تری آنکھ میں پھیلے سرخ انگارے کی حدت سے پگھلتی جا رہی ہوں ترا خاموش رہنا ہی مرے دل کے نہاں خانے میں جیسے شور کرتا ہے تمھاری سرخ آنکھ میرے اندر رنگ بھرتی ہیں...
تمہارے ہجر کے موتی ابھی پلکوں پہ رکھے ہیں عجب اک خوف سے ہر دم کھلی رکھتی ہوں میں آنکھیں گرے تو ٹوٹ بکھریں گے تمہارےہجر کے موتی ابھی پلکوں پہ رکھے ہیں یہاں...
"افسانہ ایک سحر ہے جو لکھنے والے کی جادوگری میں مہارت اور پڑھنے والے کو تادیر گرفت میں رکھے۔ میں ثمینہ کو اس فن میں ماہر محسوس کرتی ہوں۔ افسانے کی بنت اور نثری...