ہوم << عمران خان نون غنیت کی سان پر - آصف محمود

عمران خان نون غنیت کی سان پر - آصف محمود

آصف محمود ابھی تک عمران خان نے کون سا قانون توڑا تھا کہ اسے نون غنیت کی سان پر لے لیا گیا.
یوتھ کنونشن پہلے سے طے تھا اور دفعہ 144 بعد میں لگائی گئی. بالعموم ان حالات میں جلسہ ہونے دیا جاتا ہے اور ذمہ داران کے خلاف مقدمہ قائم کر لیا جاتا ہے.
سعد رفیق صاحب نے آج پریس کانفرنس میں جس بد کلامی کا مظاہرہ کیا اس سے ہی اندازہ ہو گیا تھا کہ ان کی ذہنی کیفیت کیا ہے. صاحب نے اپنی بد کلامی کا جواز یہ پیش کیا کہ انہیں ایسا کرنے پر مجبور کر دیا گیا ہے. اگر مجبوری جواز بن جائے تو مشرف بھی یہی کہتے ہیں کہ انہیں مجبور کر دیا گیا تھا کہ صاحب کو واش روم میں بند کر دیا جائے.
ن لیگ انتظامی قوت کے نام. پر اگر انتقام لینا چاہتی ہے تو حسب استطاعت اس کی مزاحمت کی جائے گی. یہ جمہوری ملک ہے کسی کی موروثی بادشاہت نہیں ہے.
اسلام آباد بند کرنے کے اقدام کی حمایت نہیں کی جا سکتی لیکن فی الوقت یہ ایک پر امن کنونشن تھا. یہ لوگ اسلام آباد بند کرنے نہیں آئے تھے. ان پر طاقت کا استعمال جمہوری نہیں آمرانہ رویہ ہے.
ویسے بھی حکومت اسلام آباد بند کرنے کے معاملے پر عدالت جا چکی تھی اور عدالت عمران کو طلب کر چکی تھی. عمران کے وکلاء وہاں جواب دینے کو تیار ہیں. عدالت نے آج کے آرڈر میں پر امن سیاسی اجتماع کے حق کی تو ثیق کی ہے. اس کے بعد اس تشدد کا کیا جواز ہے؟
دنیا بھر میں آج مظلوم کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا. اقوام. متحدہ کے دفتر کے باہر بھی مظاہرہ ہوا. کم از کم آج کے دن ہمارے سیاسی بیانیے کا موضوع کشمیر ہونا چاہیے تھا.

Comments

Click here to post a comment