ہوم << چھوٹے بچوں کو مسجد میں آنے دیں. آصف امین

چھوٹے بچوں کو مسجد میں آنے دیں. آصف امین

ہمارے ہاں اکثر کہا جاتا ہے صف بندی کی درست ترتیب یہ ہے
پہلے بزرگ ،پھر نوجوان اور بعد میں بچے
یہ ترتیب پتا نہیں کسی حدیث میں ہے یا نہیں. اگر حدیث میں ہو گی تو اس میں بالغ و عقل والے بچّوں کے متعلق حکم ہو گا .

ہم نے تو حدیث سنی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے سجدے لمبا کر دیتے تھے کیوں کہ امام حسن و حسین رضہ اللہ عنہم کندھے پر سوار ہوتے تھے . اب جب سرور کائنات اپنےنواسوں کو مسجد میں لاتے تھے، اور ان سے اتنا لاڈ پیار کرتے تھے تو ظاہر سی بات ہے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم بھی اپنے بچّوں کو مسجد میں لاتے ہوں گے اور ان کے بچے بھی ویسی حرکات ہی مسجد میں کرتے ہوں گے .

ہونا تو ایسے چاہیے جیسے ہم ہر شعبہ زندگی میں اپنی اولاد کو ساتھ بیٹھا کر کام سکھاتے ہیں، ویسے ہی نماز جیسی عبادت میں اپنے ساتھ کھڑا کریں تاکہ وہ بہتر انداز میں سیکھ سیکھیں. مگر ہمارے ہاں سب سے پہلا حکم نامہ جاری ہوتا ہے " بچے اگلی صفوں سے پیچھے چلے جائیں ".

کچھ نام نہاد دین دار تو باقاعدہ بچوں کو مساجد میں شرارتیں کرنے پر ڈانٹتے ہیں. مجھے یاد ہے ہماری مسجد میں دین کے ایک محافظ نے ایک دن مسجد میں کہا تھا کہ 10 سال سے کم عمر کے بچوں کا داخلہ مسجد میں بند کر دیں. بچوں پر ایسے حکم نامے اور اور سختی کرنے والے لوگ سارے جہان کی باتیں مسجد میں کرتے ہیں مگر مسجد کا تقدس صرف بچوں کی باتوں اور ان کی شرارتوں سے پامال ہوتا ہے.