کبھی آپ نے محسوس کیا ہے کہ ایک لمحے کا غصہ یا بے چینی پوری زندگی کو کس طرح متاثر کر سکتی ہے؟ یا ایک تعلق، جو آپ کے لیے بہت قیمتی تھا، صرف اس لیے خراب ہو گیا کیونکہ آپ اپنے جذبات کو سمجھ نہیں سکے؟ جذبات ہماری زندگی کو بنا یا بگاڑ سکتے ہیں۔ ایموشنل انٹیلی جنس 2.0، ٹریوس بریڈبیری اور جین گریوز کی لکھی ہوئی کتاب، اس راز کو کھولتی ہے کہ جذبات کو کس طرح سمجھا اور بہتر بنایا جا سکتا ہے۔
یہ کتاب اس حقیقت پر روشنی ڈالتی ہے کہ جذباتی ذہانت (EQ) ہماری زندگی میں کامیابی کی اصل کنجی ہے۔ مصنفین بتاتے ہیں کہ ہر کوئی جذباتی ذہانت پیدا کر سکتا ہے، بس اسے سمجھنے اور بہتر بنانے کی مسلسل مشق کرنی پڑے گی۔ وہ اس عمل کو چار اہم مہارتوں میں تقسیم کرتے ہیں:
پہلی اور سب سے اہم ہے خود آگاہی، جو ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دیتی ہے کہ ہم کیا محسوس کر رہے ہیں اور یہ جذبات ہمارے رویے کو کس طرح متاثر کر رہے ہیں۔ کیا آپ کو کبھی ایسا لگا ہے کہ آپ خود نہیں جانتے کہ آپ کو غصہ کیوں آیا؟ یا آپ کیوں بے سکون ہیں؟ جذبات کو سمجھنا پہلا قدم ہے۔
دوسری مہارت ہمیں سکھاتی ہے کہ ہم اپنے جذبات پر قابو پانے میں کس طرح کامیاب ہو سکتے ہیں۔ یہ وہ ہنر ہے جو آپ کو غصے میں غلط فیصلہ کرنے یا پریشانی میں بے چینی کے شکار ہونے سے بچاتا ہے۔ کتاب میں یہ بتایا گیا ہے کہ صرف گہری سانس لینا، یا لمحہ بھر کے لیے خاموش رہنا، ہمارے جذباتی ردعمل کو کس حد تک بہتر بنا سکتا ہے۔
تیسری مہارت سماجی آگاہی ہے۔ آپ نے کبھی محسوس کیا ہوگا کہ کچھ لوگ اتنے اچھے سامع ہوتے ہیں کہ وہ آپ کی بات بغیر کہے سمجھ جاتے ہیں۔ یہ صلاحیت ان کی سماجی ذہانت کی نشانی ہے۔ مصنفین ہمیں سکھاتے ہیں کہ ہم دوسروں کے جذبات کو کیسے سمجھ سکتے ہیں، ان کے اشاروں کو پڑھ سکتے ہیں، اور بہتر تعلقات قائم کر سکتے ہیں۔
آخری لیکن نہایت اہم مہارت سماجی تعلقات قائم کرنا ہے۔ ہم اپنی زندگی میں مضبوط تعلقات چاہتے ہیں، لیکن انہیں قائم رکھنے کے لیے جذباتی سمجھداری بہت ضروری ہے۔ کتاب ہمیں سکھاتی ہے کہ تعلقات میں اعتماد کیسے پیدا کیا جائے، تنازعات کو ہمدردی سے کیسے حل کیا جائے، اور تعلقات کو مضبوط کیسے بنایا جائے۔
یہ کتاب صرف کتابی باتیں نہیں کرتی بلکہ عملی حکمت عملیوں سے بھری ہوئی ہے۔ مثلاً، آپ ایک ڈائری رکھ سکتے ہیں جس میں آپ اپنے جذبات اور روزمرہ کے تجربات کو لکھیں۔ اس سے آپ کو اپنے جذبات کو بہتر سمجھنے اور ان کے اثرات کا تجزیہ کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح، کتاب میں EQ اپریزل ٹیسٹ بھی شامل ہے، جو آپ کو آپ کی جذباتی ذہانت کا جائزہ لینے اور بہتری کے لیے مخصوص مشورے دینے میں مدد دیتا ہے۔
مصنفین نے نیوروسائنس کے ذریعے یہ واضح کیا ہے کہ ہمارا دماغ جذبات اور لاجک کے درمیان کیسے کام کرتا ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ آپ اپنی عادات کو بدل کر اپنے جذبات پر قابو پانے کی مہارت پیدا کر سکتے ہیں۔ مثلاً، جب آپ دباؤ میں ہوں تو گہری سانس لینا یا کسی مشکل صورتحال میں پہلے سننا اور پھر بولنا، آپ کے ردعمل کو مکمل طور پر بدل سکتا ہے۔
کتاب کے دلچسپ پہلوؤں میں ایک یہ بھی ہے کہ یہ جذباتی ذہانت کی عملی اہمیت کو زندگی کے ہر پہلو میں دکھاتی ہے۔ ایک ٹیم لیڈر ، جو اپنی ٹیم کے جذبات کو سمجھتا ہے، بہتر نتائج حاصل کر سکتا ہے۔ ایک استاد، جو اپنے طلباء کے جذبات کو محسوس کر سکتا ہے، بہتر طور پر تعلیم دے سکتا ہے۔ والدین، جو اپنے بچوں کے جذبات کو سمجھتے ہوں ، ان کے ساتھ مضبوط اور محبت بھرا رشتہ قائم کر سکتے ہیں اور ان کی بہتر تربیت کر سکتے ہیں۔
سب سے زیادہ متاثر کن بات یہ ہے کہ یہ کتاب ہمیں یہ احساس دلاتی ہے کہ جذباتی ذہانت کوئی پیدائشی صلاحیت نہیں بلکہ ایک قابلِ تربیت ہنر ہے۔ آپ جتنا زیادہ اپنی جذباتی ذہانت کو بہتر بنانے کی مشق کریں گے، آپ اتنا ہی اپنی زندگی کے ہر پہلو میں کامیاب ہوتے جائیں گے۔
ایموشنل انٹیلیجنس 2.0 زندگی بدلنے والی کتاب ہے، جو آپ کو سکھاتی ہے کہ آپ اپنے جذبات کے دوست بنیں، ان سے سیکھیں، اور اپنی زندگی میں مثبت تبدیلیاں لائیں۔ یہ کتاب آپ کو ایک بہتر انسان بننے کا راستہ دکھاتی ہے، ایسا انسان جو نہ صرف اپنے جذبات کو سمجھتا ہے بلکہ دوسروں کے جذبات کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
میں آپ کو پْرخلوص دعوت دیتا ہوں کہ آج ہی اس کتاب کا مطالعہ کریں اور اپنی زندگی کو بہتر سے بہترین بنائیں۔
تبصرہ لکھیے