ہوم << خصوصیات انسانیت۔ ڈاکٹر برکت علی خان

خصوصیات انسانیت۔ ڈاکٹر برکت علی خان

یہ ایک انسانی المیہ ہے کہ انسان اصلاح کی ابتداء اپنے آپ سے نہیں کرتا۔ ہر حال میں اور ہر قیمت پر مخالف فریق غلط ہوتا ہے اور دوسروں میں اکائی دہائی غلطی نظر آتی ہے لیکن اپنے اندر سینکڑوں غلطیاں محسوس بھی نہیں ہوتیں۔

ایک دفعہ کسی محفل میں بیٹھا ایک دوست اصلاحی تلقین کر رہا تھا، صبر پر زور دے رہا تھا اور معافی کی وصف کو پیغمبرانہ خوبی کہہ رہا تھا۔ اتفاقیہ طور پر ایک دن دیکھا کہ موصوف کسی سے لڑ رہا تھا۔ میں قریب گیا اور صبر کا کہا، جواب دیا کہ صبر کا سوال ہی پیدا نہیں ہو سکتا، میں نے معاف کرنے کی استدعا کی لیکن موصوف نے غصیلی نظر سے دیکھ کر جواب دیا کہ میری کتاب میں معافی والا صفحہ ہے ہی نہیں۔ اصل زندگی خیر النّاس من یّنفع النّاس[/arabic] ہے یعنی لوگوں میں سب سے بہتر وہ ہے جو دوسرے لوگوں کو فائدہ پہنچائے۔ یہاں نفع سے مراد صرف مال دولت والا نفع نہیں بلکہ حسن سلوک والا نفع ہے۔ کسی سے اچھی طرح ملنا نفع ہے، رشد و ہدایت کرنا نفع ہے۔ ہم تو خود غرضی کی اس انتہا تک گر گئے ہیں کہ اپنا غلط صحیح اور دوسروں کا صحیح ہمیں غلط لگتا ہے۔ اصل زندگی تو دوسروں کے لئے مددگار ثابت ہو کر جینا ہے۔

میرا ذاتی مشاہدہ ہے کہ جو خوشی کسی کا کام کر کے اور کسی کے کام آکر محسوس ہوتی ہے شاید ہی وہ کہیں مل سکے۔ ہم دوسروں کی مدد کئی طریقوں کر سکتے ہیں ، مثال کے طور پر ، کسی کو اخلاقی طور پر مضبوط کریں، کسی کی دینی یا دنیاوی تعلیم میں مدد کریں اور عقلمندانہ طور پر زندگی میں آنے والے ہر مشکل کا سامنا کرے۔ ہم اپنے رشتہ داروں اور پڑوسیوں کی زندگی کے صحیح راستے پر رہنمائی کرسکتے ہیں۔ بحیثیتِ انسان ، ہم دوسروں کو پناہ گاہیں فراہم کرسکتے ہیں۔ ہم لوگوں کے درمیان تنازعات کو حل کرسکتے ہیں۔

یہاں میں کچھ خصوصیات بیان کرنا چاہتا ہوں جو کہ عمومی طور پر ایک مددگار انسان میں ہونی چاہییں۔
1۔ دوسروں کی جدوجہد کے لئے ہمدردی اور سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کرنا۔
2۔ اپنا وقت، وسائل اور علم کو آزادانہ طور پر بانٹنے کے لیے تیار رہنا۔
3۔ ضرورت پڑنے پر حوصلہ افزائی اور مدد کی کوشش کرنا۔
4۔ معاملات میں جدت اور تعمیری نقطہ نظر لانا۔
5۔ دوسروں کی ضروریات اور خدشات پر فعال طور پر توجہ دینا۔
6۔ وعدوں پر عمل کرنا اور قابل اعتماد ہونا۔ 

یہاں کچھ عملی اقدامات بیان کرنا چاہتا ہوں۔
1۔ کسی مقامی خیراتی ادارے یا کمیونٹی تنظیم میں رضاکارانہ وقت
ان وجوہات کے لیے عطیہ کرنا جو ذاتی اقدار کے ساتھ ہم آہنگ ہوں۔
2۔پڑوسیوں یا ضرورت مند ساتھیوں کو مدد فراہم کرنا۔
3۔دوسروں کی رہنمائی اور
فعال سننے کی مشق کرنا اور مدد فراہم کرنا۔
4۔اشتراکیت اور تنوع کے احترام کو فروغ دینا

بسکہ دشوار ہے ہر کام کا آساں ہونا
آدمی کو بھی میسر نہیں انساں ہونا

Comments

ڈاکٹر برکت علی خان

ڈاکٹر برکت علی خان گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈین فیکلٹی آف فارمیسی اور ڈائریکٹر اورک ہیں۔ فارماسسٹ ہیں، فارماسیوٹیکل سائنسز میں پی ایچ ڈی کی ہے۔ اردو اور انگریزی میں سائنس اور معاشرے کے عام مسائل پر لکھتے ہیں

Click here to post a comment