ہوم << عمران اور جنگل کا بادشاہ ایمپائر - زبیر منصوری

عمران اور جنگل کا بادشاہ ایمپائر - زبیر منصوری

زبیر منصوری ایک جلسہ، چند تصویروں کی بنیاد پر پی ٹی آئی کو ناکام اور فلاپ کہنا کسی کی خواہش تو ہو سکتی ہے، خبر نہیں۔
یہ درست ہے کہ عمران اسماعیل جیسے لوگ آخری کیلیں اپنے ہاتھوں سے بڑی مہارت اور صفائی سے ٹھوکتے ہیں۔
یہ بھی درست ہے کہ پی ٹی آئی کراچی میں اپنی ٹیم کو موبلائز کرنے میں ناکام رہی۔
یہ بھی درست ہے کہ جلسہ کی مہم کسی نہایت اناڑی نے بہت بےدلی سے چلائی۔
یہ بھی ممکن ہے کہ خوش فہمی سر چڑھ کر بولی۔
مگر اگر بات انصاف سے کی جائے تو محض ایک جلسہ، محض ایک ناآہل شخص، محض ایک ناکام مارکیٹنگ کیمپین کی بنیاد پر رائے بنانا درست نہیں ہوگا۔
مگر اگر عمران خان نے اس بات کو نہ سمجھا کہ کراچی میں وہ اینٹی ایم کیو ایم ووٹ لیتا رہا ہے اور اس کا اصل کیمپ وہی ہے اور اپنے لوگوں کو غلطیوں پر غلطیاں کرنے دیں،
اگر اس نے یہاں کی ٹیم کے جعلسازوں اور نوسربازوں کو نہ پہچانا،
تو اس کا سمجھدار ووٹر تیزی سے تحلیل ہو جائے گا۔
پیارے عمران خان!
یہ آخری اوور ہے!
اور جیت کے لیے تیز رننگ اور اسٹیڈیم سے باہر کے چھکے چاہییں۔
جبکہ کریز کے دوسری طرف موجود کھلاڑی اگر دشمن سے ملا ہوا نہیں تو بھی لنگڑا اور غیرذمہ دار ضرور ہے۔
تماشائیوں کی نظریں بس اب تم پر ہیں۔
تم حیران کر دینے والے کام تو کرتے رہے ہو۔
مگر لگتا یہ ہے کہ ایمپائر کے اشاروں کی ”امید“ نے تمہاری قوت فیصلہ اور حوصلہ کمزور کر دیا ہے۔
اب کیا کیا جائے کہ ایمپائر سے تعارف کو تمہیں ابھی جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں اور ہم ایمپائر کو دہائیوں سے جانتے ہیں۔
اس ایمپائر نے تم سے پہلوں کو بھی کئی بار غلط آئوٹ دیا ہے بلکہ ان کے چھکے تک کھا گیا ہے۔
یہ بیک وقت دونوں ٹیموں کے ساتھ ہوتا بھی ہے اور نہیں بھی ہوتا۔ ایمپائر اصل میں کس کے ساتھ ہے؟ اس کا شاید اسے خود بھی ٹھیک پتہ نہیں، ہاں! اس کے ڈسٹ بن، جیب اور ہاتھ میں مختلف رنگوں کے ”ٹشو پیپرز“ دیکھے گئے ہیں۔
ممکن ہے یہ چوکے کا اشارہ دے کر پہلے خوش کرے اور پھر اگلی نوبال پر آوٹ دے دے۔
اور ہاں ایمپائر ایمپائر ہے، جنگل کا بادشاہ کچھ بھی کر سکتا ہے۔
انڈہ دے، بچہ دے، دونوں دے، دونوں نہ دے۔
قوم نے ایمپائر پر نہیں تم پر بھروسہ کیا ہے اور تم ایمپائر پر بھروسہ کر کے بیٹھ گئے۔
دیکھو آخری اوور ہے۔ ٹورنامنٹ تو جاری رہے گا، تمہاری ٹیم؟ (اگر اسے”ٹیم“ کہنا درست ہو تو ) کیا کرے گی؟ کب تک اندر رہے گی ؟ اور کب باہر ہوگی؟ اس پر نظر رکھنا تمہارا کام ہے۔
ہم نیک و بد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں۔