ہوم << ذیابیطس کے مریض اور روزہ- حمیراعلیم

ذیابیطس کے مریض اور روزہ- حمیراعلیم

روزہ روحانی و جسمانی فوائد رکھتا ہے۔ اگر ہم واقعی ویسے روزہ رکھیں جیسے کہ حکم ربی ہے سنت رسول ہے یعنی ایک تہائی پیٹ کھانے کے لیے، ایک تہائی پینے کے لیے، اور ایک تہائی سانس لینے کے لیے ۔تو اس سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں جن میں شوگر پر کنٹرول، میٹابولزم کی بہتری، وزن میں کمی، جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج ڈیٹوکسفیکیشن، دل و دماغ کی صحت، سوزش میں کمی، ہاضمے کی بہتری، اینٹی ایجنگ، قوت مدافعت میں اضافہ شامل ہیں۔

مجھے ذیابیطس کا موروثی مرض ہے۔شوگر زیادہ ہونے کی وجہ سے رمضان سے دو دن پہلے انسولین شروع کی جس کی وجہ سے شوگر بہت زیادہ لو ہو جاتی ہے۔چنانچہ میں نے سحری کے وقت انسولین کی ڈوز کم کر دی۔جب سے شوگر لاحق ہوئی ہے تب سے کبھی رمضان کا کوئی روزہ اس وجہ سے نہیں چھوڑا کیونکہ اللہ تعالٰی روزوں میں شوگر لیول بالکل ٹھیک رکھتے ہیں۔روزے رکھنے سے کولیسٹرول بھی نارمل رہتا ہے جبکہ معدے جگر کے افعال بھی درست کام کرتے ہیں۔لیکن اگر شوگر کے مریض انسولین کا آغاز کر رہے ہوں تو بہتر ہے کہ رمضان میں احتیاط برتی جائے۔اینڈوکرئنالوجسٹ سے انسولین ڈوز کا پوچھ لیا جائے خصوصا لانگ ایکٹنگ انسولین۔

سحری میں کھجلہ، پھینی، پراٹھے کی بجائے سادہ پھلکا، ہول گرین روٹی،بران بریڈ، ابلا انڈہ، جو کا دلیہ، دہی، بغیر چینی کے چائے، کافی یا اسکمڈ ملک،ملک شیک یا تازہ پھل چند ڈرائی فروٹس اور کھجوریں لی جائیں تاکہ سارا دن توانائی بحال رہے۔

روزے کی حالت میں بلڈ شوگر چیک کرتے رہیں۔اگر خون میں شوگر کی سطح 70 سے کم ہوجائے اور نیم بے ہوشی والی علامات ظاہر ہونے لگے، Hypoglycemia یا Hyperglycaemia oہو تو روزہ توڑا جاسکتا ہے۔ اگر ممکن ہو تو رمضان کے بعد اس کی قضا ادا کر لی جائے یا فدیہ دے دیا جائے۔

اگر شوگر بہت ہائی ہو جائے تو انسولین لی جا سکتی ہے کیونکہ علماء کے مطابق یہ طاقت کی دوا نہیں بلکہ ہارمون ہے اس لیے اس کے لینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ۔

افطار سے سحری تک پانی کا استعمال زیادہ کریں۔افطاری میں چند کھجوریں، سبزیاں، سلاد، پھل، گرلڈ یا اسٹمیڈ چکن، فش یا دالیں لی جا سکتی ہیں۔کوشش کریں کہ تلی ہوئی چیزیں جیسے پکوڑے، سموسے، کچوریاں وغیرہ نہ لیں کیونکہ ان سے معدہ میں تیزابیت یا بدہضمی کا خطرہ ہوتا ہے۔جس کی وجہ سے سارا دن طبیعت بوجھل رہتی ہے۔ شربت کی بجائے بغیر چینی کے شکنجبین، ستو، ملک شیک لیا جا سکتا ہے۔اگر شوگر لو ہو تو کم مقدار میں چینی لی جا سکتی ہے۔چینی کی بجائے شکر کا استعمال بہتر ہے۔ اگر چائے لینا ہو تو اس میں سویٹنر استعمال کیا جائے۔بہت زیادہ مصالحے دار کھانا نہ کھایا جائے تاکہ معدے میں گرانی نہ ہو۔بہتر یہ ہے کہ روز مرہ جو کھانا کھایا جاتا ہے وہی کھایا جائے۔

اگر آپ کاڈاکٹر آپ کی حالت کے پیش نظر آپ کو روزے رکھنے سے منع کر دے تو پریشان مت ہوئیے رب کریم نے بیمار کو رخصت بھی عطا فرمائی ہے اور فدیہ کی سہولت بھی۔دعاوں عبادات، صدقات میں کمی نہ کیجئے۔

Comments

Avatar photo

حمیرا علیم

حمیراعلیم کالم نویس، بلاگر اور کہانی کار ہیں۔ معاشرتی، اخلاقی، اسلامی اور دیگر موضوعات پر لکھتی ہیں۔ گہرا مشاہدہ رکھتی ہیں، ان کی تحریر دردمندی اور انسان دوستی کا احساس لیے ہوئے ماحول اور گردوپیش کی بھرپور ترجمانی کرتی ہیں۔ ایک انٹرنیشنل دعوی تنظیم کے ساتھ بطور رضاکار وابستہ ہیں اور کئی لوگوں کے قبول اسلام کا شرف حاصل کر چکی ہیں۔ کہانیوں کا مجموعہ "حسین خواب محبت کا" زیرطبع ہے

Click here to post a comment