ہوم << ظالموں کی مذمت سے کیا ہوتا ہے؟ - یوسف سراج

ظالموں کی مذمت سے کیا ہوتا ہے؟ - یوسف سراج

غامدی صاحب فرماتے ہیں،فلسطینیوں پر ظلم ڈھانے والے ظالموں کی مذمت سے کیا ہوتا ہے؟

بس چونکہ معاملہ کمزور مسلمانوں اور جارح عالمی طاقتوں کا ہے، تو غامدی صاحب حسب عادت مسلمانوں کو لتاڑنا ،دبانا اور پامال کرنا چاہتے ہیں،ورنہ جانتے تو غامدی صاحب بھی ہیں کہ برائی کیخلاف جدوجہد کا ایک درجہ بول دینا بھی ہوتا ہے، بولنا صرف بولنا نہیں ہوتا، بولنا ایک گواہی ہوتا ہے، بولنا ایک حمایت یا عدم حمایت ہوتا ہے۔

بولنا محبت ہوتا ہے اور بولنا نفرت ہوتا ہے۔بولنا حق ہوتا ہے اور بولنا باطل ہوتا ہے۔ بولنا ایمان ہوتا ہے اور بولنا نفاق ہوتا ہے، بولنا جرات ہوتا ہے اور بولنا چوپلوسی ہوتا ہے۔ خدانخواستہ آپ کو ایک شخص گالی دیتا ہے، آپ کے والدین کو گالی دیتا ہے، آپ جان ہتھیلی پر رکھ کر اس سے بھڑ جاتے ہیں،اس نے کیا کیا تھا؟ آپ کو یا آپ کے والد کو مارا تو نہیں تھا، مگر آپ کی نے غیرت نے یہ گوارا نہ کیا کہ کوئی آپ کے والدین سے برائی کا اظہار کرے اور چپ رہیں۔ تھے تو لفظ ہی۔ایک شخص آیا،کلمہ پڑھا، اونٹنی پر سوار ہونے لگا تو گرا اور اللہ کے حضور حاضر ہوگیا، نبی کریم نے فرمایا ، یہ جنتی شخص ہے، اس نے کیا کیا تھا؟ جہاد کیا تھا اور نہ نماز پڑھی تھی، صدقہ کیا تھا اور نہ نیکی کا کوئی اور عمل کیا تھا، صرف منہ سے چند لفظ نکالے تھے، ایمان کا اظہار اور اقرار کیا تھا۔ یہ لفظ اسے جہنم سے نکال کے جنتی کر گئے۔

نکاح کیا ہے، قبول ہے کے دو بول ،ایک جوان عورت انھی لفظوں سے حرام سے حلال ہو جاتی ہے، جسے دیکھنا بھی ناجائز تھا،اسے چھونا بھی جائز ہو جاتا ہے، اسں کا پورا بدن حلال ہو جاتا ہے،صرف لفظوں سے .طلاق کیا ہے، چند لفظ ۔۔ اپنی ہی محرم بیوی غیر محرم ہو جاتی ہے، ایک بستر کے شریک ایک گھر میں بھی میں شریک نہیں رہ سکتے،ایک اولاد کے والدین ،ایک دوسرے کے لیے حرام ہو جاتے ہیں۔سیدنا حسان کے لیے نبی کریم مسجد نبوی میں منبر لگواتے تھے،سیدنا حسان کیا کرتے تھے؟ تلوار اٹھا کے میدان میں اترتے تھے؟ نہیں بس مذمت کرتے تھے۔ وہ کرتے تھے اور نبی ان کے اسی ایک عمل پر ان کے لیے جبرئیل کی تائید و حمایت کی دعا کرتے تھے.

کوئی ایک واقعہ ہوتا ہے،مثلا نائن الیون یا کوئی اور۔ عالمی سطح پر ملک کیا کرتے ہیں؟ مذمت کرتے ہیں یا حمایت کرتے ہیں، تو دنیا جان لیتی ہے کہ کون حملہ آور ظالموں کے ساتھ ہیں اور کون مظلوموں کیساتھ۔ قرآن نے کیا کیا؟ ابو لہب کی مذمت کی، برے رویوں کی مذمت کی، نفاق کی مذمت کی، مظلوموں کی حمایت نہ کرنے کی مذمت کی۔جعفر ایکسپریس پر حملہ ہوا تو قوم نے ماہرنگ بلوچ سے کیا چاہا؟ حملہ آوروں کی مذمت کر دو، وہ نہیں کر سکی۔ کر دیتی ، کیوں نہ اس نے مذمت کی؟ اس لیے کہ وہ جانتی تھی مذمت سے کیا ہوتا ہے؟ مشہور ہے کہ نار ابراہیم میں کوئی چڑیا چونچ میں پانی بھر لائی اور کسی جانور نے آگ کو ہوا دی۔

نا پانی سے آگ بجھ جانا تھی اور ہوا دینے سے آگ میں اضافہ ہو جانا تھا۔۔ ہاں البتہ دونوں کا کردار متعین ہو جانا تھا۔جیسے آج ہو رہا ہے، ظلم کرنے والوں کا،مدد کرنے والوں کا۔ چپ رہنے والوں کا اور مذمت کرنے والوں کا۔ رسول کریم کی گستاخی کرنے والوں کے متعلق احادیث میں اور فقہاء نے سزائیں بیان کی ہیں،ایک گستاخ کیا کرتا ہے؟ لفظوں سے اپنے خبث باطن کو زبان ہی دیتا ہے۔ مذمت کرتا ہے۔ شعر کی تاریخ میں ان شاعروں کا ذکر ہے، ہجو میں شعر کہنے پر جن کی گردن کٹ گئی۔ جان تک چلی گئی، کی تو انھوں نے مذمت کی تھی۔ آپ فرماتے ہیں، ظالم کی مذمت کرنے سے کیا ہوتا ہے؟ حضور یہ تو عام انسانی ضمیر بھی جانتا ہے۔

کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعجاز سخن
ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے

یاحیرت! غامدی صاحب مظلوموں کی عملی مدد سے تو گئے تھے،کیونکہ جب سامنے والا بہت طاقتور ہو تو پھر سوائے اس کا ظلم دیکھنے کے ، چپ چاپ دیکھنے کے، بلا مذمت دیکھنے کے اور کوئی کردار آپ انسانی ضمیر کانہیں دیکھتے، چنانچہ بے چارے فلسطینیوں پر کوہ غم ٹوٹا تو وہ ظالموں کی مذمت کرنے سے بھی گئے۔ فرماتے ہیں، مذمت سے کیا ہوتا ہے؟ مذمت سے آپ کے ضمیر کا فیصلہ ہوتا ہے، آپ کے رجحان کا اندازہ ہوتا ہے،آپ کی ظلم سے نفرت کی پہچان ہوتی ہے، آپ کے طبعی اوصاف کا اعلان ہوتا ہے۔ آپ کس صف کے آدمی ہیں؟ یہ آشکار ہوتا ہے۔ جابر سلطان کے سامنے کلمہ کہنے سے کیا ہوتا ہے؟

ایک وقت آتا ہے کہ یہی افضل جہاد ہوتا ہے۔مذمت سے فلسطینی خوش ہوتا ہے، مذمت سے اسرائیل اور امریکہ ناراض ہوتا ہے۔ مذمت سے کچھ تو ایسا ہوتا ہے،جس سےگھبرا کے آپ کو کہنا پڑتا ہے کہ مذمت سے کیا ہوتا ہے؟

Comments

Avatar photo

حافظ یوسف سراج

حافظ یوسف سراج پیغام ٹی وی میں بطور اینکر اور ڈیجیٹل میڈیا ڈائریکٹر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ دینی اور سماجی موضوعات پر قومی اخبارات میں کالم لکھے، اخبار مرحوم یا نیم جاں ہوگئے تو یہ کام اب سوشل میڈیا پر ہوجاتا ہے۔ صورت حال کے نام سے تازہ ترین سماجی و دینی موضوعات پر وی لاگز نشر ہوتے رہتے ہیں۔

Click here to post a comment