ہم پاکستان کے شاہیں ہیں ، تجھے گھر میں گھس کر ماریں گے
میداں میں اترتے ہیں کیسے ہم ہی تجھ کو بتلائیں گے
جب مار پڑے گی اے ہندو تیرا رونا رک نہ پائے گا
ہم تیری زباں سے غم تیرا ساری دنیا کو سنوائیں گے
ترے بنکر اور یہ طیارے ، یہ تیرے مکر ، وہ سب چالیں
جو اپنے مقابل آئی ہیں ، ہر اک تجھ پر الٹائیں گے
اپنے ِبل میں ُچھپنے والے اے بزدل ہندو جان لے تُو
جو سب کو بہا لے جاتا ہے، وہ طوفاں بن کر آئیں گے
تم اپنی ہار کا اک ماتم ہر محفل میں جاری رکھنا
ہم چہروں پر مسکان لیے فتح کے نغمے گائیں گے
اے ارض وطن کے رکھوالو اب اپنے قدم پیچھے نہ ہٹیں
یہ دشمن دیں ان دیواروں سے کب تک سر ٹکرائیں گے؟
تاریخ بتاتی ہے صفدر ایمان سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں
یہ لاکھ طوفانوں کو لائیں ، یہ پھر بھی نہ غالب آئیں گے
ماشاء اللہ بہت شکریہ. اللہ رب العزت آپ کو جزائے خیر دے
سلیم اللہ صفدر