ کپ جیتا تھا تو تب میری عمر صرف آٹھ سال تھی، لیکن جب آپ نے ٹرافی کو (جسے میں ایک بڑا ہیرا سمجھ رہا تھا) دونوں ہاتھوں میں پکڑ کر اُٹھایا تو مجھے اس وقت بھی آپ پر ایسا ہی مان اور فخر محسوس ہوا تھا۔
دو ہزار تیرہ کے عام انتحابات سے پہلے بہت سا وقت دوستوں اور خاندان کے افراد کو آپ کی قابلیت، خلوص اور ملک کے لیے آپ کی خدمات گنواتے ہوئے گزرا۔ تہجد کی نمازوں کے بعد کی گئی بہت سی دعائیں آپ کی کامیابی اور ملک کی سلامتی کے لیے مختص ہونے لگیں۔ میں جانتا تھا کہ ہمارے حلقے سے آپ کے ایم این اے اور ایم پی اے کے امیدواروں کا جیتنا بہت مشکل ہے کیوں کہ میں نے نہ صرف آپ کی پارٹی کی ان امیدواروں کا نام ہی پہلی دفعہ سنا تھا بلکہ وہ پوری الیکشن کیمپین میں مجھے کہیں نظر بھی نہیں آئے، زیادہ حیرت مجھے اپنے پولنگ سٹیشن پر آپ کی پارٹی کے پولنگ ایجنٹ کو موجود نہ پا کر ہوئی۔ پھر بھی میں نے دونوں ووٹ آپ کی پارٹی کو دیے تھے۔
سچ پوچھیے تو عام انتحابات کے نتائج میرے لیے حیران کن نہیں تھے کیوں کہ الیکشنز سے پہلے کے تقریباً تمام پول، سروے اور تجزیے ایسے ہی رزلٹ کی نشاندہی کر رہے تھے۔ ہم خوش تھے کہ تحریک انصاف کو ایک صوبے میں نہ صرف حکومت بنانے کا موقع مل رہا ہے بلکہ مرکز میں بھرپور اپوزیشن کی وجہ سے حکومت کو من مانی اور کرپشن کی اجازت نہیں ملے گی اور آپ عوامی مفادات کا بھرپور تحفظ کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ جب آپ نے دھاندلی کی بنیاد پر دو ہزار چودہ میں پہلی دفعہ اسلام آباد میں دھرنے کا منصوبہ بنایا تو یہ پہلا موقع تھا جب مجھے آپ پر سخت غصہ آیا۔ آپ قادری صاحب اور شیخ رشید جیسے مشکوک کرداروں کے ساتھ اسلام آباد پہنچے۔ آپ نے لکھے ہوئے معاہدہ کی خلاف ورزی کی۔ آپ کے کارکنوں نے پاکستان کے قومی ٹیلی ویژن، اور قومی اسمبلی کی عمارت پر حملہ کیا۔ کاروبار زندگی معطل ہو گیا۔ ملک کی دنیا بھر میں جگ ہنسائی ہوئی اور قومی معشیت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔
دھرنے کے بعد میرا خیال تھا کہ اب آپ اپنی توجہ خیبر پختون خواہ کی صوبائی حکومت پر مرکوز کر دیں گے۔ انٹرا پارٹی الیکشنز میں دھاندلی اور کرپشن کرنے والوں کو سزا اور پارٹی سے نکال دیں گے۔ ناکام دھرنے کا مشورہ اور پلاننگ کرنے والوں کا محاسبہ اور سرزنش ہو گی لیکن افسوس آپ نے بیشتر وقت اس منظم دھاندلی کے احتجاج پر ضائع کر دیا ہے جسے آپ کسی بھی پلیٹ فورم پر ثابت نہیں کر سکے۔ مجھے نواز شریف صاحب سے نہ تو خیر کی کوئی خاص امید ہے نہ ہی میں ان کا ووٹر ہوں۔ میرے سارے شکوے اور سوال آپ سے ہیں۔ آپ نے سپریم کورٹ کا فیصلہ مانا، دھرنا منسوخ کیا، بہت اچھا کیا، میرے دل کی آواز یہی تھی مگر میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ایک منتخب وزیر اعظم سے دھونس دھاندلی سے استعفا طلب کرنا درست نہیں ہے، کل کو آپ وزیراعظم بنیں اور اپوزیشن ایسا کرے تو، یہ تو غلط روایت قائم ہو جائے گی. آپ کےتجویز کردہ وزیراعلی پرویز خٹک صاحب نے پاکستان کو توڑنے اور نسلی تعصب کو فروغ دینے کے نفرت انگیز بیانات دیے اور آپ نے آج انھیں ہیرو قرار دیا، نہیں معلوم کہ آپ کو اس کے نتائج کا کوئی اندازہ بھی ہے یا نہیں؟
پتہ نہیں کیوں عمران انکل! مجھے ایسا لگتا ہے جیسے آپ سیاست کو بھی کرکٹ کے میچ کی طرح کھیل رہے ہیں جہاں فیلڈ ایڈجسٹمنٹ اور داؤ پیچ سے کھلاڑی کو آؤٹ کیا جا سکتا ہے۔ لیکن یاد رکھیے یہ سیاست ہے اور آپ ہمارے ملک کی سلامتی سے کھیل رہے ہیں، آپ جس منتحب وزیراعظم کو رخصت کرنے کے لیے ہر حد تک جانے کے لیے تیار ہیں، وہ ڈیڑھ کروڑ ووٹ لے کر آیا ہے۔
عمران انکل! اس سیاسی آپا دھاپی میں آپ نے انتحابی اصلاحات کا موقع ضائع کر دیا اور مردم شماری ہو نہیں سکی، الیکشن کمیشن بقول آپ کے کرپٹ ہے۔ آپ کی پارٹی ٹوٹ پھوٹ اور انتشار کا شکار ہے۔ پھر آپ کیوں فوری انتحابات چاہتے ہیں؟ مجھے کہنے دیجیے کہ اگر نواز شریف نے اربوں کی کرپشن کی ہے تو آپ کے ان دھرنوں اور ہنگاموں کی وجہ سے ملک کو کھربوں کا نقصان پہنچا ہے۔ کیا آپ کو پتہ ہے آپ کی اس بے وقت کی راگنی نے کشمیر ایشو، سی پیک اور معشیت کو کتنا نقصان پہنچایا ہے۔ آپ کو مبارک ہو سٹاک مارکیٹ کریش کر گئی ہے اور چند دن میں سرمایہ کاروں کے چار سو ارب روپے ڈوب گئے ہیں۔ بارڈر پر انڈیا ہماری جان کے درپے ہے، پر آپ کو تو اقتدار چاہیے ہر صورت میں اور ہر قیمت پر۔
عمران انکل! آپ نے انتشار کے شکار اس معاشرے کو مزید تقسیم کا شکار کر دیا ہے۔ آپ نے اور آپ کے کارکنوں نے آپ سے اختلاف کو جرم بنا دیا ہے۔ آپ کی پارٹی اور آپ سے اختلاف کرنے والوں کی عزت محفوظ ہے نہ جان۔ بیچ چوراہے میں پگڑیاں اچھالی جا رہی ہیں اور غداری کے سرٹیفکیٹ جاری کیے جا رہے ہیں۔ آپ نفرت کی فصل بو کر کیا کاٹنے کی امید کر رہے ہیں؟
کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کہ آپ ابھی تک نواز شریف صاحب کے عدلیہ بحالی لانگ مارچ سے بہت انسپائر ہیں۔ بہت اچھا لگتا ہے آپ کو انسانوں کا ہجوم لے کے جانا اور تختہ الٹ دینا۔ آپ شاید روز اس کا خواب دیکھتے ہیں۔ کاش آپ نواز شریف صاحب سے ہی سیکھ لیتے کہ اپنی باری کا انتظار اور جمہوریت کا تحفظ کس طرح کیا جاتا ہے۔ کاش آپ پلاننگ نام کی کسی شے سے واقف ہوتے، دھرنے کی کال کی بری طرح ناکامی کے بعد کچھ واقف ہو جائیں، پورے ملک میں آپ کی کال پر ہو کا عالم رہا، خود آپ کی پارٹی کا کوئی ایک کارکن کسی دوسرے شہر میں نہ نکلا۔ اس کے باوجود خدا جانے آپ کس دنیا اور کن ہواؤں میں ہیں۔ خدارا اپنی راہ میں اتنے کانٹے نہ بچھائیے کہ بعد میں آپ کا اپنا جسم لہو لہو ہو جائے۔ ایسی روایات قام نہ کیجیے کہ بعد میں کسی کا بھی حکومت کرنا مشکل ہو جائے۔ سیاسی استحکام اور امن اس وقت پاکستان کی سب سے بڑی ضرورت ہے۔ اور اگر آپ چاہیں تو ملک کو یہ نعمت نصیب ہو سکتی ہے۔
عمران انکل! یہ ملک قائداعظم اور دیگر بزرگوں نے بہت محنت اور قربانیوں کے بعد حاصل کیا تھا۔ ہم بیس کروڑ عوام کے لیے اس کے علاوہ کوئی جائے پناہ نہیں ہے۔ خون میں ڈوبے حسرت و یاس کی تصویر بنے مشرق وسطی سے عبرت پکڑیے۔ اپنی ذاتی دشمنیاں چکانے اور اپنی انا کی تسکین کے آپ کو اور بھی مواقع مل جائیں گے مگر پاکستان نہ رہا تو ہم برباد ہو جائیں گے۔ اب تو سپریم کورٹ نے فیصلہ دے دیا ہے، کمیشن بنائے گی، اب واویلا چھوڑ کر اپنی پارٹی منظم کیجیے اور الیکشن 2018ء کی تیاری کیجیے ورنہ مجھے خطرہ ہے کہ آپ ان الیکشن کے بعد پھر دھاندلی کا شور مچا رہے ہوں گے۔ میاں صاحب پر تو ہمارا کوئی زور نہیں، ہم تو آپ سے ہی درخوست کر سکتے ہیں کہ امید بھی آپ سے ہے۔
ہمارے حال پر رحم کیجے، اپنا رویہ بدلیے اور تیاری کیجیے۔
والسلام
آپ کا رنجیدہ سپورٹر