سندھ طاس معاہدہ کو ختم کرنے کی دھمکی بھارت نے 19 ستمبر 2024 کو بھی پاکستان کو دی تھی ۔ جب اس نے کہا کہ بھارت معاہدے میں ازسر نوع تبدیلی چاہتا ہے ۔ اس لئے اس نے انڈس واٹر کمیشن کے پاکستانی ممبران اور پاکستانی وزارت خارجہ کو ایک لیگل نوٹس بھیجا اور دھمکی دی کہ اگر پاکستان معاہدے میں از سر نو تبدیلی یا ترمیم کے لئے راضی نہیں ہوتا تو ہندوستان یہ معاہدہ معطل کر دے گا ۔
اسی طرح ہندوستان نے دوسرا لیگل نوٹس جنوری 2025 کو بھی دیا ۔ یعنی ہندوستان پہلے سے اس پلان کو تیار کر چکا تھا کہ اگر پاکستان از سر نو اس معاہدے میں ترمیم کے لئے راضی نہیں ہوتا تو پاکستان کو جنگی معاملات میں بلیک میل کیا جائے گا ۔۔ ہندوستان کو چین سے خطرہ لاحق ہے ۔ چونکہ چین لداخ اور تبت کے علاقوں میں ہندوستان میں بہنے والے بڑے دریائوں پر دنیا کے سب سے بڑے ڈیم بنانا چاہتا ہے ۔ جہاں وہ پانی کو اپنی مرضی سے کنٹرول کر سکے گا ۔ چونکہ دریائے سندھ مقبوضہ کشمیر اور سیاچن کے گلیشئرز سے پگھلنے والے پانی سے بہتا ہے، اس لئے اس کا خیال ہے کہ ہم براہما پترا کی طرح کوئی دوسرا آپشن بھی زیر غور رکھیں ۔ چین کو ہندوستان پانی کے معاملے میں اس وقت دھمکی دینے کی پوزیشن میں ہی نہیں ہے کیونکہ چینی افواج نے لداخ میں آج سے 3 سال قبل جو بھارتی افواج کی درگت بنائی تھی اس کا نظارہ پہلے سے دنیا کر چکی تھی ۔
سعودی عرب میں مودی سرکار وہ کامیابیاں نہیں سمیٹ سکی جو سمیٹنا چاہتی تھی ۔ دوسری جانب ، اسرا ئیل اور امریکہ پاکستانی علماء کے فتوے سے پریشان تھے ۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ پاکستان کے آرمی چیف حافظ قرآن اور دین دار طبیعت کے حامل شخص ہیں ۔ دوسری طرف سعودی عرب کاروباری اعتبار سے ہندوستان کو اپنی طرف اس لئے بھی کھینچ رہا تھا کہ ہندوستانی وزیر اعظم کو مسلمانوں کے لئے ڈپلومیٹیکلی اپنی رینج میں رکھا جا سکے ۔ یہ دونوں چیزیں امریکہ اور اسرائیل کو راس نہیں تھی ۔ یہی وجہ ہے کہ مودی کی ناکامیوں کو چھپانے ، دریائوں اور پانی کے معاملے میں اپنے پرانے پلانز اور ڈیزائن پراجیکٹس پر عمل درآمد کروانے کے لئے اور تیسری طرف بھارت میں کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے اور وقف املاک بل کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں ہندوئوں کی ہمدردیاں سمیٹنے اور مسلمانوں کے خلاف اپنی آر ایس ایس ڈاکٹرائن کو ایکٹیو کرنا بھی اس ناکام فالس فلیگ آپریشن کے مقاصد میں شامل تھا ۔
یعنی مودی نے ایک تیر سے کئی شکار کرنے کی کوشش کی ہے ۔
اسرا ئیل اور امریکہ کو خوش بھی کر دیا ۔۔۔
پاکستان اور اس کے اداروں کی حرارت بھی چیک کر لی ۔۔۔
ہندوستان میں بے جے پی میں اپنی قوت کو منوا لیا ۔۔۔۔
بنیاد پرست متعصب ہندوئوں کی ہمدردیاں بھی سمیٹ لیں ۔۔
مسلمانوں کے وقف املاک بل پر مسلمانوں کی اقلیتی حقوق کے حوالے سے بھارتی لبرلز اور سیکولرز کی تنقید پر پردہ بھی ڈال دیا۔
اور بھارت میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا جواز بھی حاصل کر لیا ۔
دنیا پاگل نہیں ہے ۔۔۔۔ دنیا کو بھی نظر آتا ہے کہ واقعہ کیسے کروایا گیا اور اس وقت ہندوستان اور پاکستان کن حالات میں تھے ۔۔۔
پاکستانی حکومت ترکی میں اور ہندوستانی حکومت سعودی عرب میں موجود تھی ۔ دونوں وزراء اعظموں کو اپنے اپنے ممالک میں پہنچنا پڑا ۔
اور پھر دو دن سے بھارتی میڈیا میں جھوٹ کا ، خونریزی ، دہشت و وحشت کا بازار گرم کر دیا گیا ۔ اب مسلمانوں پر مظالم کئے جا رہے ہیں ۔ ان کی دوکانوں ، گھروں کو آگ لگائی جا رہی ہے، بموں سے اڑایا جا رہا ہے ۔
صرف اس لئے کہ بھارت میں اسلامو فوبیا کو مزید ہوا دی جائے ۔۔
صرف اس لئے کہ دنیا میں مسلمانوں کے خلاف انتہا پسندی کا بیانیہ مزید اجاگر ہو ۔۔۔ اور عالم کفر یکجا ہو کر پاکستان پر چڑھائی کر دے ۔
اس کے اور بھی بہت سے پہلو ہو سکتے ہیں ۔ لیکن غزہ صورتحال کے بعد ، امریکہ اور اسرا ئیل کا یوں بھارت کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہو جانا ۔۔۔۔
اور اسرا ئیل کے فوجی اہلکاروں کا ساز و سامان کے ساتھ مقبوضہ وادی میں پہنچنا ۔۔۔ یہ سب کچھ بتا رہا ہے ۔۔۔ کہ تھرما میٹر لگا کر چیک کیا گیا ہے کہ پاکستان اور اس کی افواج کتنے دم میں ہیں ۔۔ ان شاء اللہ ہم اللہ سے دعا گو ہیں کہ ہندو بنیے کی چال بازی اس کی اپنی بربادی میں تبدیل ہو جائے ۔۔
اللہ پاکستان اور ہندوستان کے مسلمانوں کو امن عطا فرمائے۔
کشمیر اور فلسطین کو مکمل آزادی اور خود مختاری عطا فرمائے ۔
پاکستان اور اس کی افواج کی نصرت کرے اور ان کی استقامت اور ثابت قدمی عطا فرمائے ۔ آمین
جنگ کوئی گڈے گڈی کا کھیل نہیں ۔۔۔۔
ہم اس کی طلب یا خواہش نہیں کرتے ۔۔۔
لیکن چھڑ جانے پر اللہ سے استقامت اور ثابت قدمی کی اور مسلمانوں کی اور پاکستانی افواج کی فتح کے خواہش مند اور دعا گو ہیں ۔۔ اور اپنی افواج کے شانہ بشانہ ہیں ۔۔۔۔ ان شاء اللہ ۔۔
تبصرہ لکھیے