ہوم << قرات العین حیدر کس قدر خوبصورت لکھتی ہیں- جویریہ سعید

قرات العین حیدر کس قدر خوبصورت لکھتی ہیں- جویریہ سعید

قرات العین حیدر کس قدر خوبصورت لکھتی ہیں۔

کہانی گوئی ایک فن ہے۔ واقعات تو ہر شخص کی زندگی میں ہوتے ہیں۔ کس کا واقعہ ایسا ہے جو ایسا انوکھا ہو کہ پہلے کبھی کسی کے ساتھ نہیں ہوا؟ زندگی کے کس سرے کو پکڑ کر کس زاویے سے دکھانا ہے اور کیسے دکھانا ہے ، یہ ادیب کی انفرادیت ہوتی ہے۔ قرات اتنی منفرد ہیں کہ میں بہت دنوں بعد بھی انہیں پڑھوں تو دوبارہ ان کی محبت میں مُبتلا ہوجاتی ہوں۔

کچھ لوگوں کو قرات کو سمجھنا مشکل لگتا ہے۔ ان کی قصہ گوئی کا انداز ایسا ہے جیسے ایک بے حد باتونی لڑکی جس کی زندگی میں بہت کچھ ہورہا ہو اور اسے یہ بہت کچھ ہونا بے حد پسند ہو، بے تحاشہ باتیں کیے جائے۔ اس کی پٹاری میں بہت قصے ہوتے ہیں جن میں سے کچھ کے بارے میں آپ کو لگتا ہو کہ وہ اتنے اہم تو نہ تھے کہ ان کو بیان کرنے کو اتنے صفحے کالے کئے جاتے۔۔ مگر قرات کو ایسا نہیں لگتا۔ ان کو اپنی زندگی اور اس سے وابستہ ہر منظر ، ہر واقعہ اور ہر کردار اتنا منفرد، دلچسپ اور اہم لگتا ہے کہ وہ اسے بیان کرتی ہیں ۔ اور اگر وہ ایسا نہ کریں تو فائدہ ہی کیا؟ آپ نے یونہی کوئی کہانی سننی ہے یا قرات العین حیدر سے کہانی سننی ہے؟

وہ بس بولتی جاتی ہے، ادھر سے نکل کر ادھر ، اور ادھر سے ہوتی ادھر جاپہنچتی ہیں۔ بظاہر بالکل غیر متعلق منظر کشی میں دو جملے سلپ ان کرتی ہیں۔ ان کو ربط اور سلیقہ قید لگتا ہے۔ چھوٹے چھوٹے بکھرے ہوئے فقروں میں کوئی بڑی بات کہہ جانا۔بہت سی بے ربط باتوں کے بیچ وہ کوئی شوشا چھوڑتی ہیں ، جس سے احساس ہوتا ہے کہ یہ دراصلُ کہانی کا سرا ہے ورنہ تو کولونیل اور پوسٹ کولونیل انڈیا کی تہذیب ہی دکھائی جارہی ہوتی ہے۔ اپنے بے ساختہ اور مزیدار انداز میں مخصوص کلاس اور نظریات پر تبصرے بھی جاری رہتے ہیں۔ جو لوگ انہیں نہیں سمجھتے وہ الجھتے ہیں ۔ یہ کیسی کہانی ہے؟ ایک بات شروع ہوئی اور منظرنگاری اور کرداروں کے تعارف میں کھو گئی ؟

وہ اس لیے الجھتے ہیں کہ اس کہانی کو سننا چاہتے ہیں جو وہ کھول کر نہیں دیتیں ۔ آپ کو تو عادت ہے کہ مصنف آپ کو شروع سے ہی کردار کا تعارف ایسے کروائے۔
”یہ سعادت صاحب ہیں ۔ انُ کے اتنے بچے ہیں ۔ فلاں یہ اور فلاں وہ ہے۔ اس کے ساتھ یہ ہوا اس کے ساتھ وہ۔ “ قرات ایسا نہیں کرتیں ۔ آپ نے خود بوجھنا ہے کہ کون کون ہے ، کس کا کس سے تعلق ہے، کون کس میں دلچسپی لے رہا ہے، کوئی بے نیازی دکھاتا ہے تو کیا وہ بھی انٹرسٹد ہے یا نہیں ۔
اس باتونی لڑکی کے مونولوگ سے کہانی کے بٹس اینڈ پیسز ڈھونڈنے کی کوشش پر قاری کو خوش نہیں کرتی۔ البتہ اس باتونی گفتگو کی اختتام پر وہ آنکھیں گھما کر اور ہنکارا بھر کر کہتے ہیں واؤ What did I just see? وہ آپ کو بڑے مزے سے اپنے عہد کی ایک مخصوص کلاس کی زندگیوں کی جھلکیاں دکھا کر لے آتی ہیں ۔

قرات کی کہانی کے مرکزی کردار لڑکیاں انہی کی طرح باتونی ہوتی ہیں مگر اپنے باتونی ہونے پر انہیں شرمندگی نہیں ہوتی ۔۔۔ بلکہ اچھا خاصا پرائیڈ ہوتا ہے۔ بڑی مضبوط مگر ولنربل۔ ان کی کہانی کے ہیرو انٹلکچوئل، باوقار، کم گو اور پراسرار ہوتے ہیں ۔ ان کے مرکزی کردار ایک دوسرے کے لئے بنے ہوتے ہیں مسٹر اینڈ مس پرفیکٹ ۔۔ مگر پھر نہ جانے کیوں ۔۔ بغیر بتائے ۔۔ بغیر کچھ کہے ۔۔ جدا ہوجاتے ہیں ۔ جدا ہوکر بھی بے نیاز رہتے ہیں ۔ بھنویں اچکائے اپنے تعلق سے زیادہ اپنی زندگی کی مصروفیت اور مقصدیت سے مطمئن۔۔ مگر اوپر سخت تہہ کے نیچے ولنریبلیٹی کا دکھتا ہوا دل دھڑکتا ہے۔ ان کے کردار مغرور ہوتے ہیں۔ ان کی کہانیوں کی طرح بے حد مصروف ، لاپرواہ ۔۔ مگر اچانک ہی محفل سے اٹھ کر ملک ہی چھوڑ دیں گے۔

ان کے قصوں ان کو پڑھ مجھے لطف آتا ہے میں مسکراتی رہتی ہوں۔ میں ان بکھرے ہوئے کرداروں سے خوب واقف ہوں ۔ ان میں اپنا آپ دکھائی دیتا ہے۔ بے ساختہ ، جینوئن بکھرے ہوئے کردار۔ جن کو خود اپنا آپ سمجھ میں نہیں آتا۔ بہت نارمل رہنے کی کوشش کرنے میں کبھی الجھتے ہیں اور کبھی خود کو شاباش دیتے ہیں ۔ اپنے بکھرے پن، بے تحاشہ ہر موضوع پر بولتی رہنے، اپنے اوپنئینیٹڈ ہونے، پر شرمندگی ہونے لگے تو قرات کو پڑھ لوں۔ اور زندگی آسان ہوجاتی ہے۔ ایسی ویلیڈیشن جو کسی کاؤنسلنگ سے نہیں ملتی.

میرے دوست رشتے دار مجھے سنبھال نہیں پاتے ۔ ان بے چاروں کو اس جن کو قابو کرنا نہیں آتا۔ تسلی دنیا نہیں آتا، ان کو نہیں پتہ کہ انہیں شخص کو کیا کہنا چاہیے۔ وہ بے چارے کیسے کہیں ؟ انہیں پتہ تو چلے کہ اس بے تحاشہ بولتی شخص کی اتنی ساری باتوں میں اور شکایتوں اور رونے میں مسئلہ کیا اور کہاں ہے؟ ان کو پتہ چلے تو وہ کچھ کہیں۔ میں ان کی اس مشکل کو سمجھتی ہوں۔ یہ کہہ کر ان کے لیے آسان کردیتی ہوں ”آپ کی بات سے مجھے بہت فائدہ ہوا۔ بات سمجھ میں آگئی۔ یہ آپ نے ٹھیک کہا ۔ مجھے اس بات سے مدد ملی۔“

ایسے میں شاعری اور یہ چند لکھنے والے ۔۔ خصوصا قرات العین حیدر کو پڑھنا سینس آف ریلیف دیتا ہے ۔ ان کے کردار انتہائی مضبوط لوگ ہوتے ہیں جو بے حد کمزوری بھی دکھا دیتے ہیں۔ مجھے ان کو پڑھنا اچھا لگتا ہے۔