ہوم << شہ رگ چیخ رہی ہے - زبیر احمد

شہ رگ چیخ رہی ہے - زبیر احمد

کشمیر کو شہ رگ کہنے والو
کٹتی شہ رگ چیخ رہی ہے

بہتا خوں بھی بول اٹھا ہے
سسکیاں لیتی مائیں بہنیں

اپنا سب کچھ ہارچکی ہیں
اب تو پھینکوخوف کی چادر

اب تو بڑھ کر وار کرو ہو
اس سے پہلے بدلے سب کچھ

ابدالی کے بیٹے بن کر
لات و منات کے متوالوں کو

دھرتی کی تم خاک چٹا دو
اور اوقات یاد دلا دو

تم ساری دنیا کو بتا دو
ایوبی غوری اور قاسم
غزنوی ابدالی اور ایبک

آج بھی زندہ اور متحرک
بستی بستی گھوم رہے ہیں

زندانوں کو چھوڑ کے اب ہم
دار کو بڑھ کر چوم رہے ہیں