ہوم << بے لباس سفارت کا منظر! کامران رفیع

بے لباس سفارت کا منظر! کامران رفیع

کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ جو طاقتور کرتا ہے وہی حق ہوتا ہے، اور وہ دانش اسی کو کہتے ہیں کہ طاقتور کی بدتمیزی کو حکمت، اس کی گندگی کو دوا، اور اس کے ظلم کو انصاف سمجھا جائے۔ ان "عقلبندوں" کے نزدیک کمزور ہمیشہ غلط ہوتا ہے، اور طاقتور ہمیشہ درست. اب ٹرمپ و جے ڈی وینس نے پلان شدہ بدتمیزی اور تکبر کے مظاہروں کا ایک سلسلہ شروع کیا ہے جس میں وہ تقریبا ہر ملک کے سربراہ کی ڈھکے چھپے انداز میں تو لازما سبکی کرتا ہے بھلے وہ انڈیا کا مودوی ہو یا فرانس اور برطانیہ کے سربراہان ہوں یا اردن کا کنگ عبداللہ ہو ۔ (اوول آفس میں ٹرمپ کی یہ تمام ملاقاتیں دیکھے بنا سمجھنا مشکل ہے)

بہرحال یوکرائن کے زیلنسکی کے ساتھ جس درجہ کا سلوک ہوا ہے، اسے ہمارے ہاں تھڑے کی زبان اور ان کے ہاں بار روم کی بکواس کہا جاتا ہے۔ان مناظر نے مغرب کی سرمایہ دارانہ اخلاقیات و سفارت کو بے لباس کردیا ہے. یہ مناظر دیکھ کر یہ عجب سی طمانیت بھی ہوئی کہ جس لیول پر سیاسی گفتگو کو ہمارے ہاں پاۓ جانے والے امام ٹرمپ کے خلیفہ اول دھکیل چکے ہیں، خود امام ٹرمپ اسی لیول پر بین الاقوامی سفارتکاری کو کھینچ کر گرا چکے ہیں۔

بہر حال یہ رویہ سفارتی اصولوں پر تو خیر چھوڑیے عام میزبانی کے انسانی اصولوں پر بھی قابل مذمت ہے ۔ اللہ تعالی عزوجل اسی طرح عاد و فراعین کو ان کی طاقت کے وزن کے نیچے پیسنے کا سامان پیدا فرماتا ہے۔ اس وقت کا عاد اپنی زبان و عمل سے دعوی کررہا ہےکہ مَنْ اَشَدُّ مِنَّا قُوَّةًؕ-کون ہے ہم سے زیادہ طاقتور،تو پھر اللہ عزوجل اپنے طریقہ سے عنقریب بتاتے ہیں اَوَ لَمْ یَرَوْا اَنَّ اللّٰهَ الَّذِیْ خَلَقَهُمْ هُوَ اَشَدُّ مِنْهُمْ قُوَّةًؕ- اور کیا اُنہوں نے نہ جانا کہ اللہ جس نے انہیں بنایا ان سے زیادہ قوی ہے۔

فللہ الحمد کہ اسی میں اللہ کریم کی یہ حکمت بھی نظر آئی کہ وہ کس طرح ظالم کو ظالم سے لڑا کر مظلوم کے لیے عافیت پیدا فرماتا ہے۔ مجھے اللہ سے امید ہے کہ جس طرح شام میں عالمی رسہ کشی کا نتیجہ شامی عوام اور ترکیہ کے حق میں نکلا اسی طرح یوکرائن کی سٹیج مغربی بدمعاشی کو کمزور تر اور عثمانی خواب کو حقیقت کے قریب تر کرے گی۔ بس خواب دیکھنا اور اس کے لیے تیاری کرتے رہنا شرط ہے.