ہوم << نانا جی مجھے آپ پہ فخر ہے - ڈاکٹر ہارون الرشید

نانا جی مجھے آپ پہ فخر ہے - ڈاکٹر ہارون الرشید

ہارون1
سن ۱۹۱۴ میں ڈیرہ غازی خان جیسے بر صغیر کے دور دراز علاقے میں ایک انتہائی غریب خاندان میں آنکھ کھولنے والے محمدرمضان خان مریدانی وہ واحد پاکستانی تھے جن سے ملاقات کی غرض سے مشہور امریکی نابینا ماہر تعلیم اور سماجی رہنما ہیلن کیلر ( بی اے کے نصاب میں شامل ) نے کراچی کا سفر کیا۔ ۱۹۵۴ میں ہیلن کیلر کا پاکستان کا سفر بہت اہمیت کا حامل تھا اور اس نوزائدہ سلطنت میں ڈیرہ غازیخان کے ماہر خصوصی تعلیم رمضان خان مریدانی سے ان کی ملاقات کو اس وقت کے معروف انگریزی اخبارات نے پہلے صفحے پہ شہ سرخیوں کی زینت بنایا۔
بعد ازاں محمد رمضان خان ہیلن کیلر کی دعوت پر حکومت پاکستان کے فیصلے کے مطابق امریکہ تشریف لے گئے اور نیو یارک کے ہیلن کیلر انسٹیٹیوٹ میں اہم زمہ داریوں پہ فائز ہوئے اور قریب قریب دو سال نیو یارک میں قیام کیا۔ بعد ازاں اقوام متحدہ کی طرف سے دنیا کے دیگر کئی ملکوں میں خصوصی تعلیم کے ادارے قائم کرنے پہ مامور رہے۔ ۱۹۶۰ میں امریکہ اور برطانیہ سمیت دیگر کئی ممالک کی شہریت کی پیشکشوں کو ٹھکرا کر اپنے وطن کی خدمت کرنے پاکستان واپس تشریف لے آئے اور ساہیوال ، لاہور اور ڈیرہ غازیخان میں خصوصی تعلیم اور معذور بچوں کے لئیے تعلیم و تربیت کا نظام قائم کیا۔
پاکستان کے قیام سے قبل ڈیرہ غازیخان جیسے انتہائی پسماندہ علاقے میں دیگر نا مساعد حالات کے باوجود پڑھ لکھ کر اپنے شعبے میں اسطرح کی مہارت حاصل کرنا جسے بین الاقوامی سطح پر سراہا جائے نا ممکن اور معجزاتی عمل لگتا ہے۔ افسوس کہ پاکستان میں کسی حکومتی فورم یا میڈیا میں ان کو سراہنے کے سلسلے میں نہ صرف بخل سے کام لیا گیا بلکہ انہیں فراموش کر دیا گیا یا شاید اس کی وجہ بھی یہ رہی کہ وہ چکا چوند اور نمائشی کارکردگی کے قائل ہی نہ تھے اور ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ ڈیرہ غازی خان منتقل ہو گئے تھے۔
ہارون
مرحوم رمضان خان مریدانی میرے نانا تھے اور ہمارے پورے خاندان اور علاقے کے لئیے مشعل راہ کا درجہ رکھتے تھے۔
۱۹۷۸ میں میری پیدائش سے تقریبا سات ماہ قبل کینسر کے مرض سے لڑتے ہوئے خالق حقیقی سے جا ملے۔
اس بار عید کے موقع پہ گھر گیا تو دو تصویریں خستہ حالت میں ملیں ساتھ ہی پوسٹ کر رہا ہوں تاکہ نئی نسل کو بھی آشنائی حاصل ہوکہ دنیا میں سپیشل ایجوکیشن کے فروغ کے لئیے جانے مانے کردار کا تعلق پاکستان اور ڈیرہ غازیخان سے تھا۔
نانا جی مجھے آپ پہ فخر ہے۔

Comments

Click here to post a comment