ہوم << بہادر ہونا شرط ہے - یاسین بیگ

بہادر ہونا شرط ہے - یاسین بیگ

یاسین بیگ ہم لوگوں نے اپنی خوشیوں کے راستے میں بہت ساری دیواریں بنا رکھی ہیں۔ یہ دیواریں ہمارے کلچر ارو رہن سہن کا حصہ ہوچکی ہیں۔ کئی دفعہ یہ نامعلوم طریقے سے ہمارے وجود اور ہماری سوچوں کا حصہ بن جاتی ہیں۔ اور ہم بہت سی نامعلوم ناخوشیوں کا شکار رہتے ہیں اور بہت سی خوشیاں جو ہمارے اردگرد موجود ہوتی ہیں جو چاہ رہی ہوتی ہیں کہ ان کا شکر ادا کیا جائے، مگر ایک نامعلوم دکھ کی وجہ سے ہم ایک معلوم نعمت کا شکر ادا نہیں کرتے۔
اس کے لیے بہادر ہونا لازم ہے۔ میں بچپن سے ہی فیسینیٹ رہا ہوں بولڈ اور بہادر لوگوں سے، کہ کیسے یہ لوگ اپنے اندر کی طاقت سے وقت اور موجود کیے سارے تضادات کے سامنے ڈٹ جاتے ہیں اور ایک چھاٹا کردار ادا کرنے سے انکار کردیتے ہیں۔ وہ حالات اور حقیقتوں کو تسلیم کر تے ہیں لیکن ان حقیقتوں سے خود کو تلخ نہیں کرتے۔ وہ ریگرٹ نہیں پالتے۔ وہ اپنے اندر کڑھتے نہیں رہتے۔ وہ سچ میں بہادر ہوتے ہیں۔ اپنے خوف اور اپنی اس دنیا میں حقیقت سے وہ واقف ہوچکے ہوتے ہیں۔
خوشیوں اور جینے کی قیمت صرف بہادری ہے میرے دوستو! کسی آئیڈیالوجی اور خاص فکر کی اہمیت ثانوی ہے۔ ایسے نظریات نے دنیا اور اس میں رہنے والوں کو تقسیم کیا ہے۔ اور تقسیم کسی وجہ سے بھی ہو معاشرے میں اور انسانوں میں خوف لاتی ہے۔ اور خوف مزید دیواریں بناتا ہے۔ دیواروں چاہے باہر کی دنیا میں ہوں یا ہمارے اپنے من کے اندر۔بہادری سے ہی پار کی جاسکتی ہیں۔

Comments

Click here to post a comment