رمضان المبارک کا مقدس مہینہ اللہ تعالیٰ کی بے شمار رحمتوں، برکتوں اور مغفرت کا پیغام لے کر آتا ہے۔ یہ وہ مبارک وقت ہے جب مسلمان نہ صرف روزے رکھتے ہیں بلکہ عبادات میں بھی خصوصی طور پر مصروف ہو جاتے ہیں۔ نمازِ تراویح، صدقات و خیرات، زکوٰۃ، افطار کی دعوتیں، اور رشتہ داروں اور مستحقین کی مدد اس مہینے کی خوبصورتی کو مزید بڑھا دیتی ہیں۔ لیکن رمضان المبارک کی سب سے خاص عبادت قرآن کریم کی تلاوت اور اس پر تدبر ہے۔
قرآن کریم کی تلاوت: سکونِ قلب اور روحانی بالیدگی
جب ہم رمضان کی راتوں میں مختلف مساجد میں تراویح کے دوران قرآن کریم کی تلاوت سنتے ہیں تو ایک عجیب روحانی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔ یہ مقدس کلام دل میں اتر کر اسے سکون بخشتا ہے، غموں کو دور کرتا ہے، اور روح میں اطمینان کی کیفیت پیدا کر دیتا ہے۔ قرآن کریم کے الفاظ اور انداز براہ راست قلب و ذہن پر اثر ڈالتے ہیں، جس سے دل کی دنیا بدلنے لگتی ہے اور آنکھوں سے آنسو جاری ہو جاتے ہیں۔
قرآن کی تلاوت میں تدبر اور غور و فکر
قرآن صرف پڑھنے کے لیے نازل نہیں کیا گیا، بلکہ اس کا مقصد یہ ہے کہ ہم اس پر تدبر کریں، اس کے معانی کو سمجھیں اور اپنی زندگی میں اس کے احکامات کو نافذ کریں۔ بدقسمتی سے، ہمارے معاشرے میں عمومی رجحان یہ ہے کہ قرآن کو محض ثواب کے لیے پڑھا جاتا ہے، جبکہ اس کی اصل روح اس کے پیغام کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے میں ہے۔ اگر ہم چاہیں کہ قرآن ہمارے دلوں میں اتر جائے اور ہمیں اللہ کا قرب نصیب ہو، تو ہمیں اس کی تلاوت تدبر اور فکر کے ساتھ کرنی ہوگی۔
رمضان میں قرآن سے تعلق مضبوط کرنے کا موقع
رمضان المبارک میں ہر مسلمان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ وہ کم از کم ایک مرتبہ مکمل قرآن پڑھ لے یا سنے۔ لیکن اصل ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اس مقدس کتاب کو سمجھنے کی کوشش کریں اور اپنی زندگیوں میں اس کی تعلیمات کو عملی جامہ پہنائیں۔ اگر ہم روزانہ تھوڑا سا وقت نکال کر قرآن کا ترجمہ اور تفسیر پڑھیں، تو ہمارے دل کی کیفیت بدل سکتی ہے اور ہمیں اللہ کی قربت حاصل ہو سکتی ہے۔
قرآن: ہر شعبہ زندگی کے لیے رہنمائی
قرآن محض ایک مذہبی کتاب نہیں بلکہ یہ ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے، جو انسانی زندگی کے ہر پہلو کے بارے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ یہ ہمیں عدل و انصاف، محبت و رواداری، صبر و شکر، اور دنیا و آخرت کی بھلائی کے اصول سکھاتا ہے۔ اگر ہم قرآن کو سمجھ کر اس پر عمل کریں، تو نہ صرف ہماری انفرادی زندگی میں تبدیلی آئے گی بلکہ ہمارا معاشرہ بھی حقیقی اسلامی اقدار کا مظہر بن جائے گا۔
رمضان المبارک میں ہمیں قرآن کریم کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کرنا چاہیے۔ صرف تلاوت پر اکتفا نہ کریں، بلکہ اس کے معانی کو سمجھنے، اس پر غور و فکر کرنے اور اپنی عملی زندگی میں اس کے احکامات کو شامل کرنے کی کوشش کریں۔ یہی حقیقی روحانی ترقی ہے، اور یہی وہ راستہ ہے جو ہمیں اللہ کی رحمت اور ہدایت کے قریب لے جاتا ہے۔
Bohat aala
Masha Allah
جزاک اللہ خیرا