ہوم << محسنِ پاکستان کے ساتھ قوم کا سلوک - محمد یعقوب غازی

محسنِ پاکستان کے ساتھ قوم کا سلوک - محمد یعقوب غازی

محمد یعقوب محسنِ پاکستان کون ہے؟ یہ سوال ایک بچے سے بھی پوچھا جائے تو اس کا جواب بھی وہی ہوگا جو کسی عمر رسیدہ آدمی کا ہو سکتا ہے۔ میرے سامنے ایک اخبار ہے، اس میں ایک خبر کی سرخی ہے: غربت کے سبب رواں برس قربانی نہیں کرسکا. یہ الفاظ تھے ہمارے محسن ڈاکٹر عبدالقدیر صاحب کے جنہوں نے وطنِ عزیز کو ایٹم بم سے نوازا اور پاکستان بھی دوسرے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوا۔ قومیں اپنے ہیروز کے احسانات کا بدلہ دیتی ہیں، انہیں سر آنکھوں پہ بٹھاتی ہیں۔
یقینا ڈاکٹر صاحب اگر چاہتے تو پاکستان سے باہر اپنے لیے اور اپنی اولاد کے لیے بہت کچھ بنا سکتے تھے، جیسا کہ ہمارا پڑھا لکھا طبقہ کرتاہے، کون اس حقیقت سے انکار کر سکتا ہے کہ ہمارے ملک کے ذہین ترین لوگ دوسرے ممالک کا رخ کرتے ہیں اور ان کا دماغ باہر کے لوگوں کی ترقی اور فلاح و بہبود کے کام آتا ہے اور ہمارے پاس رہ جاتے ہیں نتھو خیرے۔ لیکن ڈاکٹر صاحب نے اپنی مٹی اور باسیوں سے وفا نبھائی، اور ہم نے انہیں کیا دیا؟ وہ ہمارے سامنے ہے۔
ڈاکٹر صاحب کی اس حالت زار پر مجھے بےحد افسوس ہوا کہ اس قیمتی ہیرو نے اپنی قوم کو کیا دیا اور قوم نے اُسے کیا دیا؟ آج یقینا من حیث القوم سب کے جذبات کو ٹھیس پہنچی، سوشل میڈیا پر ایک طوفانِ بے ہنگم بپا ہے اور ہر طرف عوام حکمرانوں کو کوس رہے ہیں۔ مگر ڈاکٹر صاحب کی اس حالت پر اشک بہانے والے اپنا اور اپنی قوم کا محاسبہ کرکے بتائیں کہ ڈاکٹر صاحب کی سیاسی پارٹی کیوں ناکام ہوئی؟ آج اگر ریفرنڈم کرایا جائے تو ہماری قوم کے اکثر ووٹ انھی سیاستدانوں کو پڑیں گے جنہوں نے آف شور کمپنیاں ملک سے باہر کھول رکھی ہیں۔ ایک طرف ڈاکٹر صاحب اور ان جیسے مخلص لوگ اکٹھے ہوں اور دوسری طرف ملک و ملت کے لٹیرے تو شاید ہماری اکثریت ان لٹیروں کے ساتھ کھڑی نظر آئے۔
آج ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم نے کیا کرنا ہے؟ کہاں جانا ہے؟ تاکہ آئندہ ڈاکٹر صاحب جیسے مخلص پاکستانی قوم کے لیے فخر ہوں اور اس سلوک کا شکار نہ ہوں۔ زبانی جمع خرچ نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں قوم کی رہبری بھی وہی کرے جس نے ملک و قوم کے لیے کوئی قابل قدر کام کیا۔ ابھی وقت ہے اپنے ضمیر کو جگانے کا، ہم ساتھ دیں تو کسی مخلص کا، ہماری توانائیاں خرچ ہوں تو کسی اچھے اور نیک آدمی کی معیت میں جو اللہ و رسول ﷺ اور ملک و ملت کا وفادار ہو۔

Comments

Click here to post a comment