ہوم << وقت: زندگی کا انمول سرمایہ - عبیداللہ فاروق

وقت: زندگی کا انمول سرمایہ - عبیداللہ فاروق

وقت ایک ایسی دولت ہے جو کسی کے پاس ہمیشہ نہیں رہتی۔ یہ ایک بہتی ندی کی مانند ہے، جو لمحہ بہ لمحہ آگے بڑھتی رہتی ہے اور کبھی پلٹ کر واپس نہیں آتی۔ وقت کی قدروقیمت کا اندازہ ان لوگوں سے لگایا جا سکتا ہے جو گزرا ہوا وقت واپس لانے کی حسرت دل میں لیے بیٹھے ہیں۔

جو طالبِ علم امتحان میں ناکام ہو جائے، جو تاجر نفع کمانے کا موقع کھو دے، یا جو بیمار صحت کی امید میں دن گن رہا ہو، وہی وقت کی قیمت کو بہتر جانتے ہیں۔زندگی کی حقیقت یہی ہے کہ جو وقت گزر جائے، وہ ایک خواب کی مانند ہو جاتا ہے۔ مگر افسوس کہ انسان عموماً وقت کی ناقدری کرتا ہے۔ فرصت کے لمحات کو بے مقصد ضائع کر دیتا ہے، پھر جب وقت ہاتھ سے نکل جاتا ہے تو کفِ افسوس ملنے کے سوا کچھ باقی نہیں رہتا۔ دنیا کے تمام کامیاب افراد کی زندگیوں کا اگر مطالعہ کیا جائے تو ایک چیز مشترک نظر آتی ہے، اور وہ ہے وقت کا درست استعمال۔

ابنِ قیم رحمہ اللہ نے فرمایا:
"وقت کو قتل مت کرو، ورنہ وقت تمہیں قتل کر دے گا۔"

یہی حقیقت ہے کہ جو وقت کو ضائع کرتا ہے، وقت اسے ضائع کر دیتا ہے۔ زندگی کے ہر لمحے کو قیمتی سمجھنا چاہیے اور اسے تعمیری کاموں میں صرف کرنا چاہیے۔ اہلِ دانش کہتے ہیں کہ اگر تم اپنی زندگی کے قیمتی لمحات کو سنوارنے کی کوشش نہیں کرو گے، تو یہ لمحے خود کو برباد کر دیں گے۔ ہمیں چاہیے کہ وقت کی قدر کریں، اسے علم حاصل کرنے، نیک اعمال کرنے، دوسروں کی مدد کرنے اور اپنے کردار کو بہتر بنانے میں استعمال کریں۔ قرآن پاک میں بھی وقت کی قسم کھائی گئی ہے:

وَالعَصرِ ﴿١﴾ إِنَّ الإِنسَانَ لَفِي خُسرٍ ﴿٢﴾ إِلَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبرِ ﴿٣)

یعنی "زمانے کی قسم! بے شک انسان خسارے میں ہے۔ مگر وہ لوگ نہیں جو ایمان لائے، نیک عمل کیے، اور حق و صبر کی تلقین کی۔"

یہی پیغام ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ وقت ضائع کرنے والا انسان خسارے میں ہے۔ جو وقت کا صحیح استعمال کرے گا، وہی دنیا اور آخرت میں کامیاب ہوگا۔ پس آئیں، ہم عہد کریں کہ اپنے ہر لمحے کو کارآمد بنائیں گے، کیونکہ وقت نہ سونے سے خریدا جا سکتا ہے، نہ ہی لوٹایا جا سکتا ہے۔

Comments

Avatar photo

عبیداللہ فاروق

عبیدالله فاروق جامعہ فاروقیہ کراچی فارغ التحصیل ہیں۔ جامعہ بیت السلام کراچی میں تدریس سے وابستہ ہیں۔ دینی و سماجی امور پر لکھتے ہیں

Click here to post a comment