رمضان المبارک ایک مقدس مہینہ ہے جو عبادات، تقوی اور نیکیوں کا مہینہ ہے ۔ رمضان المبارک کی تیاری کی شروعات نیت تصحیح سے کرنی چاہیے، کہ ہم صرف اللہ تعالی کی رضا کے لیے روزے رکھیں گے۔
روزے کی فرضیت کے بارے میں قرآن پاک میں ہے:
" اے ایمان والو تم پر روزے فرض کیے گے ہیں جیسے کہ تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گے تھے تاکہ تم پرہیز گار بن جاؤ"۔
رمضان کے مہینے میں ہی قرآن مجید کا نزول ہوا۔ قران پاک میں ہے :
"اور رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قران نازل کیا گیا جو لوگوں کے لیے ہدایت اور حق و باطل کے درمیان فرق کرنے والا ہے"۔
اس بابرکت مہینے کو بہتر انداز میں برکتیں سمیٹنے کے لیے پہلے سے تیاری کرنا بہت ضروری ہے ۔اس ماہ مبارک کی آمد سے قبل جسمانی اور روحانی طور پر خود کو تیار کرنا بھی بہت ضروری ہے۔ یہاں کچھ اہم تیاریاں ہیں جو ہم رمضان سے پہلے کر سکتے ہیں۔ رمضان سے پہلے نماز کی پابندی کو یقینی بنانا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ نوافل پڑھنے کی عادت ڈالنی چاہیے۔ قرآن پاک کی تلاوت میں اضافہ کرنا چاہیے، اور اس کو ترجمے و تفسیر کے ساتھ پڑھنے اور سمجھنے کی کوشش بھی کرنی چاہیے۔ مختلف اذکار اور دعاؤں کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنانا چاہیے۔ اگر کسی سے ناراضگی یا بد گمانی ہو تو اسے ختم کر کے معاف کر دینا چاہیے۔ ان کے ساتھ ساتھ ہمیں اللہ سے دعا کرنی چاہیے کہ ہمیں رمضان میں روزے رکھنے اور عبادات کرنے کی توفیق عطا فرماۓ ۔
رمضان سے پہلے ہمیں اپنی صحت کا خیال لازمی رکھنا چاہیے تاکہ ہمیں روزے رکھنے میں کوئی مشکل پیش نہ آۓ ۔کھانے پینے کی عادتوں کو درست کرنا چاہیے ،تاکہ رمضان میں بھوک اور پیاس کو برداشت کر سکیں۔ روزے رکھنے کے لیے شعبان کے مہینے میں نفلی روزے رکھنے چاہیے، تاکہ جسم روزے کے نظام سے مانوس ہو جائیں۔ زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے تاکہ رمضان میں کسی طرح کی جسمانی کمزوری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ہمیں چاہیے کہ سحر و افطار کے لیے ضروری اشیاء پہلے سے خرید لیں، تاکہ رش اور مہنگائی سے بچ سکیں، اور زیادہ سے زیادہ وقت عبادات میں گزار سکیں۔ باورچی خانے میں وہ تمام اشیاء پہلے سے موجود ہوں جو ہمیں رمضان میں زیادہ استعمال کرنی ہوتی ہیں ۔جیسے کھجور ،بیسن، دودھ ،دہی، مشروبات وغیرہ ۔ہمیں گھر میں ایک ایسی جگہ بنا لینی چاہیے جہاں ہم بیٹھ کر اطمینان سے عبادت کر سکیں۔
ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے اہل خانہ کے ساتھ رمضان کے فضائل اور اس کی برکتوں پر بات کریں، تاکہ سب کو اس مہینے کی اہمیت کا احساس ہو۔ بچوں کو روزے رکھنے کا عادی بنانا چاہیے اور ان کے ساتھ نرم رویہ رکھنا چاہیے۔ انہیں ترغیب دینی چاہیے کہ عبادات اور روزوں کا اہتمام کیسے کیا جاتا ہے۔ رشتہ داروں اور دوستوں کے ساتھ مل کر اجتماعی افطار کا اہتمام کرنا چاہیے۔ جس سے آپس میں محبت اور بھائی چارہ بڑھنے کا امکان ہوتا ہے۔رمضان سے پہلے صدقہ و خیرات کرنے کی عادت ڈالنی چاہیے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا :
"صدقہ بلاؤں کو ٹال دیتا ہے"
اپنے وقت کو اس طرح سے ترتیب دینا چاہیے کہ رمضان میں زیادہ سے زیادہ عبادت ہو سکے اور اپنے گناہوں کی خدا سے معافی مانگ سکیں ۔رمضان سے پہلے اپنے گناہوں پر نادم ہو کر اللہ تعالی سے معافی مانگنا بہت ضروری ہے۔
جیسا کہ اللہ تعالی قرآن پاک میں فرماتا ہے:
" اور اے مومنو !تم سب اللہ کی طرف توبہ کرو تاکہ تم فلاح پاؤ"
رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا:
" ہر بنی آدم خطا کار ہے اور بہترین خطا کار وہ ہے جو توبہ کرے"
رمضان کی تیاری میں جتنا وقت اور محبت دیں گے اتنا ہی ہمیں روحانی سفر میں اضافہ ہو گا۔ رمضان کی آمد سے پہلے اگر ہم ان تیاریوں کو مکمل کر لیں تو ماہ مبارک سے بھر پور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ رمضان المبارک عبادت، نفس اور اللہ تعالی سے قربت حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔ رمضان المبارک کی تیاری صرف ظاہری طور پر نہیں بلکہ روحانی ،جسمانی، مالی اور گھریلو طور پر بھی ضروری ہے ۔ہمیں چاہیے کہ رمضان المبارک جیسے پاک مہینے کا بھر پور فائدہ اٹھائیں ،اور اللہ تعالی کی برکتوں اور رحمتوں سے خود کو فیضیاب کریں۔
تبصرہ لکھیے