ہوم << یومِ سقوطِ فلسطین - ڈاکٹر تصور اسلم بھٹہ

یومِ سقوطِ فلسطین - ڈاکٹر تصور اسلم بھٹہ

وہ سیاہ دن جب "خاکِ فلسطیں پر یہودی کا حق" تسلیم کیا گیا
“اعلان بالفور” برطانیہ کے یہودیوں سے کیے گئے خفیہ معاہدے کی باضابطہ توثیق تھی جو 1917ء میں آج ہی کے روز یعنی 2 نومبر کو کی گئی۔اس خط میں برطانیہ نے صیہونیوں کو یقین دلایا کہ سرزمینِ فلسطین پر ایک یہودی ریاست کے قیام میں ان کی بھرپور اور عملی مدد کی جائے گی۔ اس معاہدے کی توثیق درحقیقت 31 اکتوبر 1917ء کو برطانوی پارلیمان کے ایک خفیہ اجلاس میں کی گئی تھی اور بعد ازاں اسی کی بنیاد پر بلادِ اسلامیہ کے قلب میں ایک یہودی ریاست کا قیام عمل میں آیا۔
آرتھر جیمز بالفور اُس وقت برطانیہ کے وزیر خارجہ تھے، جن کا یہودی رہنماؤں کے نام خط "اعلان بالفور" کہلاتا ہے۔ اس خط کا متن کچھ یوں ہے (اردو ترجمہ):
“--- دفترِ خارجہ
2 نومبر 1917ء
محترم روتھشیلڈ
مجھے شاہِ برطانیہ کی طرف سے آپ کو بتاتے ہوئے ازحد خوشی ہو رہی ہے کہ درج ذیل اعلان صیہونی یہودیوں کی امیدوں کے ساتھ ہماری ہمدردی کا اظہار ہے اور اس کی توثیق ہماری کابینہ بھی کر چکی ہے:
"شاہ برطانیہ کی حکومت فلسطین میں ایک یہودی ریاست کے قیام کی حامی ہے اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اپنی ہر ممکن صلاحیت کو بروئے کار لائے گی، مگر اس بات کو مدِ نظر رکھا جائے کہ فلسطین کی موجودہ غیر یہودی آبادی کے شہری و مذہبی حقوق یا دوسرے ممالک میں یہودیوں کی سیاسی حیثیت کو نقصان نہ پہنچے۔"
میں بہت ممنون ہوں گا اگر اس اعلان کو صہیونی فیڈریشن کے علم میں بھی لایا جائے۔
آرتھر جیمز بالفور ---“

زیر نظر تصویر میں بائیں جانب آرتھر جیمز بالفور ہیں، جبکہ دائیں جانب ان کے بھیجے گئے خط کا ایک عکس۔
اس موقع پر شاعر اسلام علامہ محمد اقبال نے کہا تھا
ہے خاکِ فلسطیں پہ یہودی کا اگر حق
ہسپانیہ پہ حق نہیں کیوں اہلِ عرب کا

Comments

Click here to post a comment