ہوم << آپ کو خطرہ ہے - نعمان بخاری

آپ کو خطرہ ہے - نعمان بخاری

نعمان بخاری جینے کے ہزار راستے ہیں تو مرنے کے لاکھوں اور پاکستان میں ان پر پیچ راستوں کی فراوانی ہے۔ آپ اپنے گھروں میں آرام سے بیٹھے ہیں تو کیا خوب ہے۔ خدا کرے آپ صحت مند ہوں، لیکن اگر خدانخواستہ تھوڑے سے بیمار ہوئے تو آپ کو پہلا بڑا خطرہ آپ کے اپنے ڈاکٹر سے ہے کہ کہیں وہ اور دوا والے مل کر آپ کو ”مسیحا“ نہ بنا ڈالیں. چلیں آپ ان کی نشتر سے بچ ہی جائیں گے مگر آپ کو نیم قصابوں، دندان سازوں اور نائیوں سے کون بچائے گا، جو ہر وقت ہیپٹائٹس کے وارس تیز دار آلات میں لیے تیار بیٹھے ہیں۔
گھر سے نکلنا مجبوری ہے؛ باہر روڈ پر دھڑام سے تقریباً اُڑتے ہوئے گاڑیوں اور ان کو چلاتے ہوئے بے ائسنس یافتہ ڈرائیورز سے اپنے آپ کو بچانے کا فن آنا واقعی کمال ہے لیکن ہر جگہ گُھستی موٹر سائیکلوں سے کون بچائے؟ اب تو جناب چوہوں، بلیوں، بندروں نے بھی کاٹنا شروع کیا ہے، اس لیے آفس، سرکس یا پارک جاتے وقت اگر بلی یا چوہا راستہ کاٹ لے تو آپ کو خطرہ ہے۔ اگر آپ کو یہ کو پڑھتے ہوئے پریشانی لاحق ہو رہی ہے تو ڈرنے کی کوئی بات نہیں، حکومت کو فکر ہے اور انھوں نے تو چوہوں کے سر پر باؤنٹی بھی رکھی تھی. اب وہ زمانہ تو رہا نہیں کہ بانسری بجا کے چوہوں کو شہر سے نکال دیں.
مجھے یقین ہے کہ آپ اچھے لوگ ہیں اور آنے والی عید پر قربانی دینے والے ہیں. مجھے یہ بھی یقین ہے کہ آپ نے اپنی قربانی کے جانور کا ”پولیو ٹیسٹ“ کیا ہوگا کہ کہیں لنگڑا تو نہیں، کیونکہ اپاہج جانور کی قربانی تو ہوتی نہیں. میرا تو آپ کو اخلاص نیت سے یہ کہنا ہے کہ یہ پولیو کے قطرے اصل میں جانوروں کے لیے ہوتے ہیں، تاکہ انسان پھر اس کی قربانی دے سکے، چھوٹے معصوم بچوں کا ان قطروں سے کیا کام. ان کے ساتھ ساتھ خطرے سے آپ کو آگاہ کریں کہ آپ کو کانگو کا خطرہ ہے۔ اگر آپ نے پڑوسی ملک سے لائے گئے جانور پر سپرے نہ کیا تو ”اُن کی ماتا“ کی پنوتی آپ کو لگ سکتی ہے۔ اور کہیں آپ اپنے ملک کے ”جانوروں“ کو پاک نہ سمجھ لیں کیونکہ متاثر تو وہ پڑوس سے ہی ہیں، ان پر بھی سپرے کر لیا کریں. ایک پرمغز نصیحت ارشاد کر دیتا ہوں کہ قربانی کا گوشت کئی ماہ تک فریزر میں رکھیے کیونکہ اگر بازار سے لیں گے تو وہ گوشت کسی مال بردار جانور کے ہونے کا خطرہ ہے۔
خدا بھلا کرے، اگر آپ نے کسی نکڑ پر بیٹھ کر طالبان کے بارے میں کچھ منفی رائے دی تو اپنی جان کی آپ نے خود قیمت کرا دی، اور اگر سکیورٹی والوں سے کارکردگی کا سوال کیا تو آپ کے دہشت گردوں کے ”سہولت کار“ ہونے میں پھر مجھے بھی شک نہیں. اب تو آپ ضرور لاپتہ ہوں گے۔ لاپتہ ہونے سے یاد آیا، ایک سابق سیکشن افسر (پکڑا جا چکا ہے) کی سرپرستی میں بچوں کے اغواء ہو کر ان کے اعضاء پڑوسی ملک سمگل ہونے کا خطرہ ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ آپ کو عظیم خطرہ میڈیا اور حکومت سے بھی ہے۔ ٹی وی دیکھتے ہوئے آپ کو دلکش ادائوں والی چیختی چلاتی اینکر ڈیپریشن سے مار سکتی ہے، اور میڈیا، حکومت اور خادمان چند لاکھ کے چیک دے کر ذہنوں پر پردے اور لالچ ڈال کر آپ سے اپنی بیٹی دریا میں ڈالوا سکتے ہیں۔ آخر میں خطروں کی ماں سی پیک ہے کہ جو بھی سانحہ ہوگا اس کی کوکھ سے جڑا جائے گا۔

Comments

Click here to post a comment