ہوم << برہان وانی ،جذبہ حریت اور سیکولر انتہا پسندی - آصف محمود

برہان وانی ،جذبہ حریت اور سیکولر انتہا پسندی - آصف محمود

asif mehmood
برسوں قبل میں نے بھگت سنگھ کے جذبہ حریت کی تحسین میں کالم لکھا تو سیکولر احباب نے بہت سراہا۔ آج برہان وانی اٹھتی جوانیوں میں جذبہ حریت پر قربان ہوگیا تو سیکولر احباب پر سکوت مرگ طاری ہے۔ ایک حسرت ہی رہی کہ چی گویرا سے آن سانگ سوچی تک کے جذبہ حریت کی تحسین کرنے والے سیکولر حضرات کبھی تو ایک فقرہ سید علی گیلانی کی حریت پسندی کی تحسین میں بھی ادا کردیں ۔
چی گویرا کے جذبہ حریت کے گن گانے والے احباب علی گیلانی کے جذبہ حریت کی تحسین میں دو لفظ ادا نہیں کرسکتے ۔
اس کریہہ تعصب کو کیا نام دیا جائے کہ جہاں کوئی مسلمان سامنے آتا ہے یہ لبرل حضرات اپنے ہی آدرشوں سے منکر ہوجاتے ہیں ۔ اسلام اور مسلمانوں سے اتنی نفرت اور اس پر یہ دعویٰ کہ صاحب ہم تو انسانیت پر یقین رکھنے والے لوگ ہیں۔
مکرر عرض ہے کہ سیکولرزم اہل مذہب کی نفرت میں پروان چڑھنے والی ایک بیمار کیفیت کا نام ہے۔
بعض اوقات تو واقعی دکھ کی کیفیات آن لیتی ہیں کہ ان احباب کے ساتھ معاملہ کیا ہے۔
سوال یہ ہے کہ آ خر کس بنیاد پر چی گویرا ما آن سانگ سوچی اور بھگت سنگھ وغیرہ کی تحسین کرتے ہیں؟ اگر تو یہ کاوش اس لیے کہ وہ جذبہ حریت کے علمبردار تھے تو پھر اسی جذبہ حریت کا مظاہرہ جب علی گیلانی، برہان وانی یا شیخ یٰسین کرتے ہیں تو یہ ان کی تحسین کیوں نہیں کرپاتے؟ آدمی جب اس سوال پر غور کرتا ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ سیکولر احباب کا معاملہ جذبہ حریت سے محبت کا نہیں بلکہ اسلام اور اہل مذہب سے بغض اور عناد کا ہے اوریہ تحسین کے دو بول بولنے سے پہلے یہ تسلی کرلینا ضروری خیال کرتے ہیں کہ ان کا ممدوح کہیں مسلمان تو نہیں۔ اگر وہ غیر مسلم ہو تا یہ اس کی دادو تحسین میں کسی بخل سے کام نہیں لیں گے لیکن اگر ان اعلیٰ اوصاف کا حامل کوئی مسلمان ہو تو یہ آنکھیں بند کر لیں گے۔ گونگے بہرے اور اندھے ہو جائیں گے۔
چنانچہ آپ دیکھیے سری نگر کے محلہ حید پورہ میں ایک بوڑھا سید علی گیلانی جس کا نام ہے کس شان سے جذبہ حریت کا پاسبان بنا ہوا ہے۔ لیکن مجال ہے آج تک کسی ایک سیکولر دانش ور نے علی گیلانی کے جذبہ حریت کی دو لفظوں میں تحسین کی ہو۔
ان سیکولر حضرات کا دعویٰ ہے انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے لیکن مجال ہے کبھی انہوں نے کشمیر یا فلسطین میں سسکتی انسانیت کے لیے دو لفظ منہ سے نکالے ہوں۔ پھر یہ کون سی انسانیت ہے صاحب جو آپ کے نزدیک سب سے بڑا مذہب ہے۔
ان کا اصل مسئلہ نہ کوئی آدرش ہے یا کوئی اصول۔ یہ صرف اسلام ا ور اہل مذہب سے نفرت اور رد عمل میں کھولتا پانی بن چکے ہیں۔
میرا سوال اب یہ ہے کیا اس رویے کو انتہا پسندی کہا جاسکتا ہے؟ سیکولر انتہاپسندی؟

Comments

Click here to post a comment