اعتراف میں کچھ نہیں… کیونکہ میرے ہونے کا مطلب میرے نہ ہونے میں پوشیدہ ہے۔ میں جتنا خود کو سمجھتی گئی، اتنا ہی بھولتی گئی کہ میرا وجود… محض ایک امانت ہے۔ تُو سب...
میری آس وفا میرا رب رحمن میرے دل کی صدا ہے رب رحمن مجھے بھٹکنے سے بچاتا ہے میرے سارے درد وغم مٹاتاہے میرے عیبوں پر پردہ ڈالتا ہے وہ میرے ہر امید میری ہر وفا...
یہ عشق، یہ دنیا، یہ سود و زیاں سب کچھ ہے یہ لمحوں کی داستاں یہ امید کے دیپ سدا جلتے رہیں خواہش بنی تھی پھر بجھا آشیاں نظر کے فریب نے الجھا دیا مجھے دنیا کی...
ہر وہ قصہ سائیاں جھوٹا ہوتا ہے جس میں راوی سچا ہوتا ہے آؤ سناؤں اک نیا قصہ ہمدم جس میں سب سچے تھے دل کے اچھے تھے راوی یعنی کہ مطلب میں اس قصے میں غدار تھی کتنا...
رقص کرتے ہوئے صدقہ بھی اُتارا جائے کیسے ممکن ہے تجھے جیت کے ہارا جاٸے ایک بھی شخص بھری بھیڑ میں اپنا نہیں ہے ایسے حالات میں کس کس کو پکارا جائے شہرِ قاتل ہے...