ہوم << حضرت نے فرمایا (03) – سید ثمر احمد

حضرت نے فرمایا (03) – سید ثمر احمد

نابغہ عصر احمد جاوید صاحب کی پرمغز اور روح پرور نشستوں کے تذکرے کا سلسلہ
نشست ... مئی 21، 2010ء
٭ آج کی نشست کا آغاز حضور ﷺ کے فرمان سے ہوا: ’ابوہریرہ نیک کام میں جلدی کرو کیوں کہ جلد ہی ایسے فتنے اٹھیں گے جیسے اندھیری رات کے ٹکڑے۔ آدمی صبح ایمان کی حالت میں اور شام کفر کی حالت میں کرے گا۔ اپنا ایمان دنیا کے متاع کے مقابل بیچ ڈالے گا‘۔ (ریاض الصالحین)
٭ ابی سروعہ ؓ نے بیان کیا کہ ایک دن حضورﷺ عصر کے بعد کندھے پھلانگتے ہوئے (بے چینی کی حالت میں) گھر گئے اور چاندی کے موجود ٹکڑے کو (فوراََ) صدقہ کردیا۔
٭ (استقامت کی اہمیت بیان کرتے ہوئے کہنے لگے) صورتحال کیسی بھی ہو اپنی بنیاد پہ کھڑے رہو۔ اس کے بغیر کوئی ایمانی تقاضا پورا نہیں ہوسکتا۔
٭ ثابت قدمی کے لیے جذبہ تعلق درکار ہے۔
٭ (امت کی فکر کیا ہوتی ہے، ذکر کرتے ہوئے بیان کیا کہ) مولانا الیاس اکثر رات کو اٹھ کر ٹہلا کرتے۔ ایک دن بیوی نے پوچھ لیا کہ آخر بات کیا ہے۔ جواب دیا کہ اگر بتادوں تو ٹہلنے والے دو ہوجائیں۔
٭ (دنیائے غدار کی لاحاصل محبت سے متعلق فرمایا) ہم دنیا کے ساتھ غیر مشروط وفاداری رکھتے ہیں۔ اور ہر دشواری، دنیا کو حاصل کرنے کا شوق بڑھاتی ہے کیوں کہ ہم دل کی تمام قوت کے ساتھ اس کی خواہش رکھتے ہیں۔
٭ (نرم سے لہجے میں کہیں گہرائی سے آواز آئی) دین کی اصل قوت نرم دلی ہے اور مصلّے پر گرنے والے آنسو ہیں
٭ (انسان کو پہچاننے کے حوالے سے فطری بات کرتے ہوئے گویا ہوئے) آدمی خیال اور اعمال سے نہیں احوال سے پہچانا جاتا ہے، یعنی مجھے کیا چیز پسند اور کیا نا پسند ہے۔
٭ (اہلِ دل کے اثرات کیسے پائیدار ہوتے ہیں، فرمانے لگے) نواب اشک رام پوری، پیر مہر علی شاہ صاحب سے مراد آباد میں ملے۔ وہ عمرہ کرنے چلے گئے، ادھر اِن کی حالت غیر ہوگئی۔ لوگوں نے پوچھا تمہیں کیا ہوا تو جواب دیا:
اک بار وہ ملے تھے سرِ رہگزر کہیں
پھر دل نے بیٹھنے نہ دیا عمر بھر کہیں
٭ (مختصر سے جملے میں کیا حقیقت اظہار فرمائی) محبوب تمام اعمال کی بنیاد ہوتا ہے۔

Comments

Click here to post a comment