اے حق کے پیامبرو! اے تصویر و تحریر کے محاذ پر ڈٹے ہوئے باہمت مجاہدو!
یہ جنگ صرف میدانِ کارزار میں نہیں لڑی جا رہی، بلکہ قلم، تصویر، اور آواز کے محاذ پر بھی ایک گھمسان کا رن بپا ہے۔ آج تمہارا قلم، تمہاری تصویر، اور تمہاری آواز وہ ہتھیار ہیں جو دشمن کے مظالم کو بے نقاب کر سکتے ہیں۔ تم ہی وہ مشعل بردار ہو جو اندھیروں میں روشنی کرتے ہیں، تم ہی وہ گواہ ہو جو ظالم کے چہرے سے نقاب نوچتے ہیں، اور تم ہی وہ مجاہد ہو جو شعور اور بیداری کی پہلی فصیل بنتے ہیں۔
فلسطین کے زخم تم سے پوشیدہ نہیں:
فلسطین میں خون بہہ رہا ہے، گھروں کے ملبے تلے لاشیں دبی ہیں، ماں کی گود اجڑ رہی ہے، بچے یتیم ہو رہے ہیں، مساجد اور اسپتال ملبے کا ڈھیر بن رہے ہیں، مگر دنیا خاموش ہے! یہ وہ ظلم ہے جو تاریخ میں اپنی مثال آپ ہے، اور حیرت کی بات یہ ہے کہ ہم سب جانتے ہیں، سب دیکھ رہے ہیں، مگر پھر بھی خاموش ہیں! ہمیں فلسطین میں ہونے والے ظلم کی حقیقت سوشل میڈیا کے ذریعے سے معلوم ہو رہی ہے، لیکن کیا ہم نے کبھی سوچا کہ اگر سوشل میڈیا پر یہ سب کچھ دکھانا بند کر دیا جائے تو کیا ہوگا؟ پھر ہم اندھیرے میں دھکیل دیے جائیں گے، پھر ہمیں سچائی نہیں معلوم ہوگی۔ یہی وجہ ہے کہ دشمن کا سب سے بڑا خوف سچائی ہے! وہ تصویر سے بے نقاب ہوتا ہے، لفظوں سے شکست کھاتا ہے، اور حقیقت کی روشنی میں رسوا ہوتا ہے۔
خاموشی اب جرم بن چکی ہے:
یہ وقت صرف تماشائی بننے کا نہیں، یہ وقت میدان میں اترنے کا ہے! یہ وقت اپنی آواز کو بلند کرنے کا ہے! یہ وقت اپنے قلم کو ہتھیار بنانے کا ہے! اگر تم آج خاموش رہے، تو یاد رکھو! تمہاری خاموشی ظالم کی حمایت تصور کی جائے گی۔ اگر تم نے آج اپنی آواز بلند نہ کی تو تاریخ تمہیں بھی ظالموں کے صف میں کھڑا کر دے گی۔ ہمیں صرف دیکھنا نہیں، ہمیں بولنا ہے! ہمیں صرف سننا نہیں، ہمیں لکھنا ہے! ہمیں دنیا کو بتانا ہے کہ ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم ظالم کو بے نقاب کریں گے، ہم سچائی کو دفن نہیں ہونے دیں گے۔
میڈیا کی جنگ میں اپنی صفیں درست کرو:
مسلمانوں کے میڈیا کو اپنی طاقت پہچاننی ہوگی! آج دنیا میں ہر شخص کے ہاتھ میں ایک ہتھیار ہے، اور وہ قلم اور سوشل میڈیا ہے۔ اگر دشمن جھوٹے بیانیے بنا سکتا ہے، اگر وہ حقیقت کو مسخ کر سکتا ہے، تو تم سچائی کو عام کیوں نہیں کر سکتے؟ تم ظالم کا چہرہ بے نقاب کیوں نہیں کر سکتے؟
یاد رکھو! اگر تم نے اپنی ذمہ داری نہ نبھائی تو ظالم اپنی سازشوں میں کامیاب ہو جائے گا۔
لہٰذا، سوشل میڈیا اور اپنے قلم کے ذریعے سچائی کا پرچم بلند کرو!
اپنی تحریر کو مشعلِ راہ بناؤ!
اپنی تصویر کو حقیقت کا آئینہ بناؤ!
اپنی آواز کو وہ گھن گرج دو کہ ظلم کے ایوان لرز اٹھیں!
فلسطین تمہیں پکار رہا ہے!
اللہ تمہارے قلم میں تاثیر دے، تمہاری آواز میں گھن گرج پیدا کرے، اور تمہاری کاوشوں کو قبول کرے۔ تم ہی مظلوموں کی آخری امید ہو، تم ہی معرکے کی آنکھ ہو، اور تم ہی وہ ہتھیار ہو جو کبھی شکست نہیں کھا سکتا!
خاموشی مت اختیار کرو، اپنی آواز کو ہتھیار بناؤ! سچائی کو عام کرو، ظالم کو بے نقاب کرو! فلسطین کے حق میں کھڑے ہو جاؤ، کیونکہ تاریخ تمہارے فیصلے کا انتظار کر رہی ہے!
تبصرہ لکھیے