ہوم << ملک کی ترقی میں حکومت کا کردار - نایاب امجد

ملک کی ترقی میں حکومت کا کردار - نایاب امجد

حکومت ایک ڈھانچہ ہے جو مختلف شاخوں پر مشتمل ہوتا ہے. چند افراد پر مشتمل جماعت یا ادارہ ہوتا ہے جس کے ہاتھ میں امور مملکت کی باگ ڈور ہوتی ہے. اس کی کابینہ ہوتی ہے، وزارتیں اور ان کے ذیلی محکمے ملک میں قانون بناتے اور ان کو نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں. حکومت کا ملکی ترقی کے لیے فکر مند ہونا ضروری ہوتا ہے.

انیسویں صدی میں مفکرین کا خیال تھا کہ کسی بھی ملک کو چلانے اور ترقی کی راہوں پر لے جانے میں حکومت کا اہم کردار ہوتا ہے. حکومت ہی ہے جو کسی بھی ملک کو ترقی کی بلندیوں اور تنزلی کی راہوں پر لے جاتی ہے. ملکی ترقی مختلف عوامل پر مشتمل ہوتی ہے جس طرح معیشت، تعلیم، صحت اور بنیادی ضروریات زندگی۔ـ حکومت کی بہترین حکمت عملی ان کی فراہمی کو ممکن بناتی ہے. کسی بھی ملک کو چلانے کے لیے حکومت کے اندر کام کرنے والے افراد کا اپنے ملک سے وفادار ہونا لازم ہوتا ہے. معاشرے میں حقیقی اور مثبت تبدیلی حکومت ہی لا سکتی ہے.

اب سوال یہ اٹھتا ہے کہ کسی بھی حکومت کا ملکی ترقی و تنزلی میں کیا کردار ہوتا ہے؟ حکومت پر بہت سی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ، حکومت ملکی ترقی کے لیے قوانین بناتی اور رعایا کو ان پر عمل کرنے کی تلقین کرتی ہے. قانون ملک کی ترقی کے لیے ضروری ہوتے ہیں. حکومت کو ملک کی ترقی اور مختلف شعبوں کو آگے بڑھانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا ضروری ہوتا ہے. اس میں معاشی اور سماجی ترقی کو پیش نظر رکھا جاتا ہے.نئی صنعتوں کی صورت میں روزگار کے مواقع فراہم کیے جاتے ہیں۔ اقتصادی ترقی کو فروغ دینا حکومت کی بنیادی ذمہ داریوں میں سے ہے۔ اس مقصد کے لیے حکومت بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرتی ہے، اور کاروباری اداروں کو مراعات فراہم کی جاتی ہیں. حکومت کا سماجی بہبود کی فراہمی میں بھی اہم کردار ہوتا ہے۔ عوام کو تعلیم، صحت اور بنیادی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ حکومت اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہے تو اس سے ایک مساوی اور منصفانہ معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔

دنیا میں بہت سی حکومتوں نے اپنے ملک کو ترقی یافتہ بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے. اس حوالے سے جنوبی کوریا کی مثال دی جاتی ہے ، جہاں حکومت نے 1950 کی دہائی میں قوم کی تعمیر کے ابتدائی مرحلے میں سماجی اور ادارہ جاتی بنیادی ڈھانچے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی، اور قومی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے 1962 میں اقتصادی منصوبہ بندی متعارف کرائی ، جس کی وجہ سے آج دنیا کے نقشے پر جنوبی کوریا ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہے۔

کسی بھی ملک کی ترقی نہ کرنے کا سب سے بڑا سبب حکومتی نااہلی ہوتی ہے. ترقی پذیر ممالک میں یہ زیادہ ہوتا. تعلیمی نظام کو بہتر نہ بنانا حکومت کی سب سے بڑی نااہلی ہوتی ہے . کہا جاتا ہے کہ وہ قوم کبھی بلندی کی منزلیں طے نہیں کر سکتی جس کی رعایا ان پڑھ ہو. اس لیے ملکی ترقی کے لیے نوجوان نسل کو تعلیمی میدان میں آگے بڑھانا لازمی ہے. پاکستان کا شمار بھی ترقی پذیر ممالک میں ہوتا ہے. سیاسی عدم استحکام ،معاشی عدم مساوات اور تعلیمی نظام کی کمزوری کے باعث ملک آگے نہیں بڑھ رہا۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو چاہیے کہ اپنے لیڈر کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں اور ایسے لوگوں کو حکومت میں لائیں جو ملک کے لیے جدوجہد کام کریں اور اس کو ترقی یافتہ بنانے میں اہم کردار ادا کریں. کسی بھی ملک کی ترقی میں لوگوں کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے. اور یہ تب ادا کرنا ہوتا ہے جب الیکشن کے ذریعے لیڈر کا انتخاب کا مرحلہ آتا ہے.