شہر عزیمت کے باشندوں اور اس کے جیالوں کی آزمائشوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے سورہ البروج کا کھلے اور صاف دل سے مطالعہ کرنا چاہیے،
اور دیکھنا چاہیے کہ:
- کل اور آج میں کتنی مناسبت ہے!
- کل بھی آگ تھی اور آج بھی آگ ہے!
- کل بھی حق وباطل کی کشمکش تھی اور آج بھی حق وباطل کی کشمکش ہے!
- کل بھی باطل پرست سخت دل، درندہ صفت اور ظالم تھے اور آج بھی باطل پرست سخت دل، درندہ صفت اور ظالم ہیں!
- کل بھی سچے اہل ایمان کس قدر سخت آزمائشوں سے گزارے گئے اور آج بھی اہل ایمان کس قدر سخت آزمائشوں سے گزارے جارہے ہیں!
ان تمام لوگوں کو اس سورہ کا بار بار مطالعہ کرنا چاہیے جو:
- شہر عزیمت کے جیالوں کے خلاف رہ رہ کر زہر اگلتے رہتے ہیں،
- جو اس معرکہ خیر وشر میں خیر کے خلاف بڑی بڑی دلیلیں لاتے ہیں اور شر کے تعلق سے مکمل خاموشی اختیار کر لیتے ہیں!
- جو حالیہ معرکہ کو ایک عام انسانی معرکہ سمجھتے ہیں اور اس کے نتائج کو اپنی کم عقلی کے حوالے کردیتے ہیں!
- جو شہر عزیمت کے خلاف ہر منفی پروپیگنڈے کو اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں!
- جن پر حق کی تائید اور نصرت سے زیادہ باطل کی ریل پیل اور باطل کا کروفر حاوی رہتا ہے!
اب چاہے یہ:
- غامدی صاحب کے شاگرد ہوں،
- احمد جاوید صاحب کے شاگرد ہوں،
- مدخلی سلفی ہوں،
- سعودی نواز ہوں،
- امریکہ نواز ہوں،
- ذہنی مریض ہوں،
- فکری دیوالیہ پن کا شکار ہوں،
- لبرل اور آزاد خیال ہوں،
ہر کسی کو سورہ البروج کی آیات کا کھلے اور صاف دل کے ساتھ مطالعہ کرنا چاہیے اور بار بار مطالعہ کرنا چاہیے۔
مکمل سورہ کا ترجمہ ملاحظہ فرمائیں:
قسم ہے مضبُوط قلعوں والے آسمان کی،
اور اُس دن کی جس کا وعدہ کیا گیا ہے،
اور دیکھنے والے کی اور دیکھی جانے والی چیز کی،
کہ مارے گئے گڑھے والے،
(اُس گڑھے والے ) جس میں خوب بھڑکتے ہوئے ایندھن کی آگ تھی،
جبکہ وہ اُس گڑھے کے کنارے پر بیٹھے ہوئے تھے اور جو کچھ وہ ایمان لانے والوں کے ساتھ کررہے تھے اُسے دیکھ رہے تھے۔
اور اُن اہلِ ایمان سے اُن کی دشمنی اِس کے سوا کسی وجہ سے نہ تھی کہ وہ اُس خدا پر ایمان لے آئے تھے جو زبردست اور اپنی ذات میں آپ محمود ہے، جو آسمانوں اور زمین کی سلطنت کا مالک ہے، اور وہ خدا سب کچھ دیکھ رہا ہے۔
جن لوگوں نے مومن مردوں اور عورتوں پر ظلم وستم توڑا اور پھر اس سے تائب نہ ہوئے، یقیناً اُن کے لیے جہنّم کا عذاب ہے اور ان کے لیے جَلائے جانے کی سزا ہے۔
جو لوگ ایمان لائے اور جنہوں نے نیک عمل کیے، یقیناً اُن کے لیے جنّت کے باغ ہیں، جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہ ہے بڑی کامیابی۔
درحقیقت تمہارے ربّ کی پکڑ بڑی سخت ہے۔ وہی پہلی بار پیدا کرتا ہے اور وہی دوبارہ پیدا کرے گا۔ اور وہ بخشنے والا ہے، محبت کرنے والا ہے، عرش کا مالک ہے، بزرگ و برتر ہے، اور جو کچھ چاہے کر ڈالنے والا ہے۔
کیا تمہیں لشکروں کی خبر پہنچی ہے؟
فرعون اور ثمود (کے لشکروں) کی؟
مگر جنہوں نے کُفر کیا ہے وہ جھُٹلانے میں لگے ہوئے ہیں، حالانکہ اللہ نے اُن کو گھیرے میں لے رکھا ہے۔ (اُن کے جھُٹلانے سے اِس قرآن کا کچھ نہیں بگڑتا) بلکہ یہ قرآن بلند پایہ ہے، اُس لوح میں (نقش ہے) جو محفوظ ہے۔
تبصرہ لکھیے