زندگی کی سرحدوں پر ہم نے یہ کتبہ پڑھا، "یہاں خواب دیکھنے پر پابندی ہے"۔
یہ کتبہ ، خواب دیکھنے والوں ، محبت کرنے والوں اور محبتوں پر جان دینے والوں کی آخری نشانی ہے۔
یہی وہ حد ہے جہاں حقیقت پسندی کی دنیا شروع ہوتی ہے۔
یہ وہ مقام جہاں سے رِیت اور رواج ، رسم اور سماج کی سلطنت شروع ہوتی ہے۔
یہاں ہم اور آپ اپنی اپنی گمشدہ دنیاؤں کا پتہ پوچھنے آ نکلے ہیں۔ سچ پوچھیے تو ہم، محبت کرنے والے لوگ، اندھوں کے دیس میں آئینے لے آئے ہیں ۔
محبتوں کی دنیا ، چاہتوں کا جہاں ، امنگوں کی بستی ، قریہِ خواب نگر۔
ہر شخص نے اس جہان کا نام سنا ہے ، مگر کیا کسی نے دیکھا بھی ہے؟
محبت کا جہاں آباد ہو جائے تو پھر برباد ہو جانے میں کتنی دیر لگتی ہے ؟
یہاں رسموں رواجوں سے الگ ہٹ کر کسی "تقدیر" نامی دشمنِ الفت کا پہرہ ہے۔
سرخ گلابوں کو محبت کا استعارہ سمجھنے والوں کو کسی محبت کرنے والے کا شکستہ جسم دکھایا جائے ۔
یہاں کانٹوں پہ سونے ، آگ پر چلنے، برف کی سِل پر گُھٹنوں کے بل آگے بڑھنے کا دوسرا نام محبت ہے۔
محبت، ہر کسی کے لیے سرخ گلاب نہیں، کہ نفرتوں کی دنیا میں محبتوں کے نشاں مزاروں پر ہی ملتے ہیں ۔
تبصرہ لکھیے