مجھے بچپن سے ڈائری لکھنے کا شوق ہے جو آج تک جاری و ساری ہے ۔ میں نے گزری شب میں اپنی بیس سال پرانی ایک ڈائری کھولی تو اپنے ہی لکھے ہوئے جملے پڑھ کر دل بے اختیار مسکرا اٹھا۔ لکھا تھا کہ " کوئی مسئلہ ایسا نہیں ہوتا جس کا حل نہ ہو، بس ہم کوشش نہیں کرتے، الجھ کر رہ جاتے ہیں۔ مسئلے کو کہا کرو، تو کیا شے ہے؟ بس پھونک مارنے سے اڑ جائے گا۔ چل اپنا کام کر، دیکھ میں تجھے بھی بھگا دوں گا۔"
وہ بچپنا، وہ بے فکری، وہ اعتماد جیسے لفظوں میں قید ہو گیا ہو۔ مگر آج، بیس برس بعد جب اپنی ذات کا جائزہ لیتا ہوں تو فخر سے کہہ سکتا ہوں کہ وہی نظریہ اور وہی سوچ میرے وجود کا حصہ بن چکی ہے۔
زندگی میں آئے ہزاروں مسائل کو میں نے پرابلم نہیں بلکہ چیلنج سمجھا، اور چیلنج تو انسان کو بہتر بنانے کے لیے آتے ہیں، مایوس کرنے کے لیے نہیں۔
میرے پاس روز ایسے لوگ آتے ہیں جو اپنے مسائل کو پہاڑ کی طرح اُٹھائے ہوتے ہیں۔ میں ان کی سنتا ہوں، خاموشی سے، دل سے۔ اور پھر ہنستے ہوئے کہتا ہوں: "بس اتنی سی بات ہے؟ یہ تو ہم ابھی مل کر حل کر لیتے ہیں۔" پہلے تو وہ چونکتے ہیں، ہا شاید حیران بھی ہوتے ہیں کہ یہ شخص کیسا ہے؟ لیکن تھوڑی ہی دیر بعد جب ان کی پریشانی کسی صبح کی دھند کی طرح چھٹنے لگتی ہے، تو ان کی آنکھوں میں امید چمکنے لگتی ہے اور یقین بسیرا کر لیتا ہے ۔ وہ کھلکھلا اٹھتے ہیں ۔۔ جی اٹھتے ہیں ۔۔
میرا ماننا ہے کہ اصلل میں مسئلہ اتنا بڑا نہیں ہوتا جتنا ہم اسے سوچ کر اور کھینچ کھینچ کر ، رو پیٹ کر بڑا بنا لیتے ہیں۔
اگر ہم مسئلے کے بجائے حل پر توجہ دیں تو بات آسان ہو جاتی ہے۔ کسی نے خوب کہا ہے ، "اگر کوئی دروازہ بند ہو جائے تو یہ نہ سمجھو کہ راستہ ختم ہو گیا، شاید وہ راستہ تمہارے لیے تھا ہی نہیں، اصل دروازہ کہیں اور تمہارا انتظار کر رہا ہے۔"
یہ دنیا مسائل سے بھری ہوئی ہے، مگر ہر مسئلے کے ساتھ ایک آسانی ضرور جڑی ہے ، جیسا کہ قرآنِ پاک میں بھی ارشاد ہے:
"فَإِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًا"
کبھی کبھی صرف مسکرا دینا، ایک لفظِ تسلی، ایک کندھے پر ہاتھ رکھ دینا بھی اتنا بڑا حل بن جاتا ہے کہ بڑے سے بڑا مسئلہ ریزہ ریزہ ہو جاتا ہے۔
ہم صرف ہار ماننے کے عادی ہو گئے ہیں، ورنہ زندگی تو ہر روز ہمیں جیتنے کا نیا موقع دیتی ہے۔ بس خود کو یقین دلانے کی دیر ہے کہ ہم کر سکتے ہیں، اور پھر سچ مچ سب کچھ ممکن ہو جاتا ہے۔
سو اگلی بار جب زندگی تمہیں آزمانے آئے، تو گھبرانا نہیں۔ صرف اتنا کہو: "تو کیا شے ہے؟" پھر دیکھنا، وہ مسئلہ خود ہی راہ چھوڑ دے گا۔
تبصرہ لکھیے