ہوم << سلیبس کا اصل مقصد: ہنر، شعور اور خود انحصاری - شمائلہ شریف

سلیبس کا اصل مقصد: ہنر، شعور اور خود انحصاری - شمائلہ شریف

ہمیں اب یہ مان لینا چاہیے کہ محض رٹا لگا کر نمبر لینا بچوں کے مستقبل کو محفوظ نہیں بناتا۔ ہمیں اپنے بچوں کو ایسا تعلیمی نظام دینا ہے جس میں وہ دسویں جماعت تک پہنچتے پہنچتے کسی نہ کسی ہنر میں ماہر ہو چکے ہوں۔ ہر بچہ جب سکول سے نکلے، تو اس کے ہاتھ میں ہنر ہو، دماغ میں وژن ہو، اور دل میں خود اعتمادی ہو۔

یہ بھی ممکن ہے، صرف ارادہ چاہیے!
ہنر کی تعلیم صرف وکیشنل اداروں یا کالج کے بعد نہیں، بلکہ چھٹی جماعت سے ہی شروع ہونی چاہیے۔ دو دن – جمعہ اور ہفتہ – صرف عملی کاموں، تربیت اور ہنر سکھانے کے لیے مختص کیے جائیں۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ اور کون سے ہنر اور کام چھٹی جماعت سے لے کر دسویں تک کے بچے سیکھ سکتے ہیں:

1۔ گرافک ڈیزائننگ اور ویڈیو ایڈیٹنگ
بچوں کو Canva CapCut InShot Adobe Express جیسے آسان ٹولز سکھا کر ان کا تخلیقی دماغ کھولا جا سکتا ہے۔
یہ ہنر بچے نہ صرف سیکھ سکتے ہیں بلکہ سکول کی پریزنٹیشنز اور سوشل میڈیا پوسٹس میں استعمال بھی کر سکتے ہیں۔

2۔ یوٹیوب چینل اور بلاگنگ
بچوں کو کہانی سنانے، ویڈیو بنانے، بلاگ لکھنے کی تربیت دی جائے۔
انہیں بتایا جائے کہ وہ اپنے علم، مشاہدے اور تجربے کو یوٹیوب یا بلاگ کی شکل میں لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں۔
یہ نہ صرف اظہار کا ذریعہ ہو گا بلکہ کمائی کا بھی!

3۔ کھانا پکانا (Cooking & Baking)

لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کو کھانا بنانے، بیکنگ کرنے، اور فوڈ سیفٹی کے بنیادی اصول سکھائے جائیں۔
یہ نہ صرف زندگی کا لازمی حصہ ہے بلکہ ایک کارآمد پروفیشن بھی۔

4۔ سلائی اور کپڑوں کی مرمت (Basic Stitching)

بچے کم از کم یہ سیکھیں کہ بٹن کیسے لگایا جاتا ہے، کپڑے کی سلائی کیسے ہوتی ہے، اور جیب کیسے ٹانکی جاتی ہے۔
یہ کام لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کے لیے مفید ہے۔

5۔ ری سائیکلنگ اور تخلیقی آرٹ (Creative Recycling)

ردی چیزوں سے نئی اشیاء بنانا، جیسے بوتلوں سے گملے، کپڑوں سے تھیلے، پرانے کاغذ سے کارڈز وغیرہ۔
یہ بچوں میں تخلیقی سوچ، ماحولیاتی شعور اور ہنر پیدا کرتا ہے۔

6۔ ایگریکلچر کی بنیادی تربیت
بچوں کو یہ سکھائیں کہ بیج کیسے اگایا جاتا ہے، کھاد کس طرح ڈالی جاتی ہے، پانی کس ترتیب سے دینا ہے، اور فصل کب کاٹی جاتی ہے۔
اگر بچہ دیہات سے تعلق رکھتا ہے تو اس کے لیے یہ تربیت سونے پر سہاگہ ہو گی۔

7۔ جانوروں کی دیکھ بھال اور دودھ نکالنا
چھوٹے بچوں کو یہ سکھایا جائے کہ جانوروں کو خوراک کیسے دی جاتی ہے، دودھ نکالنے کا طریقہ کیا ہے، اور بیماری کی صورت میں کیا احتیاط کرنی ہے۔

8۔ ای کامرس کی بنیادی سمجھ
بچوں کو بتایا جائے کہ Daraz، OLX ، Etsy، Amazon جیسے پلیٹ فارمز پر چیزیں کیسے بیچی جاتی ہیں۔
سکھایا جائے کہ کس طرح چھوٹے پیمانے پر کوئی چیز خرید کر پیک کر کے آن لائن فروخت کی جا سکتی ہے۔

9۔ تصویری رپورٹنگ اور چھوٹے ڈاکومنٹری پراجیکٹ
بچے اپنے اردگرد کے ماحول کو کیمرے میں قید کریں، ان پر مختصر رپورٹس بنائیں۔
یہ ان کی مشاہداتی اور تجزیاتی صلاحیتوں کو نکھارے گا۔

10۔ چھوٹے آلات کی مرمت
آئرن، ہیٹر، پنکھے، گھریلو ٹارچ یا بلینڈر جیسے عام الیکٹرانکس کی بنیادی مرمت سکھائی جائے۔
بات بس اتنی سی ہے...
ہمیں بس یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے بچوں کو صرف ملازم بننے کے لیے تیار کر رہے ہیں یا خودمختار اور باعزت شہری بنانے کے لیے؟
ہمیں تعلیم کو عملی، قابلِ استعمال، اور معاشرتی ضرورتوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔
بچوں کو شعور دیں، ہنر دیں، آگے بڑھنے کا حوصلہ دیں۔
یہی حقیقی "تعلیم" ہے۔

Comments

Avatar photo

شمائلہ شریف

شمائلہ شریف عالمہ، فاضلہ اور معلمہ ہیں۔ تعلیم قرآن کے ساتھ اسلامی علوم کی تدریس مشن ہے۔ آن لائن اسلامی کورسز کرواتی ہیں۔ اسلام، ختم نبوت اور سیرت النبی ان کے پسندیدہ موضوعات ہیں۔ اسلامی تعلیمات لوگوں تک پہنچانا چاہتی ہیں

Click here to post a comment